جن سرکاری ملازمین کے 5 سال باقی ہیں انہیں ریٹائر کردیا جائے گا، وزیر قانون

بدھ 15 جنوری 2025
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

وفاقی وزیر برائے قانون سینیٹر اعظم نذیر تارڑ نے کہا ہے کہ وہ سرکاری ملازمین جو اپنی ملازمت کے آخری 5 سالوں میں ہیں، انہیں ریٹائر کیا جائے گا۔

ایوان بالا کے اجلاس میں سینیٹر عون عباس نے یوٹیلیٹی اسٹورز کارپوریشن کے مستقبل اور وہاں کے ملازمین کے تحفظ کے حوالے سے سوالات اٹھائے، جس کا جواب دیتے ہوئے اعظم نذیر تارڑ نے کہا کہ حکومتی محکموں کی تعداد کم کرنے اور وسائل کے بہتر استعمال کے لئے رائٹ سائزنگ ضروری ہے،حکومت کا کام کاروبار کرنا نہیں بلکہ ماحول فراہم کرنا ہے تاکہ معیشت ترقی کرے۔

یہ بھی پڑھیں: وفاق کا رائٹ سائزنگ پلان، مزید کتنی وزارتیں نشانے پر ہیں؟

انہوں نے کہا کہ جن ملازمین کے 5 سال باقی ہیں انہیں ریٹائر کردیا جائے گا، ملازمین کو مناسب پیکجز دیے جائیں گے تاکہ ان کے تحفظات کو دور کیا جا سکے، قانون کے تحت کام کرنے والے ملازمین کو بےروزگار نہیں کیا جائے گا۔ وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے کہا کہ گردشی قرضے اور مالی خسارے حکومت کے لیے ایک بڑا چیلنج ہیں، جنہیں ختم کرنا معیشت کی بحالی کے لیے ضروری ہے۔

 سینیٹر ذیشان خانزادہ نے ملازمین کی تعداد اور نئی بھرتیوں پر سوال اٹھایا، خاص طور پر یہ نشاندہی کرتے ہوئے کہا کہ ماضی کی حکومتوں نے غیر ضروری بھرتیاں کیں جس سے قومی ادارے، خاص طور پر پی آئی اے، مسائل کا شکار ہوئے۔

یہ بھی پڑھیں: رائٹ سائزنگ پالیسی پر تیزی سے کام ہورہا ہے، نگرانی خود کررہا ہوں، وزیراعظم

سینیٹر اعظم نذیر تارڑ نے کہا کہ حکومت کا بنیادی کام کاروبار کرنا نہیں بلکہ کاروبار کے لیے سازگار ماحول فراہم کرنا ہے۔ انہوں نے ماضی کی حکومتوں کی غلط پالیسیوں کو پی آئی اے کے مسائل کا ذمہ دار ٹھہرایا۔

انہوں نے ادارے کی بہتری کے لیے بھرپور کوششوں کی یقین دہانی کرائی اور پی آئی اے کی بہتری کے لیے ایک جامع پالیسی کے تحت کام کرنے کا ذکر کیا۔ انہوں نے اعتراف کیا کہ ہر حکومت میں کچھ بہتری بھی ہوئی اور کچھ غلطیاں بھی کی گئی ہیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp