وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ حکومت پر پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے ساتھ مذاکرات کے لیے کوئی دباؤ نہیں ہے، مذاکرات کا مقصد سیاسی تناؤ کم کر کے ملک کو عدم استحکام سے بچانا اور ترقی پر توجہ دینا ہے۔
یہ بھی پڑھیں:طاقت کے تمام مراکز کو مل کر ملک کے حالات بہتر بنانے چاہییں، وزیر دفاع خواجہ آصف
ہفتہ کے روز ایک نجی ٹی وی انٹرویو میں وزیر دفاع خواجہ آصف نے حکومت اور پی ٹی آئی کے درمیان جاری مذاکرات کی کامیابی کے لیے نیک خواہشات کا اظہار کیا تاہم انہوں نے وضاحت کی کہ حکومت اور پی ٹی آئی کے درمیان جاری مذاکرات میں کوئی خاص پیش رفت نہیں ہوئی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ پی ٹی آئی کو ایک ہفتے کا وقت دیا گیا ہے اور مذاکرات میں پیش رفت کی توقع ہے۔
مزید پڑھیں:پاکستان کے دفاع کو صرف اندرونی خطرات، ہمیں اپنا گھر درست کرنا ہوگا، خواجہ آصف
خواجہ آصف نے کہا کہ اب تک کے مذاکرات کسی ٹھوس نتیجے پر پہنچے بغیر محض بات چیت تک ہی محدود رہے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ یہ کہنا غلط ہے کہ پی ٹی آئی سے مذاکرات کے لیے حکومت پر کوئی دباؤ ہے۔ حکومت پر کوئی دباؤ نہیں، یہ مذاکرات ملک میں جاری سیاسی تناؤ کو کم کرنے کے لیے راستہ تلاش کرنے کے طور پر کیے جا رہے ہیں۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ اگر حکومت پر مذاکرات کے لیے دباؤ ہوتا تو ملکی معیشت بحالی کی راہ پر گامزن نہ ہوتی۔ خواجہ آصف نے موجودہ معاشی بحالی کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ سیاسی تناؤ کا خاتمہ ملک کے مالیاتی منظرنامے میں مثبت کردار ادا کر رہا ہے۔
یہ بھی پڑھیں سیاسی مذاکرات: پی ٹی آئی کا مشاورت کے بعد 2 مطالبات حکومت کے سامنے رکھنے کا فیصلہ
انہوں نے کہا کہ ہماری معیشت بحال ہو رہی ہے، پاکستان میں سرمایہ کاری آ رہی ہے، معاشی اشاریے حوصلہ افزا ہیں اور اسٹاک مارکیٹ نے ایک لاکھ 18 ہزار پوائنٹس کا تاریخی سنگ میل عبور کر لیا ہے۔
خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ اگر ملک میں سیاسی کشیدگی والا موجودہ ماحول کم ہوتا ہے تو حکومت معیشت سمیت دیگر شعبوں میں بڑی کامیابی حاصل کرنے میں کامیاب ہو سکتی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ موجود اتحادی حکومت عوام کو ریلیف دینا چاہتی ہے اور ملک سے غربت، بے روزگاری اور مہنگائی کا خاتمہ کرنا چاہتی ہے تاہم اس سب کے حصول کے لیے ملک میں امن و امان کی صورت حال کی بہتری ناگزیر ہے اور سیاسی کشیدیگی کا خاتمہ بھی ضروری ہے۔