6سال کی قیدوبند سہنے کے بعد سابق بنگلہ دیشی وزیر اعظم خالدہ ضیا پہلی مرتبہ گزشتہ روز اس وقت منظرعام پر آئیں، جب انہوں نے ڈھاکہ میں مسلح افواج کے دن کی مناسبت سے ایک استقبالیہ میں شرکت کی۔
تقریب سے خطاب کرتے ہوئے بنگلہ دیش کے چیف ایڈوائزر پروفیسر ڈاکٹر محمد یونس نے اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں خالدہ ضیا کو یہاں مدعو کرنے پر فخر ہے۔
یہ بھی پڑھیں: بنگلہ دیش میں انقلابی تبدیلی : بین الاقوامی میڈیا نے بھارتی پروپیگنڈے کا پول کھول دیا
12 سال کے طویل عرصے کے بعد، بنگلہ دیش نیشنل پارٹی (بی این پی) کی چیئرپرسن اور سابق وزیر اعظم خالدہ ضیا نے ڈھاکہ چھاؤنی میں سینا کنجا میں مسلح افواج کے دن کی تقریب میں شرکت کی۔
دوسری جانب یہ تقریباً 6 سال بعد پہلی بار ان کی عوامی جھلک دیکھی گئی ہے، انہوں نے آخری بار 5 فروری 2018 کو سلہٹ کا دورہ کیا تھا اور آخری بار 2012 میں مسلح افواج کے دن کے موقع پر اسی نوعیت کی ایک تقریب میں شرکت کی تھی۔
مزید پڑھیں:بنگلہ دیش کی سابق وزیراعظم خالدہ ضیا 6 سال بعد منظر عام پر، پہلے خطاب میں کیا کہا؟
عینی شاہدین کے مطابق خالدہ ضیاء کا پنڈال پہنچنے پر چیف آف آرمی سٹاف جنرل وقار الزمان، چیف آف دی نیول اسٹاف ایڈمرل ایم نظم الحسن اور فضائیہ کے سربراہ ائیر وائس مارشل حسن محمود خان نے ان کا استقبال کیا۔
جمعرات کی تقریب میں خالدہ ضیا استقبالیہ میں مہمانوں کے لیے مخصوص نشست پر بیٹھیں جبکہ مہمانوں کے ساتھ تہنیت کے تبادلے کے بعد چیف ایڈوائزر اپنی نشست پر براجمان ہوئے اور خالدہ ضیاء سے مبارکباد کا تبادلہ کیا۔
مزید پڑھیں: بنگلہ دیش میں معزول وزیر اعظم حسینہ واجد کی عوامی لیگ کی ریلی نکالنے کی کوشش ناکام، متعدد گرفتار
تقریب میں پارٹی سربراہ کو دیکھ کر رونے والے بی این پی کے سیکرٹری جنرل فخر الاسلام عالمگیر نے دعویٰ کیا کہ خالدہ ضیا کو منصوبہ بند طریقے سے 12 سال تک مسلح افواج سے دور رکھا گیا۔
تقریب سے اپنے خطاب میں ڈاکٹر محمد یونس کا کہنا تھا کہ شہید صدر ضیا الرحمان کی اہلیہ خالدہ ضیا یہاں آئی ہیں، تقریباً ایک دہائی تک انہیں اس تقریب میں شرکت کا موقع نہیں ملا۔ ’ہمیں اسے یہ موقع فراہم کرنے پر فخر ہے۔‘
مزید پڑھیں:شیخ حسینہ کے خلاف مہم کی قیادت کرنے والا طالب علم رہنما ناہید اسلام کون ہے؟
خالدہ ضیا کو مخاطب کرتے ہوئے، انہوں نے کہا کہ طویل بیماری کے باوجود اس خاص دن کا حصہ بننے کے لیے آپ کا ایک بار پھر شکریہ، ہم آپ کی جلد صحت یابی کے خواہاں ہیں۔
چیف ایڈوائزر ڈاکٹر محمد یونس نے صبح ساڑھے 8 بجے ڈھاکہ چھاؤنی میں شیکھا انیربن میں پھولوں کی چادر چڑھا کر خراج عقیدت پیش کیا اور شہدا کی یاد میں احتراماً کچھ دیر خاموشی سے کھڑے رہے۔
مزید پڑھیں:حسینہ واجد کو محفوظ راستہ دیے جانے پر بنگلہ دیشی فوجی افسران برہم
تقریب سے خطاب کرتے ہوئے محمد یونس نے کہا ہے کہ مسلح افواج ملک کے عوام کے شانہ بشانہ کھڑی ہو کر اعتماد کی علامت کے طور پر پہچانی گئی ہیں، حالیہ انسداد امتیازی تحریک اور اس کے بعد بھی مسلح افواج عوام کے شانہ بشانہ کھڑی تھیں۔
’طلبا اور عام لوگوں کے شانہ بشانہ کھڑے ہونے سے مسلح افواج کو ملک کے عوام کے اعتماد کی علامت کے طور پر ایک بار پھر پہچانا گیا ہے۔