پاکستان تحریک انصاف کے بانی چیئرمین عمران خان اور ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کے خلاف 190 ملین پاؤنڈ ریفرنس کا فیصلہ ایک بار پھر مؤخر کردیا گیا۔
یہ بھی پڑھیں: ’عمران خان کیخلاف 190 ملین پاؤنڈ ریفرنس کا فیصلہ لکھا جا رہا ہے‘
احتساب عدالت نے 190ملین پاؤنڈ ریفرنس کا فیصلہ 18 دسمبر کو محفوظ کیا تھا اور 23 دسمبر کو کیس کا فیصلہ سنائے جانے کی تاریخ مقرر کی گئی تھی لیکن پھر اس کے بعد تاریخ ملتوی کرکے 6 جنوری مقرر کردی گئی تھی۔
جیو ٹی وی کی خبر کے مطابق 190 ملین پاؤنڈ ریفرنس کا فیصلہ ایک بار پھر مؤخر کردیا گیا ہے اور اب سابق وزیراعظم و اہلیہ کو سزا ہوگی یا نہیں ہوگی یہ 6 جنوری کو نہیں بتایا جائے گا۔ فیصلہ سنائے جانے کی نئی تاریخ سے متعلق وکلا کو 6 جنوری کو آگاہ کردیا جائے گا۔
یاد رہے کہ 190ملین پاؤنڈ ریفرنس کا جیل ٹرائل ایک سال میں مکمل ہوا اور عمران خان کے خلاف یہ واحد کیس ہے جس کی سماعتیں ایک سال تک چلیں۔
نیب نے 13 نومبر 2023 کو 190ملین پاؤنڈ ریفرنس میں بانی پی ٹی آئی کی گرفتاری ڈالی تھی اور نیب نے 17 دن تک عمران خان سے اڈیالہ جیل میں تفتیش کی تھی۔
یکم دسمبر 2023 کو نیب نے 190ملین پاؤنڈ ریفرنس احتساب عدالت میں دائر کیا تھا جس کے بعد عمران خان اور بشریٰ بی بی سے جیل میں تفتیش کی گئی تھی۔
عدالت نے 27 فروری 2024 کو بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی پر فرد جرم عائد کی تھی۔ مقدمے کی 100 سے زائد سماعتیں ہوئیں۔
مزید پڑھیے: عمران خان اور بشریٰ بی بی کے خلاف 190 ملین پاؤنڈ ریفرنس کا فیصلہ مؤخر، کل نہیں سنایا جائےگا
دونوں میاں بیوی پر الزام ہے کہ 190ملین پاؤنڈ پاکستان منتقل ہونے سے قبل شہزاد اکبر کے ذریعے پراپرٹی ٹائیکون سے خفیہ معاہدہ کروایا جس کو وفاقی کابینہ سے منظور کرایا گیا۔
مرزا شہزاد اکبر نے 6 دسمبر 2019 کو نیشنل کرائم ایجنسی کی رازداری ڈیڈ پر دستخط کیے۔ بشریٰ بی بی نے بانی چیئرمین پی ٹی آئی کی غیر قانونی سرگرمیوں میں اہم کردار ادا کیا۔ انہوں نے 24 مارچ 2021 کو بطور ٹرسٹی القادر یونیورسٹی کی دستاویزات پر دستخط کرکے بانی چیئرمین کی مدد کی۔
الزام ہے کہ بانی پی ٹی آئی نے غیر قانونی اور بے ایمانی کر کے 190 ملین پاؤنڈ کی سہولت کاری کی۔ خفیہ معاہدے کے ذریعے 190ملین پاؤنڈ حکومت کا اثاثہ قرار دے کر سپریم کورٹ کا اکاؤنٹ استعمال کیا گیا۔ بشریٰ بی بی اور عمران خان نے فرحت شہزادی (المعروف فرح گوگی) کے ذریعے موہڑہ نور اسلام آباد میں 240 کنال اراضی حاصل کی۔ عمران خان اور بشریٰ بی بی کرپٹ پریکٹسز میں ملوث پائے گئے۔ بانی چیئرمین پی ٹی آئی نے وزارت عظمیٰ کے دوران پراپرٹی ٹائیکون سے غیرقانونی مالی فوائد حاصل کیے۔
مزید پڑھیں: 190 ملین پاؤنڈز سپریم کورٹ کے اکاؤنٹ میں جمع نہیں ہوئے، یہ سراسر جھوٹ ہے، خواجہ آصف
عمران خان نے زلفی بخاری کے ذریعے پراپرٹی ٹائیکون سے القادر یونیورسٹی کے لیے 458 کنال اراضی حاصل کی۔ اپریل 2019 میں القادر یونیورسٹی کا کوئی وجود نہیں تھا۔