وفاقی وزیر پلاننگ اینڈ ڈیولپمنٹ احسن اقبال نے کہا ہے کہ بہت ہوگیا، اب پاکستان کی ترقی میں کوئی رکاوٹ برداشت نہیں کریں گے۔
اسلام آباد میں ’اڑان پاکستان پروگرام‘ کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ ہمیں قائداعظم کے مشن پر چلتے ہوئے منزل پر پہنچنا ہے، ملک کو اس وقت بہت سے چیلنجز درپیش ہیں۔
یہ بھی پڑھیں ملکی معیشت کو بلندیوں پر لے جانے کا عزم، وزیراعظم نے ’اڑان پاکستان‘ پروگرام کا افتتاح کردیا
احسن اقبال نے کہاکہ ملکی معیشت بہتری کی طرف جارہی ہے، سیاسی عدم استحکام اور پالیسی کا تسلسل نہ ہونا ترقی کو متاثر کرتا ہے۔
انہوں نے کہاکہ ہم نے ترقی کے مواقع سے فائدہ اٹھا کر اپنا سفر طے کرنا ہے، حکومتی اقدامات کی بدولت معیشت بہتری کی طرف جارہی ہے۔
وزیر منصوبہ بندی نے کہاکہ وزیراعظم شہباز شریف نے 2022 میں دلیرانہ اقدامات اٹھائے، وزیراعظم کے اقدامات کی وجہ سے آج ہم اڑان پاکستان پروگرام لارہے ہیں۔
انہوں نے کہاکہ پاکستان اس وقت معاشی، سماجی اور سیکیورٹی چیلنجز کا سامنا کررہا ہے، مواقع منتظر ہیں کہ ان سے فائدہ اٹھایا جائے۔
انہوں نے کہاکہ ہمارے ملک کی آبادی بڑھنے کی شرح دنیا کے تمام ملکوں سے زیادہ ہے، ہم نے 30 سال آبادی کو کم کرنے کی کوشش کی، لیکن 2017 سے پھر بڑھنا شروع ہوگئی، پاکستان کی آبادی 2047 تک 38 کروڑ مزید بڑھ جائےگی۔
احسن اقبال نے کہاکہ آبادی میں اضافہ اور ہمارے وسائل کم ہورہے ہیں، موسمیاتی تبدیلی کی وجہ سے فوڈ اور واٹر سیکیورٹی خطرے کی زد میں ہے۔
انہوں نے کہاکہ وفاقی حکومت جو 10 ہزار ارب جمع کرتی ہے وہ سب قرضوں کی مد میں چلا جاتا ہے، پاکستان کو تنخواہیں، پینشن، ترقیاتی منصوبوں اور دفاع کے لیے ادھار لینا پڑتا ہے۔
انہوں نے کہاکہ ضروری ہے ہم وسائل، ایکسپورٹ اور ٹیکس ریونیو کو بڑھائیں، ہمیں بیرونی انحصار سے نجات لینا ہوگی۔ 1960 میں بھی پاکستان نے اڑان بھری اور تو ایشیا میں پاکستان کو دوسرا جاپان کہا جاتا تھا۔
انہوں نے کہاکہ ہمیں آگے بڑھنا ہے تو انتشار اور فساد سے پرہیز کرنا ہوگی، ملک کو ترقی کی طرف لے جانے کے لیے اقتصادی لانگ مارچ کرنا ہوگا۔ اڑان پاکستان کسی سیاست نہیں، قومی ترقی کا پروگرام ہے۔
احسن اقبال نے کہاکہ قرضوں کی ادائیگی معیشت پر بوجھ ہے، ہمیں قرض کے چنگل سے نجات حاصل کرنا ہوگی۔
یہ بھی پڑھیں ملک ترقی کی راہ پر گامزن، سرمایہ کاروں کے اعتماد میں اضافہ ہوا ہے، وزیر خزانہ محمد اورنگزیب
انہوں نے کہاکہ ہم ’میڈ ان پاکستان‘ کو دنیا میں کوالٹی کا برینڈ بنائیں گے، ہم پاکستان کے برینڈ کو اجاگر کرنے کے لیے نیشنل سینٹر فار برینڈ قائم کررہے ہیں۔