لاپتا افراد کمیشن، گزشتہ 6 سالوں کی نسبت اس سال سب سے کم شکایات موصول

بدھ 4 دسمبر 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

لاپتا افراد کی بازیابی کے لیے قائم کمیشن کی رپورٹ کے مطابق مارچ 2011 سے نومبر 2024 تک لاپتا افراد کے کیسز کی تعداد 8172 تھی، جب کہ 2266 افراد اب بھی لاپتا ہیں۔ رپورٹ کے مطابق 13 سالوں میں مردہ حالت میں ملنے والے افراد کی تعداد 286 ہے۔

2018 سے 2024 کے ڈیٹا کے مطابق لاپتا افراد کی سب سے زیادہ شکایات پی ٹی آئی دور حکومت کے سال 2021 میں موصول ہوئیں جن کی تعداد 1460 تھی اور کمیشن کے مطابق ان میں سے 1381 کیسز نمٹائے گئے۔ سال 2021 مارچ کے ایک مہینے میں لاپتا افراد کی شکایات 714 تھیں۔

یہ بھی پڑھیں لاپتا افراد کا مسئلہ پارلیمنٹ نے حل کرنا ہے، جسٹس جمال خان مندوخیل کے ریمارکس

اس سال نومبر کے مہینے میں لاپتا افراد کمیشن کو 33 شکایات موصول ہوئیں جن میں سے کمیشن کے مطابق 28 کیسز نمٹا دیے گئے۔ ان افراد میں سے کمیشن نے 9 لوگوں کا پتا چلایا۔ 9 میں سے 7 افراد اپنے گھروں کو لوٹ چکے، ایک حراستی مرکز اور ایک جیل میں ہے۔

کمیشن کے مطابق 19 کیسز ایسے تھے جن کا جبری گمشدگی سے کوئی تعلق نہیں تھا۔ کمیشن نے کئی کیسز بند کیے جن کی وجوہات نامکمل پتا، رابطہ نمبر کا نہ ہونا، کمیشن کا اس نتیجے پر پہنچنا کہ مذکورہ کیس لاپتا افراد کی ذیل میں نہیں آتا، یا درخواست کا واپس لیا جانا ہے۔

کمیشن رپورٹ کے مطابق پورے پاکستان سے مارچ 2011 سے لے کر نومبر 2024 تک لاپتا افراد کی کل تعداد 10438 تھی جن میں 6565 افراد کا پتا چلایا گیا۔ اس حساب سے ریکوری کی شرح 63 فیصد کے لگ بھگ ہے۔ ان لاپتا افراد میں سب سے زیادہ 3585 افراد کا تعلق خیبرپختونخوا سے تھا۔ رپورٹ کے مطابق 663 افراد گھروں کو لوٹ چکے، 844 حراستی مراکز میں ہیں، 138 جیلوں میں جبکہ 82 افراد کی لاشیں ملیں۔ لاپتا افراد کمیشن نے 1727 لوگوں کا پتا چلایا جبکہ 1330 اب بھی زیر تفتیش ہیں۔

لاپتا افراد کی دوسری بڑی تعداد کا تعلق بلوچستان سے ہے۔ بلوچستان سے لاپتا افراد کی تعداد 2845 جبکہ لاپتا افراد کمیشن نے 2125 افراد کا سراغ لگایا۔ کمیشن کے مطابق بلوچستان کے 2050 لوگ گھروں کو لوٹ چکے، 2 حراستی مراکز جبکہ اور 26 جیلوں میں ہیں، اس کے علاوہ 47 لاشیں ملیں، بلوچستان سے 427 کیسز اب بھی زیرالتوا ہیں۔

سندھ اس فہرست میں تیسرے نمبر پر ہے جہاں سے لاپتا افراد کی کل تعداد 1831 ہے جن میں سے 802 افراد گھروں کو لوٹ چکے، 41 حراستی مراکز میں ہیں، 268 جیلوں میں جبکہ 65 لاشیں ملیں۔ لاپتا افراد کمیشن نے سندھ کے 1831 لاپتا افراد میں سے 1176 کا سراغ لگایا اور کمیشن میں سندھ کے 169 کیسز زیرِالتوا ہیں۔

یہ بھی پڑھیں کوئٹہ، نامعلوم افراد نے لاپتا افراد کے کیمپ کو آگ لگادی

پنجاب سے لاپتا افراد کی تعداد 1703 ہے جبکہ کمیشن نے 1438 افراد کا پتا چلایا۔ 864 افراد گھروں کو لوٹ چکے جبکہ 94 افراد حراستی مراکز میں ہیں، اس کے علاوہ 194 افراد جیلوں میں ہیں۔ پنجاب سے تعلق رکھنے والے 80 لاپتا افراد کی لاشیں ملیں۔ اور 265 کیسز اب بھی زیرالتوا ہیں۔

اسی عرصے میں وفاقی دارالحکومت اسلام آباد سے لاپتا افراد کمیشن کو 393 شکایات موصول ہوئیں جن میں سے 197 افراد اپنے گھروں کو لوٹ چکے جبکہ 21 حراستی مراکز میں ہیں، 44 افراد جیلوں میں ہیں جبکہ 10 کی لاشیں ملیں۔ اسلام آباد کے لاپتا افراد میں سے کُل 272 کا پتا چلایا جا سکا جبکہ 58 کیسز زیرِ تفتیش ہیں۔

مذکورہ عرصے میں آزاد کشمیر سے 71 اور گلگت بلتستان سے 10 شکایات موصول ہوئیں۔ آزاد کشمیر کے 13 لوگ گھروں کو لوٹ چکے، 3 حراستی مراکز اور 13 جیلوں میں ہیں جبکہ 2 مردہ حالت میں ملے۔ آزاد کشمیر کے 71 لاپتا افراد میں سے لاپتا افراد کمیشن نے 56 کا سراغ لگایا اور 15 کیسز زیرالتوا ہیں۔

یہ بھی پڑھیں لاپتا افراد کے نام پر کالعدم بلوچ لبریشن آرمی کے ڈرامے کا ڈراپ سین

گلگت بلتستان کے 10 لاپتا افراد میں 2 کا سراغ لگایا گیا۔ ایک گھر کو لوٹ چکا جبکہ ایک حراستی مرکز میں ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp