خیبرپختونخوا کے ضلع کرم میں قیام امن کے لیے 3 ہفتوں سے جاری گرینڈ جرگہ ختم ہوگیا ہے، جس میں دو قبائل کے درمیان امن معاہدہ طے پاگیا، اور فریقین نے معاہدے پر دستخط کرلیے ہیں۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق فریقین کی جانب سے 45،45 ممبران نے معاہدے پر دستخط کردیے ہیں، جبکہ باضابطہ اعلان گورنر ہاؤس پشاور میں ہوگا۔
یہ بھی پڑھیں پختونخوا کابینہ نے ضلع کرم کو آفت زدہ قرار دینے اور ریلیف ایمرجنسی کی منظوری دیدی
معاہدے میں اس بات پر اتفاق کیا گیا ہے کہ گھروں میں بغیر لائسنس کے اسلحہ نہیں رکھا جائےگا، دونوں فریقین بنکرز اور مورچے ختم کریں گے، جبکہ نقصانات کا ازالہ حکومت کرےگی۔
معاہدے کے مطابق فریقین ایپکس کمیٹی کی جانب سے کیے جانے والے فیصلوں کو تسلیم کرنے کے پابند ہوں گے۔
اس حوالے سے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ایم ڈبلیو ایم پشاور کے صدر شبیر ساجدی نے کہا ہے کہ کرم میں قیام امن کے لیے سیز فائر پر اتفاق ہوگیا ہے۔
جرگہ ممبر ملک ثواب نے میڈیا کو بتایا کہ فریقین کے مابین معاہدہ طے پا گیا ہے، جس کا باضابطہ اعلان گورنر ہاؤس پشاور میں ہوگا۔
ایک اور جرگہ ممبر رضا حسین نے کہاکہ اب راستے کھولنے اور قیام امن کے لیے حکمت عملی طے کی جارہی ہے۔
ایک جرگہ رکن نے بتایا کہ اب جس شخص کی جانب سے بھی معاہدے کی خلاف ورزی کی جائے گی اسے حکومت کے حوالے کیا جائےگا، امن و امان کو یقینی بنانے کے لیے قانون نافذ کرنے والے اداروں کی معاونت کی جائےگی۔
یہ بھی پڑھیں ضلع کرم میں مسافر گاڑیوں پر حملہ: ’ایسے نشانہ بنایا گیا جیسے چن چن کر ہمیں مار رہے ہوں‘
واضح رہے کہ خیبرپختونخوا کے ضلع کرم میں کچھ عرصے سے دوقبائل آمنے سامنے ہیں، اور اس دوران فائرنگ سے 200 سے زیادہ افراد موت کے منہ میں جاچکے ہیں، کشیدگی بڑھنے کے باعث علاقے کی مرکزی شاہراہ بند ہونے سے عوام کو آمدورفت میں مشکلات پیش آرہی ہیں، جبکہ اشیائے ضروریہ کی بھی علاقے میں قلت پیدا ہوگئی ہے۔