محکمہ تعلیم سندھ نے آئندہ تعلیمی سال 2025 یکم اپریل سے شروع کرنے اور رواں تعلیمی سال کا نصاب25 فیصد کم کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
صوبائی محکمہ تعلیم کی اسٹیرنگ کمیٹی کی ضمنی کمیٹی نے رواں تعلیمی سال 2024 میں پہلی سے آٹھویں جماعت کے امتحانات کے علاوہ میٹرک اور انٹرمیڈیٹ کے سالانہ امتحانات بھی 75 فیصد نصاب سے لینے کا فیصلہ کیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: سندھ ہائیکورٹ کی عالمی فنڈنگ سے چلنے والے تعلیمی منصوبوں کی نگرانی کے لیے کمیٹی قائم کرنے کی ہدایت
میڈیا رپورٹس کے مطابق، اسٹیرنگ کمیٹی کے اجلاس میں فیصلہ کیا گیا ہے کہ نویں اور دسویں کے امتحانات 15 مارچ سے لیے جائیں گے جبکہ گیارہویں اور بارویں جماعت کے امتحانات 15 اپریل سے شروع کرنے کا فیصلہ کیاگیا ہے۔
اجلاس میں فیصلہ کیا گیا ہے کہ میٹرک کے نتائج 15 جولائی اور انٹرمیڈیٹ کے نتائج 15 اگست تک جاری کردیے جائیں گے۔ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ سندھ میں اسکولوں کا تعلیمی سال 2025 آغاز یکم اپریل سے کیا جائے گا جبکہ کالجز میں نیا تعلیمی سال یکم اگست 2025 سے شروع ہوگا۔
یہ بھی پڑھیں: محکمہ تعلیم سندھ نے پاکستان کی پہلی ٹرانس جینڈر ایجوکیشن پالیسی کا مسودہ منظور کرلیا
دوسری جانب اساتذہ تنظیموں نے محکمہ تعلیم سندھ کے فیصلے کو زمینی حقائق کے برعکس، ناقابل فہم اور ناقابل عمل قرار دیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ فیصلہ کرنے والوں کو معلوم ہی نہیں کہ انٹرمیڈییٹ کی کلاسز کب شروع ہوئی، نصاب کی کیا صورتحال ہے اور نصاب ختم کب ہوگا۔
اساتذہ کا کہنا ہے کہ انٹرمیڈیٹ کے نصاب کو کم کرنے کی ضرورت نہیں تھی، کیونکہ انٹرمیڈیٹ کا نصاب مارچ کے آخر میں ختم ہو جائے گا، محکمہ تعلیم کو فیصلہ کرنے سے پہلے اسٹیک ہولڈرز سے مشاورت کرنی چاہیے تھی۔
یہ بھی پڑھہیں: سندھ حکومت نے تعلیم کے میدان میں بڑے منصوبے کا اعلان کردیا
تاہم، اساتذہ تنظیموں نے اپریل کے مہینے میں انٹرمیڈیٹ کے امتحانات کے انعقاد کے فیصلے کو خوش آئند قرار دیا ہے اور کہا ہے کہ یہ ان کا دیرینا مطالبہ تھا کہ امتحانات کو شدید گرمیوں کے بجائے معتدل موسم میں لیا جائے۔