بنگلہ دیش کے اعلان آزادی کے حوالے سے نصاب میں تاریخی درستی کا فیصلہ

بدھ 1 جنوری 2025
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

بنگلہ دیش میں آزادی کے اعلان سے متعلق بیانیے میں اہم تبدیلی سامنے آگئی ہے، تعلیمی نصاب میں باضابطہ طور پر یہ بات شامل کی جارہی ہے کہ بنگلہ دیش کی آزادی کا اعلان شیخ مجیب الرحمان نے نہیں بلکہ میجر ضیاالرحمان نے کیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: بنگلہ دیش میں مسلمان اقلیت سے اکثریت کیسے بنے؟

بنگلہ دیش کے نیشنل کریکولم اینڈ ٹیکسٹ بک بورڈ (این سی ٹی بی) کے ذرائع کے مطابق بنگلہ دیش کے پرائمری اسکولوں کے نصاب میں تبدیلی کے ساتھ ساتھ سیکنڈری نصابی کتب میں کئی ترامیم کی جارہی ہیں جن میں جنگ آزادی کے دوران بنگلہ دیش کی آزادی کے اعلان سے متعلق بیانیے میں تبدیلی بھی شامل ہے۔

نظرثانی شدہ نصابی مواد کے مطابق میجر ضیاالرحمان کو 26 مارچ کو ’ہماری جنگ آزادی‘ کے باب میں آزادی کا اعلان کرنے والا تسلیم کیا گیا ہے، اس باب کا آغاز مولانا عبدالحمید خان بھاشانی کی تصویر سے ہوتا ہے، اس کے بعد ایک بنگ بندھو شیخ مجیب الرحمان اور 4 قومی رہنماؤں کی تصویر ہے، اہم بات یہ ہے کہ پچھلے نصاب میں عبدالحمید بھاشانی کی تصویر موجود نہیں تھی۔

پانچویں جماعت کی کتاب میں بنگلہ دیش میں جولائی انقلاب سمیت مختلف بغاوتوں کے شہدا کو خراج تحسین پیش کیا گیا ہے، نئی نصابی کتابوں میں ادبی اور تاریخی عنوانات میں ترمیم کی گئی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: بنگلہ دیش آرمی نے پاک فوج سے متعلق بھارتی میڈیا کی بے بنیاد رپورٹ مسترد کردی

نئے سال کے لیے 400 ملین سے زیادہ نصابی کتب چھاپی جارہی ہیں، جن میں تقریباً 96.4 ملین کاپیاں پری پرائمری سے پانچویں جماعت کے لیے اور 309.6 ملین سیکنڈری لیول کے لیے ہیں، ان میں مدارس میں پڑھائی جانے والی کتابیں بھی شامل ہیں۔

بنگلہ دیش کی عبوری حکومت نے 441 نصابی کتب کو بہتر بنانے کے لیے 41 ماہرین کی خدمات لی ہیں، عبوری حکومت نے ایک دہائی قبل تیار کیے گئے نصاب پر واپس جانے کا فیصلہ کیا، ان ترمیمات میں نئے نثر، مضامین، نظمیں اور تاریخی مواد شامل تھیں، تاہم اس نصاب میں جولائی انقلاب شامل نہیں تھا جسے اب نصاب میں شامل کرلیا گیا ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp