حماس نے کہا ہے کہ وہ اسرائیل کے ساتھ جنگ بندی معاہدے کے تحت 34 یرغمالیوں کی رہائی کے لیے تیار ہے۔
خبررساں ایجنسی اے ایف پی کے مطابق حماس کے ایک اعلیٰ افسر نے کہا ہے کہ ان 34 یرغمالیوں کی رہائی کی منظوری اسرائیل اور حماس کے درمیان قیدیوں اور یرغمالیوں کے تبادلے کے معاہدے کے پہلے مرحلے کے تحت کی گئی ہے۔
تفصیلات کے مطابق ان یرغمالیوں میں خواتین، بچے، بزرگ اور بیمار افراد شامل ہوں گے۔
حماس کی جانب سے یہ فیصلہ ایسے وقت میں کیا گیا ہے جب قطر میں اسرائیل اور حماس کے درمیان امریکا کی ثالثی میں مذاکرات کی کوششیں ہورہی ہیں۔ اس سے قبل اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو نے کہا تھا کہ انہیں حماس کی جانب سے ممکنہ طور پر رہا کیے جانے والے یرغمالیوں کی فہرست تاحال موصول نہیں ہوئی ہے۔
یہ بھی پڑھیے:غزہ: سرنگ سے امریکی شہری سمیت 6 یرغمالیوں کی لاشیں برآمد
حماس کی جانب سے اسرائیلی یرغمالیوں کی رہائی ایک سال سے زائد عرصے سے جاری اس تنازعے کی خاتمے کے لیے اہم پیش رفت ثابت ہوسکتی ہے جس میں اب تک 45000 کے قریب فلسطینی شہید ہوئے ہیں۔