حکومت نے آرٹیکل 245 کی آڑ میں شہریوں پر ظلم کیا، پی ٹی آئی کا وزارت داخلہ کے بیان پر ردعمل

اتوار 1 دسمبر 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی ) نے وزارتِ داخلہ کے بیان کے ردعمل میں کہا ہے کہ 26 نومبر ملکی تاریخ کے سیاہ ترین ابواب میں سے ایک ہے، حکومت بے گناہ شہریوں کے خون میں لتھڑی ہوئی ہے۔

یہ بھی پڑھیں:پی ٹی آئی پارلیمانی پارٹی کے اجلاس میں کیا ہوا؟ اندرونی کہانی سامنے آگئی

اتوار کو پاکستان تحریک انصاف کے ترجمان کی طرف سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ دستور کے آرٹیکل 245 کے پیچھے چھپ کر ریاستی مشینری کے ذریعے ظلم کیا گیا۔ آئین بےگناہ، نہتے اور پرامن شہریوں کے خون سے ہولی کھیلنے کی اجازت نہیں دیتا۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ آئین کے وہ حصے جن کے پیچھے پناہ لینا ممکن ہے اس کا ڈھنڈورا پیٹتے ہیں اور آئین کی وہ لاتعداد دفعات جو عوام کے بنیادی حقوق کی ضمانت دیتی ہیں انہیں نہایت رعونت سے پیروں تلے روند کر آگے بڑھ جاتے ہیں۔

ترجمان نے وفاقی وزیرِداخلہ کو شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ وہ عوامی انتخاب کے کسی آبرومندانہ رستے سے ہو کر نہیں بلکہ شخصی آمریت کے ذریعے قوم پر مسلّط ہے۔

مزید پڑھیں:پی ٹی آئی کی نئی قیادت کے بارے میں سوچ بچار کی جارہی ہے، رؤف حسن

بیان میں کہا گیا ہے کہ ان کی تمام تر ریشہ دورانیوں اور آئین کا حلیہ بگاڑنے کی کوششوں کے باوجود دستورِ پاکستان کا دیباچہ اللہ پاک کی مطلق حاکمیت کے بعد اقتدار و اختیار کا مالک خود ساختہ ریاستی ٹھیکیداروں کو نہیں عوام کو قرار دیتا ہے۔

ترجمان نے کہا کہ دستور کا آرٹیکل 1 صرف مینڈیٹ چوروں کی راجدھانیوں خصوصاً پنجاب اور وفاق کو ہی نہیں خیبرپختونخوا اور بلوچستان کو بھی برابر پاکستانی تصور کرتا ہے۔

ترجمان پی ٹی آئی کے مطابق دستور کا آرٹیکل 2 ظلم و جبر نہیں انفرادی اور اجتماعی سطح پر اعلیٰ ترین روحانی، سیاسی، سماجی اور معاشرتی اقدار و اوصاف کے امین ’اسلام ‘ کو ریاستی دین قرار دیتا ہے، دستور کا آرٹیکل 3 شہریوں کے ہر قسم کے استحصال کو حرام قرار دیتا ہے جبکہ آرٹیکل 4 ہر پاکستانی کی جان، مال، آبرو کی حرمت کو قائم کرتے ہوئے قانون کی مکمل پناہ مہیا کرتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: پی ٹی آئی نئی مشکل میں پھنس گئی، سلمان اکرم راجا کے بعد صاحبزادہ حامد رضا بھی مستعفی

دستور کا آرٹیکل 5 ہر شہری سے کسی آمر یا فردِ واحد سے نہیں ریاست، دستور اور قانون سے وفاداری کا تقاضا کرتا ہے، یہ دستور خود کو تاراج کرنے، معطل کرنے، اپنی حکم عدولی کرنے یا خود کو نیچا دکھانے والوں یا ایسی کوششیں کرنے والوں کو سنگین غداری کا مرتکب قرار دیتا اور اپنے آرٹیکل 6 میں جس سلوک کے وہ حقدار ہیں اسے بیان کرتا ہے۔

ترجمان نے کہا کہ دستور کا آرٹیکل 10 شہریوں کو ریاستی مشینری کے ہاتھوں ماورائے عدالت سلوک (گرفتاری، اغوا، جبری گمشدگی، تشدد وغیرہ) سے روکتا جبکہ 10-اے شفاف ٹرائل کی ضمانت دیتا ہے۔ دستور کا آرٹیکل 14 شہریوں کی شخصی حرمت اور تکریم کو ناقابلِ دست درازی قرار دیتا اور ریاست کو ان پر ہر قسم کے ماورائے قانون تشدد سے روکتا ہے۔

مزید پڑھیں:پی ٹی آئی احتجاج میں رینجرز کے نائیک محمد کی شہادت سے پورا علاقہ غمزدہ  ہوگیا

ترجمان نے جاری بیان میں مزید کہا کہ آرٹیکل 15 ہر شہری کو نقل و حرکت کی مکمل آزادی جبکہ آرٹیکل 16 شہریوں کے لیے پرامن اجتماع کا ضامن ہے، آرٹیکل 17 ہر شہری کو سیاسی سرگرمیوں میں شامل ہونے اور کسی بھی سیاسی جماعت کا حصہ بننے کا پورا حق دیتا ہے۔

ترجمان نے کہا کہ دستور کا آرٹیکل 19 ہر پاکستانی کو اپنی رائے کے اظہار کا بنیادی حق دیتا جبکہ 19-اے مصدقہ معلومات تک رسائی اس کی رسائی کے حق کو مکمل طور پر تسلیم کرتا ہے، آرٹیکل 245 کی آڑ میں شہریوں کے خلاف کارروائی کر کے حکومت آئین کے آئینے میں اپنے ’مکروہ‘ چہرے دیکھ سکتی  ہے۔

ترجمان کے مطابق مصدقہ ترین شواہد موجود ہیں کہ شہریوں کو سیدھی گولیاں ماری گئیں،  تحریک انصاف کے احتجاج میں شریک لاکھوں کارکن اور شہری مکمل پرامن تھے، مینڈیٹ چور سرکار کو اس قتلِ عام کا حساب دینا ہوگا، عوام اپنے معصوم بھائیوں کے ناحق خون کو ہرگز بھولیں گے نہ معاف کریں گے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp