کافی کی قیمتیں آسمان سے باتیں کیوں کر رہی ہیں؟

جمعرات 5 دسمبر 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

یوں تو کافی سدابہار مشروب ہے لیکن پاکستان میں موسم سرما کی آمد کے ساتھ ہی اس کی طلب میں بھی اضافہ ہوجاتا ہے۔ تاہم،اس بار موسم سرما کی آمد سے قبل ہی کافی کی قیمتوں میں بھی بے انتہا اضافہ دیکھا گیا ہے۔

بعض لوگوں نے اس حوالے سے خیال ظاہر کیا کہ کافی کی قیمت میں اضافے کا تعلق ملک یا عالمی سطح پر بڑھتی ہوئی مہنگائی سے ہے۔ تاہم، کافی کی قیمت میں اس ریکارڈ اضافے کے پس پردہ حقیقت کچھ اور ہی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: 70 کی دہائی میں رچی بسی سعودی عرب کی روایتی کافی شاپ

غیرملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق، عالمی سطح پر کافی کی قیمت میں 50 برسوں میں پہلی بار اس قدر اضافہ دیکھا گیا ہے، جس کی بڑی وجہ برازیل اور ویتنام میں برے موسمی حالات کو قرار دیا گیا ہے۔

دنیا میں کافی کی سب سے زیادہ پیداوار برازیل میں ہوتی ہے۔ کافی کی پیداوار کے حوالے سے ویتنام کا دوسرا نمبر ہے۔ ان دونوں ملکوں میں رواں برس خشک سالی کے باعث کافی کی پیداوار میں نمایاں کمی واقع ہوئی ہے۔

پیداوار میں کمی کے باعث گزشتہ روز عالمی منڈی میں ایک پاؤنڈ ایریبیکا (بینز) کافی کی قیمت 3.36 ڈالر ریکارڈ کی گئی تھی۔ اس سے قبل 1977 میں ایک پاؤنڈ کافی کی یہی قیمت ریکارڈ کی گئی تھی۔

یہ بھی پڑھیں: مریم نواز کا نیا کافی مَگ: ’بات اب لیپ ٹاپ سے ’مگ‘ تک پہنچ گئی ہے‘

ویتنام میں پیدا ہونے والی روبسٹا کافی نسبتاً کم قیمت ہے کیونکہ اسے انسٹنٹ کافی کے طور پر استعمال کیا جاتا ہے۔ وسط ستمبر میں لندن میں کاروبار کے دوران اس کی فی ٹن قیمت 5829 ڈالر تک پہنچ گئی تھی۔

ماہرین نے کافی کی قیمتوں میں اضافہ کسانوں کے لیے منافع بخش اور تاجروں کے لیے پریشان کن قرار دیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ موسمی حالات کے باعث کافی کی قیمتوں میں اضافی آئندہ برس بھی جاری رہے گا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp