وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور اور بشریٰ بی بی کی قیادت میں پشاور سے آنے والا پی ٹی آئی کا مرکزی قافلہ اسلام آباد میں 26 نمبر چونگی پہنچ گیا ہے جہاں پولیس اور مظاہرین آمنے سامنے ہیں۔ وزیر داخلہ محسن نقوی نے رات گئے میڈیا کو بتایا کہ پی ٹی آئی کے بانی چیئرمین عمران خان احتجاج کا مقام سنگجانی منتقل کرنے پر رضامند ہوگئے ہیں تاہم پی ٹی آئی کی جانب سے ایسا کوئی اعلان نہیں کیا گیا ہے۔
وزیر داخلہ نے رات ساڑھے 12 بجے کے بعد (پیر اور منگل کی درمیانی شب) صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ حکومت نے پی ٹی آئی کو ڈی چوک کے بجائے سنگجانی میں احتجاج کی اجازت دینے کی پیشکش کی تھی لیکن پارٹی کی جانب سے ابھی کوئی باقائدہ جواب نہیں دیا گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ بیلا روس کے صدر اسلام آباد آئے ہوئے ہیں اب خواہ ہمیں کرفیو لگانا پڑے، آرٹیکل 245 کی مدد لینی پڑے یا کوئی اور اقدام کرنا پڑے ہم ڈی چوک پر احتجاج کرنے نہیں دیں گے کیوں کہ وہ ہماری ریڈ لائن ہے۔
وزیر داخلہ نے ایک جملے میں یہ بھی کہا کہ پی ٹی آئی کے وفد نے 2 مرتبہ اڈیالہ جیل جاکر عمران خان سے بات کی اور میری اطلاع کے مطابق رضامند ہوگئے ہیں (ڈی چوک پر احتجاج ملتوی کرتے ہوئے اس کا مقام تبدیل کردیا جائے) تاہم پھر محسن نقوی نے اپنی بات بدل کر پھر یہی کہا کہ حکومت ڈی چوک پر احتجاج کی کسی صورت اجازت نہیں دے گی۔
کچھ صحافیوں نے جب ان سے پوچھا کہ کیا عمران خان احتجاج ملتوی کرنے یا اس کا مقام تبدیل کرنے پر تیار ہوگئے ہیں تو وزیرداخلہ نے تھوڑا ہچکچاتے ہوئے کہا کہ ابھی وہ کچھ نہیں کہہ سکتے یہ ان کی اطلاع ہے کہ عمران خان راضی ہوچکے ہیں تاہم اگر عمران خان کے اوپر بھی کوئی فیصلہ ساز ہے تو وہ کچھ کہہ نہیں سکتے۔ اس جملے کے بعد انہوں نے اپنی گفتگو ختم کردی۔
دریں اثنا جیو نیوز کے مطابق پی ٹی آئی وفد سے اڈیالہ جیل میں ملاقات کے بعد پارٹی کے بانی چیئرمین عمران خان نے اپنی اہلیہ بشریٰ بی بی اور وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور و کارکنان کے لیے پارٹی چیئرمین بیرسٹر گوہر کو ایک ویڈیو پیغام ریکارڈ کرکے دیا جس کے مطابق وہ حکومتی تجویز سے اتفاق کرتے ہوئے ڈی چوک پر احتجاج کا فیصلہ واپس لینے کے لیے رضامند ہیں۔
بیرسٹر گوہر کا بشریٰ بی بی سے رابطہ
جیو نیوز کے مطابق بیرسٹر گوہر نے احتجاج کے مقام کی تبدیلی کے حوالے سے بشریٰ بی بی اور علی امین گنڈاپور سے رابطہ کیا تاہم بشریٰ بی بی نے ڈی چوک کے بجائے سنگجانی جانے سے انکار کردیا۔
بشریٰ بی بی کا کہنا تھا کہ عمران خان نے تو انہیں ہر صورت ڈی چوک جانے کا کہا ہے اور کارکنان بھی ڈی چوک کے علاوہ کسی اور جگہ جانے پر ہرگز رضامند نہیں ہوں گے۔
گو عمران خان ڈٰی چوک کے بجائے سنگجانی پر احتجاج کے لیے تیار ہوگئے تھے لیکن بشریٰ بی بی نے اس سے انکار کردیا ہے۔ اس صورتحال میں بیرسٹر گوہر کوئی اعلان کرنے سے قاصر ہیں۔ بشریٰ بی بی سے بیرسٹر گوہرکی بات چیت کے دوران علی امین گنڈاپور نے کوئی دخل نہیں گیا اور خاموش ہی رہے۔
پی ٹی آئی کی تردید
دریں اثنا پی ٹی آئی نے سماجی رابطے کے پلیٹ فارم ایکس پر ایک پیغام جاری کیا ہے کہ عمران خان نے ایسی کوئی ویڈیو ریکارڈ کرواکر بیرسٹر گوہر کے حوالے نہیں کی۔
PTI on Twitter: “Fake News: Imran Khan didn’t record any message! https://t.co/400BHttLHD” / X
ہر صورت ڈی چوک پہنچیں گے، بشریٰ بی بی
قبل ازیں 26 نمبر چونکی پر کارکنوں سے مختصر خطاب کرتے ہوئے بشریٰ بی بی نے کہا کہ ہماری منزل ڈی چوک ہے اور صورت وہاں پر پہنچیں گے۔ اس کے علاوہ کہیں نہیں جائیں گے۔ واضح رہے کہ ان کا یہ خطاب وزیرداخلہ کی مذکورہ پریس کانفرنس سے پہلے ہوا تھا۔
تمام قافلے ڈی چوک پہنچیں، بشریٰ بی بی نے ہدایات جاری کر دیں pic.twitter.com/VIuy5fP9Ah
— WE News (@WENewsPk) November 25, 2024
یہ بھی پڑھیں:بانی پی ٹی آئی کی احتجاج کی کال فائنل ہے، بیرسٹر گوہر کی اڈیالہ جیل کے باہر گفتگو
بشریٰ بی بی نے کارکنوں سے مخاطب ہوتے ہوئے کہا کہ آپ گاڑیوں میں بیٹھیں اور سفر کو تیز کردیں، کیونکہ ہماری منزل ڈی چوک ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ عمران خان کی رہائی تک وہ واپس نہیں جائیں گی۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ پٹھان غیرت مند قوم ہے امید ہے وہ ان کا ساتھ دیں گے اگر کسی نے ان کا ساتھ نہ بھی دیا تو وہ اکیلی ہی احتجاج کریں گی۔ اس پر مظاہرین نے چلا کر کہا کہ وہ ان کے ساتھ کھڑے ہیں۔
پی ٹی آئی کے احتجاجی مظاہرین نے رات برہان انٹرچینج کے قریب ڈھوک گھر میں گزارنے کے بعد پیر کی صبح دوبارہ اسلام آباد کی جانب مارچ شروع کیا تھا۔
علی امین گنڈاپور کا قافلہ اسلام آباد کے قریب پہنچ گیا۔ pic.twitter.com/SYAmb8EO8M
— WE News (@WENewsPk) November 25, 2024
اب پاکستان تحریک انصاف کے احتجاجی مظاہرین راولپنڈی اسلام آباد کی حدود میں داخل ہوگئے ہیں، جن کی قیادت علی امین گنڈاپور اور بشریٰ بی بی کررہے ہیں۔
چونگی نمبر 26 پر احتجاجیوں کی فائرنگ، رینجرز سپاہی شدید زخمی
دریں اثنا چونگی نمبر 26 پر شر پسندوں کا رینجرز اور پولیس پر بلا اشتعال شدید پتھراؤ اور فائرنگ کی گئی جس کے نتیجے میں رینجرز کا ایک سپاہی شدید زخمی ہوگیا۔
زخمی سپاہی تشویش ناک حالت میں کمبائنڈ ملٹری اسپتال راولپنڈی منتقل کردیا گیا ہے۔
قانون نافذ کرنے والے اداروں کے ذرائع کے مطابق مظاہرین ہر طرح کے اسلحے اور ہتھیاروں سے بھی لیس ہیں۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ شر پسند عناصر کی طرف سے قانون نافذ کرنے والے اداروں پر حملہ کسی طور برداشت نہیں کیا جائے گا۔ انہوں نے مزید کہا کہ تمام شر پسند عناصر کی نشان دہی جاری ہے اور ان عناصر کو قانون کے کٹہرے میں ہر صورت لایا جائے گا۔
بشریٰ بی بی نے عمران خان کی طرح مکا لہرا دیا
اسلام آباد کی حدود میں داخل ہونے پر عمران خان کی اہلیہ بشریٰ بی بی نے کنٹینر سے عمران خان کی طرح مکا لہرا دیا۔
خیبرپختونخوا سے پنجاب کی حدود میں داخل ہونے پر جھڑپ کے دوران پنجاب پولیس کا ایک اہلکار شہید ہوگیا، جبکہ 70 سے زیادہ زخمی ہیں، جن میں سے 5 کی حالت تشویشناک بتائی جارہی ہے۔
سندھ سے ایمرجنسی ڈیوٹی کے لیے آئے اہلکار کی دُہائی
صوبہ سندھ سے ہنگامی ڈیوٹی کے لیے بلائے گئے پولیس اہلکار نے وی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ ہمیں آرام کا وقت نہیں دیا جارہا، کل صبح سے ڈیوٹی کررہے ہیں لیکن پانی کی سہولت بھی میسر نہیں۔
ہمیں آرام کا وقت نہیں دیا جا رہا، کل صبح سے ڈیوٹی کر رہے ہیں، پانی کی سہولت بھی نہیں ہے، کھانے کے لیے دن میں صرف 2 دفعہ ڈبے میں چاول دے رہیں ہیں، سندھ سے ایمرجنسی ڈیوٹی پر آئے پولیس اہلکار کی وی نیوز سے گفتگو pic.twitter.com/wJLjQSh32x
— WE News (@WENewsPk) November 25, 2024
حکومت اور پی ٹی آئی کے درمیان مذاکرات کا پہلا دور ناکام
ادھر حکومت اور پی ٹی آئی کے درمیان مذاکرات کا پہلا دور ناکام ہوگیا۔ حکومت کی جانب سے پشاور موڑ پر دھرنے کے لیے جگہ دینے کی پیشکش کی گئی تھی تاہم تحریک انصاف نے عمران خان کی رہائی کا مطالبہ کیا۔
پی ٹی آئی رہنماؤں کی حکومتی عہدیداروں سے ملاقات کی خبر درست نہیں، ترجمان اسد قیصر
دوسری جانب اسد قیصر کے ترجمان نے کہا ہے کہ اسد قیصر اور بیرسٹر گوہر کی حکومتی عہدیداروں سے ملاقات میں کوئی صداقت نہیں ہے۔
ہم لاشیں اٹھا رہے ہیں، مذاکرات کیسے ہوسکتے ہیں، وزیر اطلاعات
اب وفاقی وزیر اطلاعات عطااللہ تارڑ نے بھی حکومت اور پی ٹی آئی کے درمیان مذاکرات کی خبروں کی تردید کردی ہے۔
انہوں نے کہاکہ تحریک انصاف کے ساتھ کوئی مذاکرات نہیں ہورہے، ایک طرف لاشیں اٹھا رہے ہیں، تو دوسری طرف مذاکرات نہیں ہوسکتے۔
اسلام آباد پولیس کے 2 اہلکاروں کی حالت تشویشناک ہے، وزیر داخلہ محسن نقوی
وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی نے کہا ہے کہ پولیس اہلکار کی شہادت کے ذمہ داروں کو قرارواقعی سزا دی جائےگی، اس وقت بھی اسلام آباد پولیس کے 2 اہلکاروں کی حالت تشویشناک ہے۔
گولی کا جواب گولی سے دینا بہت آسان تھا۔ اسلام آباد پولیس کے 2 جوان کی حالت ابھی تشویشناک ہے جبکہ درجنوں زخمی ہیں لیکن شہیدوں کے خاندانوں کے ساتھ ہمارا وعدہ ہے کہ ہم ان کا خون رائیگاں نہیں جانے دیں گے، شہید کانسٹیبل مبشربلال کی نماز جنازہ ادا کرنے کے بعد محسن نقوی کا بیان pic.twitter.com/JNjTCTQaHw
— WE News (@WENewsPk) November 25, 2024
راولپنڈی میں شہید اہلکار کی نماز جنازہ ادائیگی کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ جن لوگوں نے کال دی اور مظاہرین کو بلایا کسی کو بھی نہیں چھوڑا جائے گا، سب کے خلاف ایف آئی آر درج کی جائے گی۔
راولپنڈی اور اسلام آباد میں کل بھی تعلیمی ادارے بند رہیں گے
ملکی صورتحال کے پیش نظر راولپنڈی اور اسلام آباد میں کل 26 نومبر کو بھی تعلیمی ادارے بند رکھنے کا فیصلہ کرلیا گیا ہے۔
پنجاب بھر میں دفعہ 144 کے نفاذ میں 3 روز کی توسیع
پی ٹی آئی کے احتجاج کے پیش نظر پنجاب بھر میں دفعہ 144 کے نفاذ میں 3 روز کی توسیع کردی گئی۔
ترجمان محکمہ داخلہ نے بتایا کہ پنجاب میں 3 روز کے لیے ہر قسم کے احتجاج، جلسے، جلوس، ریلیوں، دھرنوں اور ایسی تمام سرگرمیوں پر پابندی عائد ہوگی۔
ترجمان کے مطابق حکومت پنجاب نے امن و امان کے قیام اور انسانی جانوں و املاک کے تحفظ کے لیے منگل 26 نومبر سے جمعرات 28 نومبر تک دفعہ 144 کے نفاذ میں توسیع کی ہے۔
مظاہرین پر فوجی آپریشنز میں استعمال ہونے والے سٹن گرنیڈز کا استعمال کیا گیا، علی امین گنڈاپور کا دعویٰ
وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور نے دعویٰ کیا ہے کہ مظاہرین پر ملٹری آپریشنز میں استعمال ہونے والے سٹن گرنیڈز کا استعمال کیا گیا ہے، تاہم بدترین ریاستی دہشتگردی کے باوجود کارکنان ثابت قدم ہیں اور ہم منزل کی جانب گامزن ہیں۔
ہم اپنا احتجاج جاری رکھیں گے، عاطف خان
وی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے پی ٹی آئی رہنما عاطف خان نے کہاکہ ہم اپنا احتجاج جاری رکھیں گے، بیلا روس کے صدر کا پاکستان آنا، یہ سب روٹین کی چیزیں ہیں۔
صرف عمران خان جیل میں نہیں ہے پوراملک جیل میں ہے ہرایک چیزبندہے، ہم ایک بڑے مقصدکیلئے نکلے ہیں،پی ٹی آئی رہنماعاطف خان pic.twitter.com/gsnwiiKsw6
— WE News (@WENewsPk) November 25, 2024
یہ بھی پڑھیں:پی ٹی آئی احتجاج: عمران خان سمیت درجنوں سینیئر رہنماؤں کے خلاف اقدام قتل اوردہشتگردی کا مقدمہ درج
آج صبح پی ٹی آئی قافلے نے غازی بروتھا سے نکل کر برہان کے علاقے کٹی پہاڑی سے تھوڑے ہی فاصلے پر رات گزارنے کے بعد پیر کی صبح اسلام آباد کی جانب مارچ شروع کیا، راستے میں جگہ جگہ رکاوٹوں کے باعث قافلے کو آگے بڑھنے میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑا، اور متعدد مقامات پر پولیس کے ساتھ جھڑپیں بھی ہوئیں۔
کوئی بھی میرے ساتھ نہ رہا توعمران خان کے لیے اکیلی لڑوں گی، بشریٰ بی بی کا خطاب
بانی پی ٹی آئی عمران خان کی اہلیہ ہروپل کے قریب پہنچنے کے بعد اچانک کارکنوں کا حوصلہ بڑھانے کے لیے کنٹینر پر آگئیں اورجلسے کو خود لیڈ کرنے لگیں۔
بشریٰ بی بی نے برہان انٹرچینج قیام وطعام سے کارکنان کو اسلام آباد پیش قدمی کی ہدایت کر دی pic.twitter.com/03r5VmiIra
— WE News (@WENewsPk) November 25, 2024
یہاں انہوں نے اپنے مختصر خطاب میں کہا کہ جب تک بانی پی ٹی آئی ہمارے پاس نہیں آ جاتے، مارچ ختم نہیں ہوگا، میں آخری سانس تک بانی پی ٹی آئی کے لیے لڑوں گی۔
بشریٰ بی بی نے کہا کہ اگر کوئی بھی میرے ساتھ نہ رہا تو میں اکیلے بانی پی ٹی آئی کے لیے لڑوں گی، بانی پی ٹی آئی صرف میرے میاں ہی نہیں، وہ پورے ملک کے لیے لڑ رہے ہیں۔
بشریٰ بی بی نے کنٹینر پر پی ٹی آئی کے سینیئر رہنما عمرایوب اور وزیر اعلیٰ کے پی کے علی امین گنڈا پورسے ملاقات بھی کی اور اسلام آباد جلسے کے لیے لائحہ عمل پرمشاورت کی، بعد ازاں بشریٰ بی بی نے کنٹینر پر آ کر کارکنوں کو اسلام آباد کی جانب بڑھنے کا اشارہ دیا۔
جب تک خان ہمارے پاس نہیں آجائیں گے ہمیں مارچ کو ختم نہیں کرنا، بشریٰ بی بی کا پی ٹی آئی کارکنوں سے مختصر خطاب pic.twitter.com/8Cs9cWWs3F
— WE News (@WENewsPk) November 25, 2024
ادھر جڑواں شہروں میں مبینہ طور پر موبائل فون سروس بحال کردی گئی ہے تاہم سیکیورٹی خدشات کے باعث انٹرنیٹ ڈیٹا سروس بدستور معطل ہے، حکومت کی جانب سے اسلام آباد اور پنجاب میں تا حال امن و امان کو یقینی بنانے کے لیے دفعہ 144 نافذ العمل ہے۔
پی ٹی آئی 9 مئی پارٹ ٹو کرنا چاہتی ہے، اسی کی تیاری ہورہی ہے، عظمیٰ بخاری
وزیراطلاعات پنجاب عظمیٰ بخاری نے لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہاکہ پی ٹی آئی 9 مئی پارٹ ٹو چاہتی ہے، اور یہ اسی کی تیاری ہورہی ہے، ان کے احتجاج کو کوئی بھی پُرامن نہیں کہہ سکتا۔ اب تک مظاہرین کی فائرنگ سے ایک پولیس اہلکار شہید جبکہ 5 کی حالت تشویشناک ہے۔
پولیس اہلکار کی شہادت، وزیراعظم کی ملزمان کی نشاندہی کرکے سخت سزا دلوانے کی ہدایت
وزیراعظم پاکستان شہباز شریف نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی کے مظاہرین کی جانب سے پولیس اہلکاروں پر حملہ قابل مذمت ہے، فرائض کی انجام دہی کے دوران شہید ہونے والے پولیس اہلکار کو پوری قوم خراج عقیدت پیش کرتی ہے۔
اپنے ایک بیان میں انہوں نے پولیس سپاہی کی شہادت میں ملوث عناصر کی فوری نشاندہی کرکے قرارواقعی سزا دلوانے کی ہدایت کی ہے۔
پولیس اہلکار کو شہید کرنے والوں کو قانون کی گرفت میں لایا جائے گا، محسن نقوی
وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی نے بھی احتجاجی مظاہرین کے ہاتھوں پولیس اہلکار کو شہید کرنے کی مذمت کی ہے۔
وزیر داخلہ محسن نقوی نے کہاکہ کانسٹیبل مبشر بلال نے فرض کی ادائیگی میں شہادت کا بلند رتبہ پایا، تشدد کرنے والے مظاہرین کو قانون کی گرفت میں لایا جائے گا۔
اسلام آباد سمیت جڑواں شہروں میں پی ٹی آئی کے کارکن غائب
اسلام آباد اور راولپنڈی سے وی نیوز کے رپورٹر کے مطابق پیر کو وفاقی دارلحکومت اور جڑواں شہروں میں اتوار کی طرح امن و سکون دیکھنے میں آیا، کہیں سے پی ٹی آئی اور پولیس کے درمیان جھڑپوں کی اطلاعات موصول نہیں ہوئیں، عمران خان کی احتجاج کی کال کے دوسرے روز پیر کو اسلام آباد، راولپنڈی سمیت دیگرجڑواں شہروں میں پی ٹی آئی کے کارکن مکمل طور پرغائب رہے، کہیں بھی کوئی کارکن گلی، محلے یا سڑکوں پر نظر نہیں آیا۔
پی ٹی آئی احتجاج کا دوسرا دن ، جڑواں شہروں میں پی ٹی آئی کارکنان غائب ۔ مزید تفصیلات جانیں بلال عباسی سے pic.twitter.com/zNBz47btPY
— WE News (@WENewsPk) November 25, 2024
وی نیوز کی رپورٹ کے مطابق پیر کو اسلام آباد کے داخلی راستے جزوی طور پر کھلے رہے، سڑکوں پر ٹریفک کا نظام بحال رہا، تعلیمی اور چند سرکاری اداروں کے علاوہ تمام نجی دفاتراور کاروباری سینٹرز اور بینک کھلے رہے۔
اسلام آباد کے تمام داخلی راستے بند
’ڈی چوک ‘ سے وی نیوز کے رپورٹر نے رپورٹ دی ہے کہ اس وقت ’ڈی چوک‘ پارلیمنٹ لاجز، بلیو ایریا کے جانب آنے والے تمام داخلی راستوں کو مکمل طور پر بند کر دیا گیا ہے، پورے اسلام آباد شہر کا محاصرہ کیا گیا ہے، انتہائی سخت حفاظتی اقدامات کیے گئے ہیں، پولیس، رینجرز اور دیگر سیکیورٹی اہلکاروں کی بھاری تعداد تعینات کردی گئی ہے۔
پی ٹی آئی احتجاج کا دوسرا دن: اسلام آباد میں بیلا روس کے صدر آج پاکستان پہنچیں گے جبکہ دوسری جانب علی امین گنڈا پور نے بھی کٹی پہاڑی کی رکاوٹ عبور کر کے اسلام آباد کی پیش قدمی شروع کر دی ہے، وفاقی دارلحکومت کے کیا حالات ہیں جانیے فیصل کمال پاشا کی اس رپورٹ میں pic.twitter.com/yVjk4hBCqr
— WE News (@WENewsPk) November 25, 2024
ڈی چوک میں پولیس راج
ادھر اسلام آباد کے حساس علاقے ڈی چوک سے ہی وی نیوز کی رپورٹر کے مطابق عمران خان کی ’فائنل کال‘ پر اس وقت تک پی ٹی آئی کا کوئی بھی کارکن ’ڈی چوک‘ تک نہیں پہنچ سکا تاہم یہاں چاروں اطراف پولیس الرٹ اور پی ٹی آئی کے احتجاج کو روکنے کے لیے بھرپور تیاری کیے ہوئے ہے۔
کپتان کی فائنل کال کا دوسرا دن ، شہر اقتدار میں پولیس کا راج ، ٹریفک جزوی طور پر بحال ، مزید جانیں زنیرہ رفیع سے pic.twitter.com/xhqWh5ECPN
— WE News (@WENewsPk) November 25, 2024
پی ٹی آئی کے کارکنوں اور قیادت نے ’ڈی چوک‘ تک پہنچنے کا ہدف مقرر کر رکھا ہے اور یہاں پہنچ کر دھرنا دینے کا اعلان کیا گیا ہے۔
پاسپورٹ ضبط کرتے ہو تو کرلو، عمران خان کو لے کر ہی جائیں گے، پی ٹی آئی کارکن جذباتی ہوگیا
ڈی چوک اسلام آباد میں پی ٹی آئی کے ایک کارکن نے جذباتی گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ میں سعودی عرب سے آیا ہوں پاسپورٹ ضبط کرتے ہو کر لو لیکن ہم عمران خان کو ساتھ لے کر ہی جائیں جائیں گے۔
میں سعودی عرب سے آیا ہوں پاسپورٹ ضبط کرتے ہو کر لو ہم عمران خان کو ساتھ لے کر جائیں گے۔ ڈی چوک پر عمران خان آئے گا اور وہ جو لائحہ عمل بتائے گا ہم اس پر عمل کریں گے، پی ٹی آئی ورکر کی جذباتی گفتگو pic.twitter.com/5jfgDzgc8E
— WE News (@WENewsPk) November 25, 2024
پی ٹی آئی کا کوئی کارکن لاہور سے باہر نہ جا سکا
ادھر لاہور سے وی نیوز کے نمائندے کی رپورٹ کے مطابق بانی پی ٹی آئی عمران خان کی ’فائنل کال‘ اور اسلام آباد کی جانب مارچ کے اعلان کے بعد لاہور میں 3 روز سے تمام داخلی و خارجی راستے بند ہیں، کوئی بھی شہر سے باہر نہیں جا سکتا نہ ہی شہر میں داخل ہو سکتا ہے۔
پاکستان تحریک انصاف کے احتجاج کے باعث ،پنجاب کے تمام بڑے شہروں میں داخلی اور خارجی راستے تین روز سے بند ہیں ۔مزید جانتے ہیں اپنے نمائندے عارف ملک سے@arifawan779 pic.twitter.com/6XZ7v7RdT4
— WE News (@WENewsPk) November 25, 2024
وی نیوز کے نمائندے کے مطابق شہر کے تمام اندرونی راستے، کاروباری مراکز اور اسکول کھلے ہیں، تاہم موٹر وے سمیت شہر سے باہر جانے والے تمام راستوں کو مکمل طور پر بند کر دیا گیا ہے، اسی طرح ملتان شہر کے بھی تمام داخلی اور خارجی راستے بند کر دیے گئے ہیں۔
رپورٹ کے مطابق اتوار کو پی ٹی آئی کا کوئی بھی کارکن یا رہنما لاہور شہر سے باہر نہیں جا سکا تاہم پیر کو پنجاب کی مرکزی قیادت نے’بتی چوک‘ پہنچنے کا اعلان کیا ہے اور کہا ہے کہ وہ یہاں جمع ہو کر اسلام آباد کی جانب مارچ کریں گے، دوسری جانب حکومت نے بھی تمام داخلی اور خارجی راستوں پر سخت حفاظتی اقدامات کرتے ہوئے پولیس اور سیکیورٹی جوانوں کی بھارت تعداد کو تعینات کر دیا ہے۔
عمران خان، بشریٰ بی بی اور گنڈاپور کے خلاف پنجاب بھر میں متعدد مقدمات درج
پاکستان تحریک انصاف کے بانی عمران خان اور پارٹی قیادت کے دیگر ارکان کے خلاف پنجاب کے مختلف شہروں میں متعدد مقدمات درج ہیں۔
فیصل آباد میں انسدادِ دہشتگردی ایکٹ 7 اور دیگر دفعات کے تحت درج مقدمے میں عمران خان سمیت کم از کم 45 افراد کے خلاف مقدمات درج کیے گئے ہیں۔ پولیس پر حملے اور املاک کو نقصان پہنچانے کے الزام میں 35 افراد کو بھی گرفتار کر لیا گیا ہے۔
دوسری جانب عمران خان، ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی، بہن علیمہ خان اور وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور کے خلاف ٹیکسلا میں مقدمہ درج کیا گیا ہے۔ سابق صدر عارف علوی، قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف عمر ایوب اور دیگر پر بھی دہشتگردی سمیت دیگر 13 دفعات کے تحت مقدمہ درج کیا گیا ہے۔
اس کے علاوہ عمران خان، پی ٹی آئی کے کارکنوں سمیت 40 نامزد اور 100 نامعلوم افراد کے خلاف گجرانوالہ میں دہشتگردی کا مقدمہ درج کیے گئے ہیں۔
اتوار کی رات فرنٹ لائن پر چلنے والے قافلے میں شامل کارکن راستے میں کنٹینر ہٹا کر آگے بڑھتے رہے ہیں جبکہ پیچھے آنے والے قافلے میں شریک پی ٹی آئی کے حامیوں نے غازی بروتھا کراس کر کے رات گاڑیوں میں ہی سو کر گزاری اور پیر 25 نومبر کو صبح ہوتے ہی قافلہ نے پھر پیش قدمی شروع کر دی۔
پی ٹی آئی احتجاج :برہان انٹرچینج پر شدید شیلنگ ۔ pic.twitter.com/2C4pTCQrSE
— WE News (@WENewsPk) November 25, 2024
یہ بھی پڑھیں: پی ٹی آئی کا احتجاج: ’جب تک خان کو رہا نہیں کیا جاتا ہم واپس نہیں جائیں گے‘
وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈا پور نے رات اپنی سرکاری گاڑی میں گزاری اور صبح ہوتے ہی گاڑی سے باہر آئے اور واک کیا۔ انہوں نے کارکنان کو ایک ساتھ آگے بڑھنے کی ہدایت کی۔
سندھ سے آنے والا قافلہ اسلام آباد سے 300 کلومیٹر دور ہے، حلیم عادل شیخ
سندھ سے وی نیوز کے نمائندے کے ساتھ گفتگو کرتے ہوئے پاکستان تحریک انصاف صوبہ سندھ کے صدر حلیم عادل شیخ نے بتایا ہے کہ 30 بسوں اور 100 کے قریب چھوٹی گاڑیوں پر مشتمل پی ٹی آئی کا قافلہ اسلام آباد سے 300 کلو میٹر کی دوری پر ہے، تاہم رکاوٹوں کے باعث اسلام آباد پہنچنے میں وقت لگ سکتا ہے۔
بشرٰی باجی گنڈا پور کے ساتھ لڑائی کے بعد پتا نہیں کیسے نکل آئیں ، علیمہ باجی گھر بیٹھ گئیں ہیں۔ عظمیٰ بخاری pic.twitter.com/z8k8b8MPgf
— WE News (@WENewsPk) November 25, 2024
لاہور میں پی ٹی آئی کے 90 سے زیادہ کارکن گرفتار
ادھر صوبہ پنجاب میں پاکستان تحریک انصاف کی فائنل کال کے بعد احتجاج کے دوران شہر میں پولیس نے دفعہ 144کیخلاف ورزی پر 90 سے زیادہ پی ٹی آئی کارکن گرفتار کر کے مقدمات درج لیے ہیں۔مقدمات میں پولیس مقابلوں کی دفعات بھی شامل ہیں،پی ٹی آئی کارکنوں کے خلاف ہربنس پورہ، مزنگ، اسلام پورہ، لاری اڈا، قلعہ گجر سنگھ، شفیق آباد، جوہر ٹاؤن، گرین ٹاؤن، مناواں اور ڈیفینس سی میں مقدمات درج ہوئے؎
گرفتار ملزمان میں رانا ضمیر، رانا احسان، ایم پی اے حافظ ذیشان، عرفان، حضرت گل، نعیم بادشاہ، عنصر، امداد، سلمان، فیض، ارشد، عثمان، شرافت، سنیل، وقاص، شبیر، عثمان، اسرار، وقار، فیاض، حمزہ سمیت دیگر شامل ہیں۔
ہمیں کوئی جلدی نہیں، حکومت پولیس کے کھانے پینے کا انتظام کر لیے، بیرسٹر سیف
دوسری جانب ترجمان خیبر پختونخوا حکومت بیرسٹر سیف نے بتایا کہ انہیں کوئی جلدی نہیں ہے اور پلان کے تحت پیش قدمی کر رہے ہیں۔
میڈیا کے لیے جاری بیان میں انہوں نے بتایا کہ حکومت نے پورے ملک سے کنٹینرز لا کر اسلام آباد کو بند کر دیا ہے۔ ساتھ ہی انہوں نے حکومت کو مشورہ دیا کہ وہ پولیس کے لیے کئی دنوں کے لیے کھانے پینے کا انتظام کرے کیونکہ ان کا احتجاج جلد ختم ہونے والا نہیں ہے۔
پی ٹی آئی کارکنوں نے ڈھوک گھر کے مقام پر کنٹینرز ہٹاکر راستہ کلیئر کردیا pic.twitter.com/wbYZIdW50o
— WE News (@WENewsPk) November 25, 2024
اتوار کو پی ٹی آئی کے رکن خیبرپختونخوا اسمبلی حاجی فضل الٰہی نے وی نیوز کو بتایا کہ پنجاب پولیس نے پی ٹی آئی کے قافلے پر شدید شیلنگ کی، مشینری کم ہونے کی وجہ سے رکاوٹیں ہٹانے میں مشکلات درپیش رہیں۔ انہوں نے بتایا کہ پی ٹی آئی کے قافلے کا اتوار کو ہی ڈی چوک پہنچنے کا ارادہ نہیں، ہم رات کو گاڑیوں میں آرام کریں گے اور پھر رکاوٹیں ہٹا کر آگے جائیں گے۔
راولپنڈی میں انٹرمیڈیٹ کے پریکٹیکل امتحانات ملتوی
حکومت کی جانب سے وفاقی دارلحکومت اور جڑواں شہروں میں عام تعطیل کے اعلان کے بعد بورڈ آف انٹرمیڈیٹ اینڈ سیکنڈری ایجوکیشن (بی آئی ایس ای) راولپنڈی نے پیر کو ہونے والے انٹرمیڈیٹ کے پریکٹیکل امتحانات ملتوی کر دیے ہیں۔
کنٹرولر امتحانات تنویر اصغر اعوان نے تصدیق کی کہ عام تعطیل کی وجہ سے امتحانات ملتوی کر دیے گئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پریکٹیکل امتحانات کی نئی تاریخ کا اعلان بعد میں کیا جائے گا۔
تاہم انہوں نے کہا کہ راولپنڈی کے علاوہ دیگر اضلاع میں پریکٹیکل امتحانات ڈیٹ شیٹ کے مطابق ہوں گے۔ انٹرمیڈیٹ کے فزکس، ہیلتھ اور فزیکل ایجوکیشن کے پریکٹیکل امتحانات 25 نومبر 2024 کو شیڈول تھے تاہم پاکستان تحریک انصاف کے اسلام آباد کی جانب مارچ کے باعث اسلام آباد کے داخلی راستے بند کر دیے گئے۔
کئی شہروں کی ٹرینیں منسوخ
ادھر پاکستان ریلوے نے پی ٹی آئی احتجاج کے معاملے پر لاہور، راولپنڈی اور پشاور کے درمیان تمام ٹرینیں فوری بند کر دی ہیں۔
پاکستان ریلوے نے پشاور سے راولپنڈی، لاہور سے راولپنڈی جبکہ ملتان اور فیصل آباد سے راولپنڈی کے درمیان تمام ٹرین سروس بند کر دی ہیں۔ ریلوے حکام کے مطابق آج کی تمام 25 ریل گاڑیوں کی بک ٹکٹیں بھی منسوخ کر دی گئیں جبکہ اتوار کی تمام گاڑیوں کے مسافروں کو ٹکٹوں کے پیسے فوری واپس کرنے کا حکم دیا گیا ہے۔
مزید پڑھیں: کیا برطانیہ میں ٹرینیں مکمل طور پر الیکٹرک بیٹریوں پر منتقل ہونے والی ہیں؟
ریلوے اسٹیشنز پر پولیس کی بھاری نفری تعینات کر دی گئی ہے جبکہ ریلوے اسٹیشنز پر مسافروں کا داخلہ بھی مکمل بند کرکے اسٹیشنز کو سیل کردیا گیا ہے۔
مسافروں کو اسٹیشنز کے عارضی ٹکٹ گھروں سے ہی بکنگ ٹکٹوں کے پیسے واپس کیے جائیں گے۔
پٹھان ڈرنے والے نہیں، ڈی چوک ہر حال میں پہنچیں گے
انہوں نے بتایا کہ علی امین گنڈاپور رات بھر موٹرووے پر ہی موجود تھے اور ورکرز کے ساتھ رات موٹرووے پر گزری، ‘شلنگ، لاٹھی چارچ تشدد اور گرفتاریوں سے پٹھان ڈرنے والے نہیں ہیں۔ ڈی چوک جائیں گے اور خان کو رہا کروا کر لے جائیں گے‘۔
انہوں نے کہا اس وقت ہزارہ ٹول پلازہ، کٹی پہاڑی اور دیگر مقامات شلنگ ہو رہی ہے۔ ’بس ایک گھٹنہ کا کام ہے۔ ایک گھنٹے میں تمام روکاوٹیں دور کریں گے‘۔
چھچھ انٹرچینج کے قریب غازی بروتھا نہر پر شیلنگ شروع, پولیس کی جانب سے آنسو گیس کا استعمال کیا جارہا ہے۔ پی ٹی آئی کارکنوں نے موٹروے گرین بیلٹ کو آگ لگادی pic.twitter.com/VJPPHMNLXw
— WE News (@WENewsPk) November 24, 2024
بشریٰ بی بی کا کارکنوں سے خطاب
بشریٰ بی بی کی کنٹینرز پر آمد، وزیراعلیٰ علی امین گنڈا پور بھی ہمراہ، ورکرز کا حوصلہ بڑھایا pic.twitter.com/a1v7gFhOCA
— WE News (@WENewsPk) November 24, 2024
اتوار کو بشریٰ بی بی بھی قافلے کے ہمراہ موجود رہیں وہ کنٹینرز وزیراعلیٰ علی امین گنڈا پور کے ساتھ کھڑی رہیں۔ اس دوران بشریٰ بی بی نے ورکرز کا حوصلہ بڑھایا اور صورت حال کا جائزہ لیا۔
خیبرپختونخوا سے مرکزی قافلے کے پنجاب کی حدود میں پہنچنے پر بشریٰ بی بی نے کارکنوں سے خطاب کیا اور کہا کہ وہ اپنی گاڑیوں میں بیٹھیں، ہم لیٹ ہورہے ہیں، عمران خان کو لیے بغیر واپس نہیں آئیں گے۔
اپنی اپنی گاڑیوں میں بیٹھیں ہم لیٹ ہو رہے ہیں، خان کو لیے بغیر واپس نہیں آئیں گے، بشریٰ بی بی کا پی ٹی آئی کارکنان سے خطاب pic.twitter.com/3csizSaWbS
— WE News (@WENewsPk) November 24, 2024
نمائندہ وی نیوز کے مطابق، علی امین گنڈاپور اور بشریٰ بی بی کی قیادت میں قافلہ اتوار کو دن 11 بجے کے قریب پشاور سے روانہ ہوا تھا اور تقریباً 5 گھنٹے میں صوابی پہنچا، جب قافلہ پنجاب کی حدود میں داخل ہوا تو غازی بروتھا کے مقام پر راستے بند تھے۔
پی ٹی آئی کا مرکزی قافلہ پنجاب کی حدود میں داخل ہو گیا۔ پی ٹی آئی کا اگلا لائحہ عمل کیا ہے؟ مکمل تفصیلات بتا رہے ہیں وی نیوز کے نمائندہ سراج الدین pic.twitter.com/c07UReZPmD
— WE News (@WENewsPk) November 24, 2024
نمائندہ وی نیوز نے بتایا کہ وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور نے کارکنوں سے خطاب کرتے ہوئے کہا تھا کہ مشینری کی مدد سے رکاوٹیں ہٹائیں گے، ڈی چوک پہنچنے کی جلدی نہیں، پوری رات سفر کریں، آج یا کل جب بھی ممکن ہوا ڈی چوک پہنچیں گے اور وہاں غیرمعینہ مدت کے لیے دھرنا دیں گے۔
اس سے قبل پی ٹی آئی قافلہ موٹروے ریسٹ ایریا پہنچا تھا، جہاں وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور اپنی گاڑی سے نیچے اتر کر کارکنوں کے درمیان آگئے تھے۔
علی امین گنڈا پور موٹروے ریسٹ ایریا پر پہنچنے کے بعد کارکنوں کے درمیان آگئے pic.twitter.com/Tl43FpHPoC
— WE News (@WENewsPk) November 24, 2024
قافلے کن شہروں سے آرہے ہیں؟
وی نیوز کے مطابق، خیبرپختونخوا کے تمام قافلے اس وقت پنجاب کی حدود میں داخل ہوچکے ہیں، خیبرپختونخوا کے جنوبی اضلاع کے قافلے کی قیادت عمر امین گنڈاپور کررہے ہیں جس میں ڈیرہ اسماعیل خان، ٹانک، لکی مروت، بنوں اور کرک کے علاوہ بلوچستان سے آئے ہوئے قافلے بھی شامل ہیں۔
پی ٹی آئی کا احتجاج: پشاور سے اسلام آباد آنے والے قافلے کے فضائی مناظر pic.twitter.com/FHKp0FlM4A
— WE News (@WENewsPk) November 24, 2024
اسی قافلے میں میانوالی سے آنے والا پی ٹی آئی کارکنان کا قافلہ بھی شامل ہیں، یہ قافلہ براستہ میانوالی موٹروے پہنچ رہا ہے، ہزارہ ریجن کا قافلہ ہری پور ٹیکسلا روڈ سے ہوتا ہوا پنجاب میں داخل ہوا ، سب سے بڑا اور مرکزی قافلہ وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور کی قیادت میں پنجاب میں داخل ہوا۔
حکومت کے ساتھ مذاکرات میں پیش رفت کا امکان ہے، بیرسٹر گوہر
چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر خان نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی اور حکومت کے درمیان مذاکرات میں آج کوئی پیش رفت نہیں ہوئی۔ انہوں نے کہا کہ بشریٰ بی بی نے پارٹی کی قیادت کرنے کی خواہش ظاہر نہیں کی، وہ قافلے کے ساتھ ہی آنا چاہتی ہیں۔
بیرسٹر گوہر نے کہا کہ میں قافلے کو اسلام آباد میں جوائن کروں گا، مذاکرات میں آج کوئی پیش رفت نہیں ہوئی، حکومت کی جانب سے دوبارہ کوئی رابطہ نہیں ہوا، امکان ہے کل کوئی پیش رفت ہوجائے۔
برطانیہ میں بھی پی ٹی آئی کارکنوں کا احتجاج
عمران خان کی فائنل کال: یو کے میں مقیم پی ٹی آئی کارکنان کے احتجاج کے مناظر pic.twitter.com/GfcXIO2A5W
— WE News (@WENewsPk) November 24, 2024
اسلام آباد میں تعلیمی ادارے بند، گرفتاریاں شروع
دوسری جانب وفاقی حکومت نے پی ٹی آئی کارکنوں کی پکڑ دھکڑ کا سلسلہ شروع کردیا ہے اور 60 سے زیادہ کارکنان کو گرفتار کرلیا ہے۔ حکومت نے پی ٹی آئی احتجاج کے پیش نظر اسلام آباد میں پیر کو تعلیمی ادارے بند کرنے کا فیصلہ بھی کیا ہے۔ اس حوالے سے نوٹیفکیشن بھی جاری کردیا گیا ہے، جس کا اطلاق اسلام آباد کے تمام تعلیمی اداروں پر ہوگا۔
مری روڈ پر قہوہ بیچنے والا چھوٹا بچہ شیلنگ سے بچنے کےلئے بھاگ رہا ہے pic.twitter.com/THHu2YObl0
— WE News (@WENewsPk) November 24, 2024
پی ٹی آئی احتجاج کے باعث ملکی معاشی نقصان کے اعداد و شمار جاری
وفاقی وزارت خزانہ نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) احتجاج سے وفاق اور صوبوں کو روزانہ کی بنیاد پر ہونے والے معاشی نقصان کے اعداد و شمار جاری کردیے ہیں۔
وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب کے مطابق وزارت خزانہ نے احتجاج سے متعلق ایک رپورٹ تیار کی ہے جس سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ پی ٹی کے احتجاج سے روزانہ 190 ارب روپے کا نقصان ہورہا ہے، لاک ڈائون اور احتجاج سے ٹیکس وصولیوں میں کمی ہورہی ہے۔
لاسٹ کال، لاسٹ فال میں تبدیل ہوگئی، مریم اورنگزیب
ادھر سینیئر وزیر پنجاب مریم اورنگزیب نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی کی لاسٹ کال لاسٹ فال میں تبدیل ہوچکی ہے۔
ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ فرنچائز پی ٹی آئی کا آج دیوالیہ نکل گیا، عوام نے پی ٹی آئی کو مسترد کردیا ہے، کہا تھا کہ گھر کا معاملہ گھر میں ہی طے کرلیں۔ انہوں نے کہا کہ پنجاب کے عوام پاکستان اور پنجاب کی ترقی کے ساتھ ہیں، پی ٹی آئی نے ہمیشہ ملک بند کرنے کی بات کی اور ہمیشہ ملک بند کیا، آدھا انقلاب، انقلاب سے پہلے گرفتار اور آدھا انقلاب سے پہلے بھاگ گیا۔
اسلام آباد ایکسپریس وے پر آگ
اسلام آباد میں ایکسپریس وے پر کنٹینرز پر ڈالے گئے سبز پردے کو آگ لگ گئی ہے۔
اسلام آباد ایکسپریس وے پر کنٹینرز پر ڈالے گئے سبز پردے کو آگ لگ گئی pic.twitter.com/qxMmoaoMyJ
— WE News (@WENewsPk) November 24, 2024
عمر ایوب کے قافلے پر شیلنگ
پی ٹی آئی رہنما عمر ایوب کے قافلے پر پولیس نے اٹک کے مقام پر شیلنگ کی ہے۔
اپوزیشن لیڈر عمر ایوب خان کے قافلے پر شیلنگ کے مناظر pic.twitter.com/W3haBQP3S4
— WE News (@WENewsPk) November 24, 2024
بشریٰ بی بی اور وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور رش میں پھنس گئے
اتوار کو پی ٹی آئی کا قافلہ پشاور سے ڈی چوک کے لیے روانہ ہواجس میں بڑی تعداد میں کارکنان شریک تھے۔ اس دوران بشریٰ بی بی اور وزیراعلی رش کے باعث موٹروے پر پھنس گئے، رش کے باعث وزیراعلیٰ پیدل روانہ ہوئے جبکہ سیکیورٹی اور ورکرز نے بشریٰ بی بی کی گاڑی کو حصار میں لے لیا۔
شیخ وقاص اکرم اور بشریٰ بی بی پشاور سے نکلنے والے پی ٹی آئی کے سب سے بڑے قافلے کا حصہ ہیں۔ یہ قافلہ وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپورکی قیادت میں اتوار کو پشاور سے اسلام آباد کے لیے روانہ ہوا۔
ڈریں نہیں اپنے لیڈر عمران خان کی کال پر ہر حال میں اسلام آباد پہنچنا ہے، ریحانہ ڈار pic.twitter.com/gqEdskN5vC
— WE News (@WENewsPk) November 24, 2024
خان کے دیے گئے اہداف کامیابی سے حاصل کریں گے، بشریٰ بی بی
بشریٰ بی بی نے اسلام آباد روانگی سے قبل کہا کہ ورکرز کو اس وقت اکیلا نہیں چھوڑا جاسکتا، ہم ورکرز سے ان کی فیملیز کی شمولیت کی توقع رکھتے ہیں لیکن خان کی فیملی سب سے پہلے اس مارچ میں شریک ہوگی اور عمران خان کے دیے گئے اہداف کامیابی سے حاصل کریں گے۔
پنجاب سے 3 اراکین قومی اسمبلی گرفتار
عمران خان کی کال پر اسلام آباد کے لیے روانہ ہونے والے پی ٹی آئی کے 3 ارکان قومی اسمبلی گرفتار کرلیا گیا ہے۔ گرفتار ہونے والوں میں عامر ڈوگر، زین قریشی اور معین ریاض شامل ہیں۔ پنجاب پولیس کے مطابق تحریک انصاف کے تینوں ارکان قومی اسمبلی احتجاج میں شرکت کے لیے اسلام آباد جا رہے تھے۔
خیبرپختونخوا سے یلغار آرہی ہے، دیکھتے ہیں کہاں جاتی ہے، مصدق ملک
مسلم لیگ ن کے سینیٹر مصدق ملک نے کہا ہے کہ خیبرپختوا سے ایک یلغار آرہی ہے ، مگر یہ نہ ہو کہ پی ٹی آئی لیڈران ایک بار پھر پتلی گلی سے کے پی ہاؤس پہنچ جائیں۔ کراچی میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مصدق ملک نے کہا کہ شرپسند عناصر کو ملک کی ترقی ہضم نہیں ہورہی، پی ٹی آئی نے شرپسند عناصر کے خلاف کوئی دھاوا نہیں بولا، وزیراعلی علی امین گنڈاپور کو صوبے کے مسائل کی پرواہ نہیں، وہ احتجاج کے بجائے اپنے صوبے کے مسائل کریں۔
اب شہید ہوں گے یا غازیں بنیں گے، سیمابیہ طاہر
پی ٹی آیہ رہنما سیمابیہ طاہر نے کہا ہے کہ ہم کشتیاں جلا کر آئیں ہیں، اب شہید یا غازی ہوکر نکلیں گے۔
ہم کشتیاں جلا کر آئے ہیں یا تو شہادت ہے یا غازہ ہو کر نکلیں گے، رہنما پی ٹی آئی سیمابیہ طاہر کی گفتگو pic.twitter.com/JvgfGvOGJL
— WE News (@WENewsPk) November 24, 2024
پی ٹی آئی کے لوگ فرمائشی گرفتاریاں دے رہے ہیں، عطا تارڑ
تحریک انصاف کے بہت سارے لوگ نہیں چاہتے کہ ان کالیڈرباہر آئے ،پی ٹی آئی کے لوگ آج کالز کرکے فرمائشی گرفتاریاں دے رہے ہیں ،خودجاکرآرام سے وین میں بیٹھ جاتے ہیں ،وفاقی وزیراطلاعات عطاتارڑ pic.twitter.com/eHrbhln2bw
— WE News (@WENewsPk) November 24, 2024
وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات عطا تارڑ نے کہا ہے کہ تحریک انصاف کے بہت سارے لوگ نہیں چاہتے کہ ان کالیڈرباہر آئے ۔ ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کے لوگ آج کالز کرکے فرمائشی گرفتاریاں دے رہے ہیں اور خود جاکر آرام سے وین میں بیٹھ جاتے ہیں۔
جہاں سے غیرملکی وفد نے گزرنا ہے، وہاں احتجاج کیوں کیا؟ محسن نقوی کا پی ٹی آئی سے سوال
اس سے قبل اتوار کو وزیر داخلہ محسن نقوی نے کہا تھا کہ احتجاج کرنا ہے کریں لیکن غیرملکی مہمانوں کے راستے کو بند کرنے کی کوشش افسوسناک ہے، مظاہرین کی اپنی حکمت عملی ہے اور حکومت کی اپنی حکمت عملی ہے۔ عوام کا تحفظ ہماری پہلی ترجیح ہے۔
محسن نقوی کا ڈی چوک کا دورہ، پولیس جوانوں کا حوصلہ بڑھایا pic.twitter.com/S992JAnUQm
— WE News (@WENewsPk) November 24, 2024
وزیر داخلہ نے اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ دھاوا بولنے والے بتائیں، غیر ملکی مہمانوں کا راستہ کیوں روکا، دھاوا بولنے والے بتائیں جب وفود آ رہے ہوتے ہیں تو ہی کال کیوں دیتے ہیں؟، غیرملکی مہمانوں کا راستہ کیوں روکا جاتا ہے۔ پی ٹی آئی سے پوچھیں یہ احتجاج پاکستانی کررہے ہیں یا غیر ملکی؟ ہم نے کل رات بھی افغان شہریوں کو پکڑا تھا۔
یہ بھی پڑھیں: عدالتی حکم پر وزیر داخلہ کا بیرسٹر گوہر سے رابطہ، اسلام آباد میں جلسے جلوس کی اجازت نہیں دے سکتے، محسن نقوی
وزیر داخلہ نے کہا کہ اسلام آباد اور راولپنڈی کے راستوں کو پولیس نے کلیئر کرا دیا ہے، زور زبردستی سے کوئی کام نہیں ہوسکتا۔ اس بار سڑکیں اتنی بند نہیں ہوئیں جتنی پچھلی بار بند کی گئی تھیں، کوشش کی ہے کہ اسلام آباد کے شہریوں کو کم سے کم تکلیف ہو۔ انہوں نے کہا کہ سڑکیں اس طرح بند نہیں ہوئیں جیسے پہلے کی گئی تھیں، اسلام آباد میں غیرملکی وفد پہنچ رہا ہے، جہاں سے وفد نے گزرنا ہے اس روٹ پر آکر احتجاج کیا گیا ہے۔ پولیس نے مظاہرین سے روٹ کو کلیئر کروا لیا ہے، ’ڈی چوک کو محفوظ بنانے کے لیے پولیس نگرانی کر رہی ہے، جو بھی ڈی چوک آئے گا، اسے گرفتار کیا جائے گا‘۔
محسن نقوی کا اسلام آباد، راولپنڈی اور اٹک میں سیکیورٹی انتظامات کا فضائی جائزہ
دریں اثنا، وزیر داخلہ محسن نقوی نے اسلام آباد، راولپنڈی اور اٹک میں سیکیورٹی انتظامات کا فضائی جائزہ لیا۔ انہوں نے صوابی۔ پتھر گڑھ۔ موٹر وے پر بھی مجموعی صورتحال کا فضائی مشاہدہ کیا اور سیکیورٹی انتظامات پر اطمینان کا اظہار کیا۔
محسن نقوی نے اسلام آباد، پنڈی شہر اور موٹروے کا فضائی جائزہ لیا pic.twitter.com/gm04esacz4
— WE News (@WENewsPk) November 24, 2024
انہوں نے کہا کہ حکومت نے عوام کی جان و مال کے تحفظ کیلئے ہر ممکن اقدامات کیے ہیں، کسی کو دارلحکومت میں امن وامان کی صورتحال خراب کرنے کی اجازت نہیں دیں گے۔
اسلام آباد کی کیا صورتحال ہے؟
نمائندہ وی نیوز کے مطابق، اسلام آباد میں مرکزی شاہراہوں کو کنٹینرز لگا کر بند کردیا گیا ہے، شہریوں کو ایک سے دوسری جگہ جانے میں شدید مشکلات کا سامنا ہے۔
شہر اقتدار میں پولیس اورکنٹینرز کا راج!گاڑی پر منزل مقصود پر پہنچنا ناممکن! حل صرف موٹر سائیکل۔ وی نیوز کی خصوصی رپورٹ @FPasha807 pic.twitter.com/IIT0kwtz9e
— WE News (@WENewsPk) November 24, 2024
راولپنڈی میں ٹریفک رواں دواں؟
اسلام آباد کے برعکس راولپنڈی میں راستے کھلے ہیں اور ٹریفک معمول کے مطابق رواں دواں ہے جبکہ پولیس اور پی ٹی آئی کارکنان بھی سڑکوں پر نظر نہیں آرہے۔
مری روڈ اندرونی راولپنڈی میں ٹریفک معمول کے مطابق رواں دواں، تفصیلات بتا رہے ہیں بلال عباسی pic.twitter.com/IGByXfh4Eh
— WE News (@WENewsPk) November 24, 2024
یہ احتجاج ہے یا سازش؟ اسحاق ڈار
ادھر نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی کا احتجاج ایک سیاسی احتجاج ہے یا ملک کی عزت اور وقار کے ساتھ سوچی سمجھی سازش اور کھیل۔ ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ بار بار تحریک انصاف کیوں احتجاج کی کال ایسے موقع پر دیتی ہے جب اہم بین الاقوامی شخصیات پاکستان آ رہی ہوں، چاہے وہ 14 اکتوبر کو چینی وزیرِاعظم کا دورہ ہو یا 15 اور 16 اکتوبر کو ایس سی او اجلاس کے لیے سربراہانِ مملکت کی آمد ہو یا کل شروع ہونے والا بیلاروس کے صدر کا دورہ جس کے لیے ان کے وزرا اور اہم کاروباری شخصیات کی اسلام آباد آج آمد ہے۔ اسحقاق ڈار نے اپیل کی کہ خدارا پاکستان کو اپنی گھٹیا سیاست پر فوقیت دیں۔
ہمارا ہدف اسلام آباد ہے، عمر ایوب
پی ٹی آئی رہنما عمر ایوب نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی کا ہدف اسلام آباد ہے اور مطالبہ صرف خان کی رہائی۔
ہمارا ہدف اسلام آباد ہے اور مطالبہ صرف خان کی رہائی، عمر ایوب خان نے پی ٹی آئی کا بڑا پلان بتا دیا pic.twitter.com/8zMnAh00GT
— WE News (@WENewsPk) November 24, 2024
لاہور میں پی ٹی آئی قافلہ جین مندر پہنچ گیا
چوبیس نومبر کے فائنل احتجاج کی کال اس وقت لاہور کے علاقہ جین مندر ،انار کلی چوک میں کوئی بھی کارکن احتجاج یا ریلی کی شکل میں نہیں نکلا ۔مزید جانتے اپنے نمائندے عارف ملک سے pic.twitter.com/M232j2Fi23
— WE News (@WENewsPk) November 24, 2024
لاہور میں پی ٹی آئی کا قافلہ جین مندر پہنچا تھا، جہاں پی ٹی آٹی آئی پنجاب کے سیکریٹری اطلاعات اور سابق ایم پی اے کو گرفتار کرلیا گیا تھا۔ تحریک انصاف قافلہ جین مندر پہنچنے پر پولیس کی بھاری نفری بھی وہاں پہنچ گئی۔ اس موقع پر پولیس نے تحریک انصاف سیکرٹری اطلاعات پنجاب حافظ ذیشان اور سابق ایم پی اے ندیم عباس بارا کو گرفتار کر لیا۔
وزیر اعلیٰ کے پی علی امین گنڈا پور وزیراعلی ہاؤس پشاور سے پشاور ٹول پلازہ کیلئے روانہ pic.twitter.com/iC0bmtMBCC
— WE News (@WENewsPk) November 24, 2024
واپس کسی صورت نہیں آئیں گے، آئے تو عمران خان کو ساتھ لے کر آئیں گے، علی امین گنڈاپور
اس سے قبل وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین نے کہا تھا کہ ہم ڈی چوک جانے کے لیے نکلے ہیں، واپس کسی صورت نہیں آئیں گے، واپس آئے تو عمران خان کو ساتھ لے کر آئیں گے۔
صوابی سے اسلام آباد کے لیے سرکاری پروٹوکول میں روانہ ہونے والے وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور نے وی نیوز سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہم ڈی چوک جانے کے لیے نکلے ہیں، واپس کسی صورت نہیں آئیں گے اورواپس آئے تو عمران خان کو ساتھ لے کر آئیں گے۔
وی نیوز کا سوال، علی امین گنڈاپور کا جواب
انشا اللہ کامیاب ہو کر آئیں گے، اللہ خیر کرے گا، علی امین گنڈا پور کا وی نیوز کے سوال پر جواب pic.twitter.com/MBI9TsZg82
— WE News (@WENewsPk) November 24, 2024
قافلے کے ہمراہ خصوصی پنکھے
اتوار 24 نومبر کو عمران خان کی کال پر اسلام آباد کی جانب مارچ کرنے والے قافلے کو اسلام آباد پولیس کی ممکنہ گیس شیلنگ سے بچانے کے لیے خصوصی انتظامات بھی کیے گئے ہیں۔ اس سلسلے میں پشاور سے روانہ ہونے والے قافلے کے ہمراہ خصوصی پنکھے بھی ہیں۔
اگر پی ٹی آئی کے قافلے اسلام آباد پہنچنے میں کامیاب ہوگئے اور اس موقع پر پولیس کی جانب سے آنسو گیس شیلنگ کی گئی تو اسی کے ساتھ ہی اسٹیج کے آس پاس موجود خصوصی پنکھے چلائے جائیں گے۔ یہ خصوصی پنکھے موٹر وے ٹول پلازا پر پہنچا دیے گئے ہیں۔
قافلے کی ویڈیوز بشریٰ بی بی سے خصوصی لنک کے ذریعے شیئر کی جائیں گی
ایم این اے آصف خان کا قافلہ صوابی کے لیے روانہ ہوا، اس موقع میڈٰیا سے گفتگو کرتے ہوئے ایم این اے آصف خان کا کہنا تھا کہ وڈیوز بنا کر بشریٰ بی بی کے ساتھ خصوصی لنک پر شیئر کی جائیں گی۔
آصف خان کے مطابق سوشل میڈیا ٹیم موجود ہے وہ گاڑیوں کے اندر بھی ویڈیوز بنا رہے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ ہمیں ٹرانسپورٹ کا مسئلہ تھا، گاڑیاں نہیں مل رہی تھیں، جو گاڑیاں بک کروائی تھیں ان کو غائب کر دیا گیا ہے۔ ایم این اے آصف خان کے مطابق ہمیں مجبوراً دیگر اضلاع سے گاڑیاں منگوانی پڑی ہیں۔
اسلام آباد کی سیکیورٹی پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا، آئی جی اسلام آباد
ادھر اتوار کو آئی جی اسلام آباد سید علی ناصر رضوی نے کہا تھا کہ اسلام آباد کی سیکیورٹی پر کوئی سمجھوتا نہیں کیا جائے گا۔
نجی ٹی وی چینل سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اسلام آباد میں دفعہ 144 کے تحت اسلام آباد میں احتجاج، ریلی یا مجمع پر پابندی عائد ہے، خلاف ورزی کرنے والے کے خلاف سخت کارروائی ہوگی۔
یہ بھی پڑھیں:جانی نقصان کے ذمہ دار اسلام آباد پر دھاوا بولنے والے خود ہوں گے، وزیر داخلہ
آئی جی اسلام آباد نے شہریوں کو خبردار کیا کہ وہ کسی قسم کی ہنگامہ آرائی یا غیرقانونی عمل کا حصہ نہ بنیں، کسی بھی غیرقانونی سرگرمی کے خلاف قانون حرکت میں آئے گا۔
انہوں نے کہا کہ شہر میں سیکیورٹی انتظامات عوام کی جان و مال کی حفاظت کے پیش نظر کیے گئے ہیں، قانون ہاتھ میں لینے والوں کے خلاف سنگین دفعات کے تحت مقدمات درج ہوں گے۔
عمران خان کی کال پر اتوار کو اسلام آباد کے ڈی چوک پہنچنے لیے تحریک انصاف کی جانب سے اپنے پلان کو حتمی شکل دینے کا دعویٰ کیا گیا ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق خیبرپختونخوا وزیر اعلیٰ ہاؤس پشاور میں منعقد ہونے والے اجلاس میں طے پایا تھا کہ پی ٹی آئی رہنما، قومی و صوبائی اسمبلیوں کے ارکان اور کارکنان آزادانہ طور پر اسلام آباد پہنچیں گے۔
میڈیا رپورٹ کے مطابق حتمی منزل ڈی چوک پہنچنے پر حکومت سے اس وقت تک کوئی مذاکرات نہیں ہوں گے جب تک کہ بانی پی ٹی آئی کو ریا نہیں کر دیا جاتا۔ قبل ازیں اور اس اجلاس میں بھی طے پایا کہ انٹرنیٹ اور موبائل سروسز کی ممکنہ بندش کے پیش نظر وائرلیس سیٹس سمیت ضروری سامان ساتھ رکھا جائیگا۔
ہر صورت ڈی چوک پہنچیں گے، علی امین گنڈا پور
اس حوالے سے وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈا پور نے اعلان کیا تھا کہ حکومت سے مذاکرات کا آغاز بانی پی ٹی آئی کی رہائی کے بعد ہوگا، ہر صورت ڈی چوک پہنچیں گے۔
یہ بھی پڑھیں:حکومت مسلح جتھوں سے مقابلہ بھی ویسے ہی کرے گی، وزیردفاع
وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کا نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے کہنا تھا کہ عمران خان کی جانب سے جو حکم ملا ہے اس پر ہر صورت عمل کروں گا، میرا اختیار بانی پی ٹی آئی کے پاس ہے جو وہ کہیں گے کروں گا۔
علی امین گنڈاپور نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی، دیگر قیدیوں کی رہائی اور مطالبات کی منظوری تک اسلام آباد میں رہیں گے۔
انہوں نے کہا کہ وفاق اور پنجاب حکومت نے بوکھلاہٹ میں موٹر وے اور شاہراہیں بند کر دیں، ہمارا احتجاج پُر امن ہے حکومت سڑکیں بلاک کرکے عوام کو تکلیف پہنچا رہی ہے۔
واضح رہے کہ عمران خان کے حکم پر 24نومبرکو پی ٹی آئی کی اسلام آباد کی جانب احتجاجی مارچ کی کال کے باعث جڑواں شہروں میں کاروبار زندگی عملاً معطل ہے۔ دونوں شہروں کی مرکزی شاہراہیں، پبلک ٹرانسپورٹ اور فیض انٹرچینج کوبند کر دیا گیا ہے۔جب کہ قانون نافذ کرنے والے ادارے کسی بھی ناخوشگوار صورتحال سے نمٹنے کے لیے تیار ہیں۔