پاکستان میں لاکھوں نوجوان ہر سال روشن مستقبل کا خواب آنکھوں میں سجائے بیرون ملک جانے کا فیصلہ کرتے ہیں اور بعض اوقات انہی خوابوں کو پورا کرنے کے لیے وہ غیر قانونی طریقہ بھی اختیار کر بیٹھتے ہیں اور انسانی اسمگلرز کے ہتھے چڑھ جاتے ہیں۔
عام طور پر غیر قانونی طریقے سے ملک سے باہر جانے والوں کی تعداد سینٹرل پنجاب میں زیادہ ہے جن میں سیالکوٹ، منڈی بہاؤالدین اور گوجرانوالہ سرفہرست ہیں۔
گوجرانوالہ کے ایک گاؤں کے ایک 23 سالہ شخص نے بھی ایسا ہی ایک غلط فیصلہ کیا تھا۔ بہتر روزگار کے حصول کی خاطر 2 بچوں کے باپ ہارون نے غیر قانونی طریقے سے ملک سے باہر جانے کا ارادہ کیا اور اس غرض سے انہوں نے ایک ایجنٹ کو ڈیڑھ کروڑ روپے دے دیے۔
یہ بھی پڑھیں: دفتر خارجہ نے مراکش کشتی حادثہ میں بچ جانے والے پاکستانیوں کی فہرست جاری کردی
مگر قسمت کو کچھ اور ہی منظور تھا۔ ہارون کا یورپ پہنچنے کا خواب تو شرمندہ تعبیر کیا ہوتا ان کی جان بھی سلامت نہ رہ سکی۔ وہ مراکش کشتی حادثے میں سمندر کی نذر ہوگئے۔