صدر مملکت نے مدارس رجسٹریشن کا بل اعتراض کے ساتھ واپس بھجوا دیا۔
میڈیا رپورٹ کے مطابق صدر مملکت آصف علی زرداری نے مدارس رجسٹریشن بل اعتراض لگاکر واپس بھجوادیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں:مدارس رجسٹریشن بل پر دستخط سے متعلق حکومت سے بات کروں گا، بلاول کی فضل الرحمان کو یقین دہانی
گزشتہ دنوں صدر پاکستان کی جانب سے بل واپس بھیجوانے کے بعد اب حکومت پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس بلانے پر غور کررہی ہے۔ حکومت کی جانب سے بلایا جانے والے متوقع مشترکہ اجلاس میں مدارس رجسٹریشن کا بل پیش کیے جانے کا امکان ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق جے یو آئی کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے چیئرمین پی پی بلاول بھٹو سے ملاقات میں مدارس رجسٹریشن بل پر صدرکے دستخط نہ کرنے پر شدید تحفظات کا اظہار کیا تھا، اور آئندہ کوئی بھی تعاون مدرسہ رجسٹریشن بل کی منظوری سےمشروط کر دیا ہے۔
واضح رہے کہ گزشتہ روزچیئرمین پاکستان پیپلزپارٹی (پی پی پی) بلاول بھٹو زرداری نے مولانا فضل الرحمان کو یقین دہانی کرائی تھی کہ مدارس رجسٹریشن بل پر دستخط سے متعلق حکومت سے بات کروں گا۔
یہ بھی پڑھیں مولانا فضل الرحمان نے مدارس بل پر دستخط کے لیے 7 دسمبر کی ڈیڈلائن دے دی
اس موقع پر مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ مدارس رجسٹریشن بل دونوں ایوانوں سے پاس ہوچکا ہے، لیکن ابھی تک صدر نے دستخط نہیں کیے، جس پر ہمیں تشویش ہے۔