عمران خان کی فائنل کال پر پنجاب باہر کیوں نہ نکلا؟

بدھ 27 نومبر 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

پاکستان تحریک انصاف کے بانی عمران خان کی جانب سے 24 نومبر کے فائنل احتجاج کی کال نہ صرف پاکستان میں بلکہ پوری دنیا کے لیے دی گئی تھی، جس کے پیش نظر 23 نومبر کو حکومت کی جانب سے پنجاب کے مختلف شہروں کے داخلی اور خارجی راستے بند کر دیے گئے تھے۔

تحریک انصاف کے ایک ایم پی اے نے نام نہ ظاہر کی شرط پر بتایا کہ جب عمران خان نے فائنل کال دی تو پی ٹی آئی کے بیشتر اراکین اسمبلی پریشان تھے، پھر بشریٰ بی بی کی جانب سے 5 سے 10 ہزار افراد اسلام آباد لانے کا حکم جاری کردیا گیا۔

یہ بھی پڑھیں: پی ٹی آئی احتجاج: اسپتال میں لائے گئے جاں بحق افراد اور زخمیوں کی تعداد سامنے آ گئی

’اور یہ بھی کہا کہ جو ٹارگٹ پورا نہیں کرے گا اسے پارٹی سے نکال دیا جائے گا، پنجاب کے ایم این ایز اور ایم پی ایز نے قیادت سے اس پر احتجاج کیا کہ وہ اتنے بندے نہیں لاسکتے۔‘

پارٹی کے صوبائی رکن اسمبلی کے مطابق، افرادی قوت کے ٹارگٹ سے متعلق شکایت پر قیادت کی طرف سے کہا گیا کہ یہ کرنا ہے، جس سے پی ٹی آئی پنجاب کے رہنما مایوس ہوگئے اور انہوں نے کوئی تیاری نہیں کی۔

مزید پڑھیں: پی ٹی آئی احتجاج کے دوران شہید رینجرز اہلکاروں کی نماز جنازہ ادا، وزیراعظم، آرمی چیف کی شرکت

ذرائع نے بتایا کہ پنجاب سے چند اراکین اسمبلی اور رہنما ضرور اسلام آباد پہنچے لیکن زیادہ تر ایم پی ایز اور ایم این ایز چھپ گئے اور قیادت کو کہتے رہے کہ راستے بلاک ہیں ہم دیگر راستے تلاش کر کے پہنچ رہے ہیں کچھ فرمائشی گرفتار بھی ہوگئے۔

ذرائع نے بتایا کہ آئے روز احتجاج، ایف آئی آرز، جیل جانے کے ڈر سے پنجاب کی عوام باہر نہیں نکلی، خیبرپختونخوا سے عوام اپنے لیڈر عمران خان کی کال پر نکلے لیکن پنجاب کے عوام اور رہنما اپنے آپ کو گرفتاری سے بچاتے اور قیادت کو دھوکا دیتے رہے۔

مزید پڑھیں: پی ٹی آئی احتجاج ملک کے وقار کے ساتھ سوچی سمجھی سازش ہے، اسحاق ڈار

’یہ ضرور ہے کہ پنجاب میں راستے اور ٹرانسپورٹ دونوں بند تھے، لوگ کیسے پہنچتے، پی ٹی آئی لاہور کے صدر شیخ امتیاز اور پارٹی کے سیکریٹری جنرل سلمان اکرم راجہ راستے تلاش کر اسلام آباد پہنچ گئے تھے لیکن وہ بھی احتجاج میں کہیں نظر نہیں آئے جس کے باعث زیادہ مایوسی پھیلی۔‘

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp