تاجروں کو ٹیکس چور قرار دینے پر ایف پی سی سی آئی کا تحفظات کا اظہار

اتوار 22 دسمبر 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

فیڈریشن آف پاکستان چیمبرز آف کامرس اینڈ انڈسٹری (ایف پی سی سی آئی) نے تاجروں کو ٹیکس چور قرار دیے جانے پر شدید تحفظات کا اظہار کیا ہے۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق، ایف پی سی سی آئی کے نائب صدر آصف سخی کا کہنا ہے کہ ایف بی آر کو جو ٹیکس وصول ہورہا ہے، یہ ٹیکس کون دے رہا ہے، تاجر ٹیکس دیتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: امیر طبقہ ٹیکس نہیں دیتا، وصولی کے لیے نظام بنایا جارہا ہے، چیئرمین ایف بی آر

انہوں نے کہا کہ چیئرمین ایف بی آر خود کہتے ہیں کہ 500 ارب روپے کی ٹیکس چوری ہے، اگر یہ ٹیکس چوری ہے تو اس ادارے کی سربراہی بھی انہی کے پاس ہے۔

آصف سخی نے کہا کہ ایسے الزامات نہیں لگانے چاہئیں، اس سے ملک کا نام بدنام ہوتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کسٹمز ایجنٹس لائسنس یافتہ ہوتے ہیں، وہ کوئی چلتے پھرتے فٹ پاتھ کے ایجنٹ نہیں، انہیں ٹیسٹ اور انٹرویو کے بعد باقاعدہ طور پر کسٹمز ایکٹ کے تحت لائسنس جاری کیا جاتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: وزیراعظم پاکستان کی ٹیکس نادہندگان کے خلاف سخت کارروائی کی ہدایت

انہوں نے کہا کہ چیئرمین ایف بی آر نے کسٹمز ایجنٹس کو بلیک میلر قرار دیا، کسٹمز ایجنٹس قانون کے تحت کام کرتے ہیں، انہیں بلیک میلر کہنا درست نہیں۔

آصف سخی نے کہا کہ وزیر دفاع آصف خواجہ کہہ رہے کہ کسٹمز کلکٹر 40 سے 50 کروڑ روپے رشوت دے کر پوسٹ حاصل کرتا ہے، اگر یہ سچ ہے تو یہ حکومت کی نااہلی ہے۔ انہوں نے مطالبہ کی تاجروں کو بلیک میلر قرار دینے سے متعلق بیانات کو واپس لیا جانا چاہیے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp