اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس محسن اختر کیانی نے ریمارکس دیے کہ سابق چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ منی ٹریل نہیں دے سکے تھے، منی ٹریل ثابت کرنا بہت مشکل کام ہے۔
یہ بھی پڑھیں: حکومت یقین دہانی کروائے اس شہر سے آئندہ کوئی اغوا نہیں ہوگا، جسٹس محسن اختر کیانی
اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس محسن اختر کیانی نے ایک شہری ڈاکٹر تاشفین خان کی مبینہ منی لانڈرنگ پرنیب طلبی کے نوٹس کے خلاف درخواست پر سماعت کی۔
شہری ڈاکٹر تاشفین خان کے وکیل نے عدالت میں مؤقف اپنایا کہ ہم قانونی طریقے سے پیسہ باہر لے کر گئے ہیں، منی ٹریل موجود ہے، عدالت نے ملزم سے پیسہ باہر لے جانے سے متعلق منی ٹریل کے ثبوت مانگ لیے۔
جسٹس محسن اخترکیانی نے ریمارکس دیے کہ منی ٹریل کا ثبوت لائیں تو میں درخواست منظور کر لوں گا، منی ٹریل ثابت کرنا بہت مشکل کام ہے، جس کا ثبوت تو جسٹس قاضی فائز عیسٰی بھی پیش نہیں کرسکے تھے۔
یہ بھی پڑھیں: کیا وجہ ہے کہ خواتین کو جوڈیشل کمیشن میں برابر کی نمائندگی نہیں دی گئی، جسٹس محسن اختر کیانی
عدالت نے کیس کی سماعت 30 جنوری تک ملتوی کر دی، مدعا الیہ اپنی منی ٹریل عدالت میں پیش کریں گے۔