پاکستان میں رواں سال کی آخری پولیو مہم کا آغاز ہوگیا، بچوں کو پولیو ڈراپ پلوانے سے انکاری والدین کے ساتھ کیا ہوگا، حکومت نے خبردار کر دیا۔
یہ بھی پڑھیں:رواں سال کی آخری پولیو مہم، وزیر اعظم شہباز شریف نے بچے کو قطرے پلا کر افتتاح کیا
دو روز قبل وزیراعظم پاکستان شہبازشریف نے رواں سال کی آخری پولیو مہم کا آغاز کر دیا ہے، جب کہ کل ہی خیبرپختونخوا کے شہر کرک میں پولیو ٹیم پر جان لیوا حملے میں ایک پولیس اہلکار جانبحق اور ٹیم ورکر زخمی ہوگیا۔
اس خوف کے ماحول کے باوجود ملک کو پولیو سے پاک کرنے کی مہم میں شریک ورکر اور پولیس اہلکار خدمات انجام دے رہے ہیں، تاہم اس قابل تحسین جذبے کے باوجود خیبرپختونخوا میں بہت سے والدین منفی پروپیگنڈا کے زیر اثر اپنے بچوں کو پولیو کے قطرے پلوانے سے انکاری ہیں۔
یہ بھی پڑھیں:بلوچستان میں انسداد پولیو مہم کا بائیکاٹ
اس صورتحال میں خیبرپختونخوا حکومت مہم کے دوران بچوں کو پولیو قطرے پلانے سے انکار کرنے والے والدین کے خلاف کارروائی کا فیصلہ کر لیا ہے۔
یاد رہے کہ رواں سال صوبہ خیبرپختونخوا میں پولیو کے 18 کیسز رپورٹ ہوچکے ہیں۔
رپورٹ ہونے والے کیسز میں سے ڈیرہ اسماعیل خان سے 9، ٹانک سے 3، لکی مروت اور کوہاٹ سے 2، 2 کیسز جبکہ ضلع مہمند اور نوشہرہ سے پولیو کا ایک، ایک کیس رپورٹ ہوچکا ہے۔
پولیو ٹیم پر حملہ
واضح رہے کہ گزشتہ رروز کرک میں پولیو ٹیم پر ہوئے حملے میں پولیس اہلکار جانبحق اور پولیو ورک زخمی ہوگیا تھا۔
واقعہ کرک میں تھانہ ٹیری کے حدود شکر خیل میں پیش آیا جس میں پولیو ٹیم پر نامعلوم ملزمان کی فائرنگ کے نتیجے میں پولیس اہلکار عرفان جاں بحق ہو گیا تھا۔