پاکستان سمیت دنیا بھر میں 4 جنوری کو بریل کا عالمی دن منایا جارہا ہے، بریل 6 نقاط پر مبنی ایک ایسا منفرد رسم الخط ہے جسے دنیا بھر کی زبانوں نے بصارت سے محروم (نابینا )افراد کی سہولت کے لیے اختیار کیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: ٹیبل ٹینس اب نابینا افراد کے لیے کھیلنا بھی ممکن، آسٹریلوی طالبہ نے طریقہ نکال لیا
لوئس بریل4 جنوری 1809میں فرانس میں پیدا ہوئے اور انہوں نے 1824 میں بریل کی ابتدا کی تھی جو بچپن میں ایک حادثے کی وجہ سے اپنی بینائی کھو بیٹھے تھے۔
لوئس بریل نے یہ رسم الخط فرانسیسی فوج کے پیغام رسانی کے طریقے سے متاثر ہو کر اپنایا تھا جس میں 6 نقاط کے بجائے 12 نقاط کا استعمال کیا جاتا تھا، لوئی بریل نے اس رسم الخط کو بدل کر آسان اور سہل بنایا اور اسے نابینا افراد تک پہنچانا شروع کیا۔
یہ بھی پڑھیں: مصنوعی ذہانت پر مشتمل آنکھ کے ساتھ اب ہر نابینا ’دیکھ‘ سکے گا
لوئی بریل کی ان ہی اہم خدمات کے پیشِ نظر ہر سال ان کے یومِ پیدائش کے روز عالمی بریل کا دن منایا جاتا ہے، بریل کے عالمی دن کی مناسبت سے ملک بھر میں سرکاری، غیر سرکاری اور نجی اداروں کے زیر اہتمام مختلف تقریبات کا انعقاد کیا جائے گا تاکہ عام آدمی کو اس حوالہ سے آگاہی فراہم کی جاسکے۔