امریکا اور چین آمنے سامنے، ڈونلڈ ٹرمپ نے پاناما کینال کا کنٹرول واپس لینے کی دھمکی دیدی

اتوار 22 دسمبر 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے بحر اوقیانوس کو بحر الکاہل سے ملانے والی ’پاناما نہر‘ پر چین کے بڑھتے ہوئے اثرورسوخ کا الزام عائد کرتے ہوئے اس کا کنٹرول واپس لینے کی دھمکی دی ہے۔

یہ بھی پڑھیں:امریکا چین سے کیوں الجھنا نہیں چاہتا؟

امریکہ کے نومنتخب صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے پاناما پر دنیا کی مصروف ترین آبی گزرگاہوں میں سے ایک سے گزرنے والے امریکی جہازوں پر حد سے زیادہ قیمت وصول کرنے کا الزام عائد کرتے ہوئے پاناما کینال کا کنٹرول لینے کی دھمکی دی ہے۔

ٹرمپ نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ’ٹروتھ‘ پر اپنی ایک پوسٹ میں لکھا کہ پاناما کی جانب سے امریکا سے وصول کی جانے والی فیس مضحکہ خیز ہے، ہماری بحریہ اور تجارتی  شعبے کے ساتھ انتہائی غیر منصفانہ سلوک کیا جا رہا ہے۔ ہمارے ملک کی یہ مکمل تباہی جلد بند ہو جائے گی۔

واضح رہے کہ امریکا نے طویل پاناما نہر کی 1914 میں تعمیر کی تھی اور دہائیوں تک اس راستے کے آس پاس کے علاقے کا انتظام سنبھال رکھا تھا۔ لیکن واشنگٹن نے مشترکہ انتظام کی مدت ختم ہونے کے بعد 1999 میں نہر کا مکمل کنٹرول پاناما کے حوالے کر دیا تھا۔

مزید پڑھیں:’اب سبھی کو سبھی سے خطرہ ہے‘، امریکا گاڑیوں میں چین اور روس کے پرزوں سے خائف

ٹرمپ نے بحر اوقیانوس کو بحر الکاہل سے ملانے والی نہر کے ارد گرد چین کے بڑھتے ہوئے اثر و رسوخ کی طرف بھی اشارہ کیا، انہوں نے کہاکہ ’ اس نہر کا انتظام صرف پاناما کو سنبھالنا تھا، چین یا کسی اور کو نہیں، ’ہم اسے کبھی غلط ہاتھوں میں نہیں جانے دیں گے اور نہ ہی دیں گے‘۔

یہ پہلی مرتبہ ہوا ہے کہ کسی امریکی صدر نے ایک خود مختار ملک کے علاقہ کا انتظام حاصل کرنے کی اس طرح کی دھمکی دی ہو۔

ڈونلڈ ٹرمپ نےمزید لکھا کہ اس نہر کا انتظام کسی دوسرے کے فائدے کے لیے نہیں دیا گیا تھا، بلکہ صرف ہمارے اور پاناما کے ساتھ تعاون کی علامت کے طور پر دیا گیا تھا۔ اگر دینے کے اس عظیم اقدام کے اخلاقی اور قانونی اصولوں پر عمل نہیں کیا گیا تو ہم مطالبہ کریں گے کہ پاناما کینال مکمل طور پر اور بغیر کسی سوال کے ہمیں واپس کی جائے۔

ٹرمپ کا محصولات کا منصوبہ

الجزیرہ ٹیلی ویژن کے مطابق امریکی صدر کے اس طرح کی دھمکی کے بعد ٹرمپ انتظامیہ کے دور میں امریکی سفارتکاری میں متوقع تبدیلی کی نشاندہی بھی ہوتی ہے، جو تاریخی طور پر اتحادیوں کو دھمکیاں دینے اور اپنے ہم منصبوں کے ساتھ معاملات طے کرتے وقت اس طرح کی بیان بازی کا استعمال کرنے سے نہیں ہچکچاتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں:امریکا یوکرین کے معاملے پر امن مذاکرات کے لیے حقیقی کوشش کرے، چین

گزشتہ ماہ ٹرمپ نے کہا تھا کہ وہ اپنی انتظامیہ کے پہلے ہی دن میکسیکو اور کینیڈا کی درآمدات پر محصولات عائد کریں گے اور یہ اقدامات اس وقت تک جاری رہیں گے جب تک غیر قانونی تارکین وطن اور منشیات کی روک تھام نہیں ہو جاتی۔

ڈونلڈ ٹرمپ نے دھمکی دی تھی کہ میکسیکو اور کینیڈا دونوں اس دیرینہ مسئلے کو آسانی سے حل کرنے کی طاقت رکھتے ہیں اس لیے ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ اس طاقت کا استعمال کریں اور اگر وہ ایسا نہیں کرتے تو ان کو بہت بڑی قیمت ادا کرنا ہو گی۔

واضح رہے کہ پاناما نے ٹرمپ کی پوسٹ پر فوری طور پر کوئی رد عمل ظاہر نہیں کیا تاہم ایک اندازے کے مطابق عالمی سمندری ٹریفک کا 5 فیصد پاناما کینال سے گزرتا ہے۔ پاناما کینال اتھارٹی نے اکتوبر میں رپورٹ کیا تھا کہ آبی گزرگاہ نے گزشتہ مالی سال میں تقریباً 5 ارب ڈالر کی ریکارڈ آمدنی حاصل کی ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp