پاکستان میں گزشتہ کئی ماہ سے جاری انٹرنیٹ بحران کے پیش نظر مقامی آئی ٹی کمپنیوں نے امریکی ارب پتی ایلون مسک کی سیٹلائٹ پر مبنی انٹرنیٹ فراہم کرنے والی کمپنی اسٹار لنک کی خدمات حاصل کرلی ہیں۔
نیوز ویب سائٹ نکتہ ڈاٹ کام کے مطابق، اسٹارلنک کا انٹرنیٹ استعمال کرنے والی ایک کمپنی کے سینیئر عہدیدار نے بتایا کہ ان کی کمپنی کو قابل بھروسہ اور بلاتعطل انٹرنیٹ سروس درکار تھی، بیرون ملک کائینٹس سے مستحکم روابط قائم رکھنے کے مقصد کے تحت اسٹارلنک کی خدمات حاصل کیں۔
یہ بھی پڑھیں: ایلون مسک نے پاکستان میں ’اسٹار لنک‘ انٹرنیٹ سروس کی لانچنگ میں حائل رکاؤٹ کی نشاندہی کردی
انہوں نے بتایا کہ اسٹارلنک کا انٹرنیٹ استعمال کرنے کے لیے کمپنی نے برطانیہ سے آلات منگوائے تھے۔ انہوں نے مزید بتایا کہ اسٹارلنک انٹرنیٹ کے اسٹینڈرڈ ریزیڈینشل پیکیج کا ماہانہ ریٹ 79 برطانوی پاؤنڈز ہے جبکہ بزنس پیکیجز 110 پاؤنڈز ماہانہ سے شروع ہوتے ہیں۔
ان کا کہنا تھا، ’ہماری کمپنی نے اسٹارلنک کا اپ گریڈ پیکیج حاصل کیا ہے جس کی ماہانہ فیس تقریباً 750 پاؤنڈ ہے، اسٹارلنک کے ریٹس بہت زیادہ ہیں لیکن ہم اب اپنی کاروباری سرگرمیوں کے تسلسل سے جاری رہنے کے بارے میں پراعتماد ہیں‘۔
یہ بھی پڑھیں: اسٹار لنک پاکستان میں رجسٹرڈ ہو چکی، تکنیکی پہلوؤں پر غور کیا جا رہا ہے، شزا فاطمہ
خیال رہے کہ اسٹارلنک کو تاحال پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی (پی ٹی اے) کی جانب سے لائسنس جاری نہیں ہوا، پاکستانی آئی ٹی کمپنیاں بیرون ملک رقم کی ترسیل کے ذریعے اس کی خدمات حاصل کررہی ہیں۔
تاہم، پیر کو وزیر مملکت برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی و ٹیلی کمیونیکیشن شزا فاطمہ خواجہ نے تصدیق کی تھی کہ اسٹار لنک سیکیورٹی ایکسچینج کمیشن آف پاکستان (ایس ای سی پی) میں رجسٹرڈ ہوگئی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: پاکستان کو اسٹار لنک سروس والے ممالک کی فہرست میں شامل کیا جائے، رچرڈ گرینل کا ایلون مسک سے مطالبہ
نجی ٹی وی کے ساتھ گفتگو کرتے ہوئے وزیر مملکت شزا فاطمہ خواجہ نے کہا کہ اسٹار لنک کی رجسٹریشن کے بعد خلائی بورڈ اتھارٹی مختلف تکنیکی پہلوؤں پر غور کر رہی ہے اور اس حوالے سے اسٹار لنک کو بھی مطلع کر دیا گیا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ایک ریگولیٹری نظام پر کام کیا جا رہا ہے تاکہ اسٹار لنک سمیت زمینی مدار (ایل ای او) کی تمام سیٹلائٹ ’تمام بین الاقوامی کمپنیوں کے لئے کھلی رہیں۔