فیکٹ چیک: کیا عمران خان کو پہلے بری کیا گیا اور پھر سزا سنائی گئی؟

جمعہ 17 جنوری 2025
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

راولپنڈی کی اڈیالہ جیل میں قائم احتساب عدالت نے 190 ملین پاؤنڈ کے ریفرنس میں سابق وزیراعظم عمران خان کو مجرم قرار دیتے ہوئے 14 سال قید کی سزا سنا دی لیکن ایک نجی ٹی وی نے خبر نشر کی کہ عدالت نے عمران خان کو بری کر دیا ہے۔

پی ٹی آئی کے حامی صارفین نے نجی ٹی وی چینل کی جانب سے عمران خان کے بری ہونے کی خبر نشر ہونے کے بعد سوشل میڈیا پر یہ تاثر دیا گیا کہ عمران خان کو پہلے بری کیا گیا ہے اور پھر سزا سنا دی گئی ہے۔

پی ٹی آئی کے آفیشل ٹوئٹر ہینڈل سے ٹوئٹ کی گئی کہ پہلے عمران خان کو بری کرنے کی سلائیڈ چلائی گئی اور اس کے فوری بعد سزا سنانے والی خبر چلائی گئی، اس کا مطلب ہے جج صاحب کے ساتھ ساتھ کرنل صاحب نے ٹی وی چینلز کو بھی فیصلے کی دونوں کاپیاں بھیجی تھیں؟

سلمان درانی نے لکھا کہ اے آر وائے نے فیصلہ آتے ہی سب سے پہلے یہ خبر چلائی کہ عمران خان کو 190 ملین پاؤنڈ کیس میں بری کردیا گیا ہے۔

حلیم عادل شیخ نے بھی سوال کیا کہ پہلے سزا ہوئی اور پھر عمران خان کو بری کیا گیا؟

جہاں کئی صارفین نے عمران خان کو بری کرنے کا تاثر قائم کیا، وہیں چند صارفین اے آر وائی نیوز کو تنقید کا نشانہ بناتے نظر آئے۔ صحر انورد نامی صارف نے لکھا کہ اے آر وائی نیوز ’ جو نام ہے جھوٹ اور پروپیگنڈے کا‘۔

نوید چوہدری نے طنزاً لکھا کہ پی ٹی آئی کے حامی صارفین ڈٹ گئے ہیں کہ وہ صرف اے آر وائی نیوز کا فیصلہ ہی مانیں گے جس میں انہوں نے عمران خان کو بری قرار دیا ہے۔

ایک صارف نے لکھا کہ اے آر وائی نے سب سے پہلے بریکنگ نیوز کے چکر میں غلط خبر نشر کر دی۔

شمع جونیجو لکھتی ہیں کہ پاکستانی الیکٹرانک میڈیا تاریخ کی سب سے بڑی فیک نیوز اے آر وائی نیوز نے دی ہے۔ انہوں نےکہا کہ اے آر وائی نےعمران خان کے بری ہونے کی جعلی خبر چلائی تاکہ پی ٹی آئی اسے پروپیگنڈہ کے لیے استعمال کرے اور وہی ہورہا ہے۔

ایک ایکس صارف نے لکھا کہ اے آر وائی نیوز نے اپنی پوری کوشش کی کہ وہ عمران خان کو بری کروا سکیں۔

واضح رہے کہ اے آر وائی کے نیوز اینکر نے بعد میں تصحیح کی کہ عمران خان کو بری نہیں کیا گیا بلکہ انہیں 14 سال کی سزا سنائی گئی ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp