اے پی سی بلانا وزیراعلیٰ کی ذمہ داری تھی مگر انکے ایجنڈے میں امن و امان شامل نہیں، امیر مقام

جمعرات 5 دسمبر 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

وفاقی وزیر امیر مقام نے کہا ہے کہ صوبے میں امن و امان کے لیے اے پی سی بلانا گورنر کی ذمہ داری نہیں تھی، یہ ذمہ داری صوبے کے چیف ایگزیکٹو کی تھی مگر بدقسمتی سے وزیراعلیٰ کے ایجنڈے میں امن و امان شامل نہیں۔

گورنر ہاؤس پشاور میں گورنر خیبرپختونخوا فیصل کریم کنڈی کی دعوت پر بلائی گئی آل پارٹیز کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ انہوں نے کہا کہ عوام نے وزیراعلیٰ کو صوبے کے مسائل کے حل کا مینڈیٹ دیا لیکن پاکستان تحریک انصاف نے صوبے کے مسائل پر کوئی توجہ نہیں دی، پی ٹی آئی والے آئین کو مانتے ہیں نہ قانون کو۔

یہ بھی پڑھیں: وفاق گورنر راج لگانا چاہتا ہے تو لگائے، میں کیوں روکوں گا، گورنر خیبرپختونخوا فیصل کریم کنڈی

امیر مقام نے کہا کہ گورنر نے اے پی سی  بلائی جوخوش آئند ہے، اے پی سی میں خیبرپختونخوا کی حقیقی قیادت شریک ہے، تمام مسائل کاحل امن اور مذاکرات میں پوشیدہ  ہے، عوامی مسائل کا حل خیبرپختونخوا حکومت کی ترجیحات میں شامل نہیں، خیبرپختونخوا کے وسائل احتجاج اور دھرنوں پر خرچ ہورہے ہیں، تحریک انصاف نے صوبے کے مسائل پر کوئی توجہ نہیں دی۔

امیرمقام نے کہا کہ صوبے کے عوام کے لیے پی ٹی آئی نے کچھ نہیں کیا، وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا صرف دھرنوں اور احتجاج کی سیاست کررہے ہیں، علی امین کو صوبے کے امن و امان سے کوئی سروکار نہیں ہے، کرم میں لاشیں گری ہوئی تھیں اور علی امین اسلام آباد پرچرھائی کرنے میں مصروف تھے۔

یہ بھی پڑھیں: کرم میں سیز فائر کے باوجود نقل مکانی جاری

انہوں نے کہا کہ کرم میں امن کے قیام کے لیے ضروری ہے کہ فریقین سے مذاکرات کیے جائیں اور علاقے کو اسلحہ سے مکمل طور پر پاک کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ سیاست ایک طرف، اگر وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا صوبے میں امن و امان کے لیے سنجیدہ ہیں تو وفاقی حکومت اور اے پی سی میں شامل تمام رہنما ان کے ساتھ مل کر چلیں گے۔

امیر مقام نے کہا کہ ملک کے دیگر صوبوں خصوصاً سندھ اور پنجاب میں شلوار قمیض میں ملبوس پشتونوں کو دہشتگردی کے شبے میں اٹھالیا جاتا ہے، اے پی سی میں شریک رہنماؤں نے بھی اس معاملے پر تحفظات کا اظہار کیا ہے، یہ ہم سب کے لیے ناقابل قبول ہے، ہمارا حکومت سے مطالبہ ہے کہ ایسا نہیں ہونا چاہیے۔

یہ بھی پڑھیں: ’کرم میں ہر صورت امن قائم کریں گے‘، کے پی حکومت کا 65 چوکیاں قائم کرنے کا فیصلہ

واضح رہے کہ گورنر ہاؤس پشاور میں آل پارٹیز کانفرنس کا انعقاد کیا گیا ہے، کانفرنس کی صدارت و میزبانی گورنر خیبر پختونخوا فیصل کریم کنڈی کر رہے ہیں۔ اے پی سی میں آفتاب شیر پاؤ، میاں افتخار حسین، انجنیئر امیر مقام، مولانا لطف الرحمان، پروفیسر ابراہیم، محمد علی شاہ باچا، محسن ڈاور، سکندر شیر پاؤ سمیت دیگر صوبائی قیادت میں موجود ہے۔

انتہائی اہم کانفرنس میں تحریک انصاف کی قیادت موجود نہیں ہے۔ اس حوالے سے پی ٹی آئی کے رہنماؤں نے پہلے ہی واضح کر دیا تھا کہ وہ کانفرنس میں شریک نہیں ہوں گے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

تازہ ترین

لاہور میں ہیوی وہیکلز ڈرائیونگ ٹریننگ اسکول کا قیام، وزیر اعلیٰ پنجاب کا محفوظ سفر یقینی بنانے کا وژن

ملک کے شمال مشرق میں زلزلے کے جھٹکے، لوگ گھروں سے باہر نکل آئے

ڈیرہ اسماعیل خان: داناسر میں المناک ٹریفک حادثہ، ایک ہی خاندان کے 11 افراد جاں بحق

پاکستان اور بھارت کے مابین کرکٹ کے بڑے فائنلز، کس کا پلڑا بھاری رہا؟

پی ٹی سی ایل گروپ اور مرکنٹائل نے پاکستان میں آئی فون 17 کی لانچ کا اعلان کردیا

ویڈیو

’میڈن اِن پاکستان‘: 100 پاکستانی کمپنیوں نے بنگلہ دیشی مارکیٹ میں قدم جمالیے

پولیو سے متاثرہ شہاب الدین کی تیار کردہ الیکٹرک شٹلز چینی سواریوں سے 3 گنا سستی

وائٹ ہاؤس: وزیراعظم اور امریکی صدر کے درمیان اہم ملاقات ختم، فیلڈ مارشل عاصم منیر بھی شریک تھے

کالم / تجزیہ

بگرام کا ٹرکٖ

مریم نواز یا علی امین گنڈا پور

پاکستان کی بڑی آبادی کو چھوٹی سوچ کے ساتھ ترقی نہیں دی جا سکتی