وزیر دفاع اور ن لیگی رہنما خواجہ آصف گزشتہ دنوں ہوئے پی ٹی آئی کے احتجاجی مظاہرے کے حوالے سے کہا ہے تحریک انصاف کے مظاہرین اگر سنگجانی میں بیٹھ جاتے، جیسا کہ وہاں بیٹھنے پر عمران خان اور ان کی دیگر پارٹی قیادت بھی مان گئی تو آج سڑکیں بند ہوتیں، انٹرنیٹ مشکل سے چلتا، ایئر پورٹ سے اسلام آباد آنا مشکل ہوتا اور ڈی چوک کے حملے کا خطرہ بدستور رہتا۔
اگر یہ سنگجانی بیٹھ جاتے جیسا ik مان گیا تھا اور Pti کی لیڈرشپ بھی راضی تھی۔ تو آج سڑکیں بند ھوتیں انٹرنیٹ مشکل سے چلتی ۔ ائیر پورٹ سے اسلام آباد آنا مشکل ھوتا۔ ڈی چوک کے حملے کا خطرہ بدستور رہتا۔ حکومت کو بشری بی بی کا تہ دل سے مشکور ھونا چاہئیے کہ انکی ضد پہ بانی Pti کی…
— Khawaja M. Asif (@KhawajaMAsif) November 27, 2024
انہوں نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر کئی گئی اپنی ٹوئٹ میں مزید لکھا کہ حکومت کو بشریٰ بی بی کا تہ دل سے مشکور ہونا چاہیے کہ ان کی ضد پر بانیپی ٹی آئی کی رضامندی کے برعکس خیبرپختونخوا سے آنے والے حملہ آور ڈی چوک پر حملہ آور ہوئے اور پھر شلواریں ،گاڑیاں، جھنڈے اور عمران خان کی تصویریں چھوڑ کے بھاگ کھڑے ہوئے۔
یہ بھی پڑھیں:بشریٰ بی بی غائب، مانسہرہ پریس کانفرنس میں بھی شریک نہ تھیں، بہن مریم وٹو کے انکشافات
خواجہ آصف کی ٹوئٹ کی مطابق بشریٰ بی بی فرار ہوگئیں، گنڈا پور کارکنان کے ہاتھوں سارا دن رلتا رہا۔ پوری پی ٹی آئی کی کمٹمنٹ وڑ گئی۔
انہوں نے لکھا کہ پی ٹی آئی کو چیک کرنا چاہیے کہ بشریٰ بی بی کہیں 2 نمبر گیم تو نہیں کھیل گئیں۔ چیک کرنے میں کوئی ہرج نہیں۔