’کرم میں ہر صورت امن قائم کریں گے‘، کے پی حکومت کا 65 چوکیاں قائم کرنے کا فیصلہ

پیر 2 دسمبر 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور نے کہا کہ ضلع کرم کا مسئلہ دہشتگردی نہیں ہے، بعض عناصر نفرتیں پھیلا رہے ہیں۔ مقامی عمائدین  شرپسند عناصر کی نشاندہی میں تعاون  فراہم کریں، نفرتیں اور تقسیم پھیلانے والو ں سے سختی سے نمٹا جائے گا۔

پشاور میں وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور کی زیر صدارت صوبائی کابینہ کا 18واں اجلاس ہوا، کابینہ اجلاس کو کرم کے مسئلے کے حل کے لیے حکومتی لائحہ عمل پر بریفنگ دی گئی۔

بریفنگ میں بتایا گیا کہ کرم میں اب تک 133 افراد جاں بحق اور 177افراد زخمی ہوئے ہیں، کرم میں کچھ عناصر حالات خراب کر رہے ہیں، ایسے عناصر کو دہشتگرد قرار دے کر کارروائی کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

مزید پڑھیں: ضلع کرم میں قبائل کے درمیان فائربندی، مورچوں پر فورسز اور پولیس کے دستے تعینات

خیبرپختونخوا کابینہ اجلاس کو بریفنگ میں بتایا گیا کہ ایسے عناصر کی نشاندہی کرکے انہیں شیڈول فور  میں ڈالا جائے گا، کرم  میں لوگوں کے پاس موجود اسلحہ جمع کیا جائے گا، کرم میں ایف سی کے  پلاٹونز کی تعیناتی کے لیے وفاق کو مراسلہ ارسال کردیا گیا ہے۔

بریفنگ میں بتایا گیا کہ مسئلے کے پر امن اور پائیدار حل کے لیے گرینڈ جرگہ تشکیل دیا گیا ہے، یہ جرگہ علاقے میں امن کی مکمل بحالی تک وہاں قیام کرے گا، کرم شاہراہ کو محفوظ بنانے کے لیے مختلف مقامات پر 65 چوکیاں قائم کی جائیں گی۔

بریفنگ میں مزید کہا گیا کہ اس مقصد کے لیے علاقے میں سروے کا عمل جاری ہے، علاقے میں بد امنی کی وجہ سے دوسرے اضلاع میں نقل مکانی کرنے والے خاندانوں کی فوری اور باعزت واپسی عمل میں لائی جائے گی۔اس سارے عمل کی حکومتی سطح پر مانیٹرنگ کے لیے صوبائی وزیر قانون،  مشیر اطلاعات اور متعلقہ پارلیمنٹیرینز پر مشتمل کمیٹی تشکیل دی گئی ہے۔

’امن و امان کی موجودہ صورتحال کے پیش نظر کرم سمیت تمام ضم اضلاع اور دیگر حساس اضلاع کی سول انتظامیہ کو بلٹ پروف اور بم پروف گاڑیاں فراہم کی جارہی ہیں۔ اسی طرح ان حساس اضلاع میں سی ٹی ڈی کو بھی بم پروف، بلٹ پروف گاڑیاں اور دیگر آلات فراہم کیے جارہے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کی ہدایات بے اثر،ضلع کرم میں جھڑپیں نہ رُک سکیں، ہلاکتوں کی تعداد 130 ہوگئی

بریفنگ میں کہا گیا کہ متاثرین کی مالی امداد کے لیے 38کروڑ روپے جاری کیے گئے ہیں۔ اس دوران وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور نے کہا کہ کُرم میں پائیدار امن کے لیے جنگ بندی ضروری ہے۔ کرم میں ضروری ادویات  کی فراہمی کے لیے ہیلی کاپٹر استعمال کیا جائے۔

واضح رہے اجلاس میں صوبائی کابینہ اراکین، چیف سیکرٹری، ایڈیشنل چیف سیکرٹریز اور متعلقہ انتظامی سیکرٹریز اجلاس میں شریک ہوئے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp