آزادی صحافت پر حملہ ناقابل قبول، جماعت اسلامی نے پیکا ایکٹ کی مخالفت کردی

اتوار 26 جنوری 2025
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمان نے متنازعہ پیکا ایکٹ کی مخالفت کرتے ہوئے کہا ہے کہ ان کی جماعت نہیں چاہتی کہ آزادی صحافت پر حملہ ہو۔

کراچی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے حافظ نعیم الرحمان نے کہا کہ حکومت کو متازعہ ایکٹ پر مشاورت کرنی چاہیے تھی۔  انہوں نے کہا کہ 2016 میں ن لیگ اور پھر پی ٹی آئی حکومت میں بھی پیکا آرڈیننس لایا گیا۔

یہ بھی پڑھیں: پیکا ایکٹ 2025 ترمیمی بل منظور، صحافتی تنظیموں کو کیا اعتراضات ہیں؟

امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ ہم یہ ضرور چاہتے ہیں کہ میڈیا کا کوڈ آف کنڈکٹ بنے جس کی سب پابندی کریں، سب مل کر مذہب اور ملک کے خلاف چلنے والی فیک نیوز کا بھی سدباب کریں اور ایسے تمام اقدامات کریں جس سے ہماری آزادی اور خودمختاری پر حملہ آور نہ ہوسکے۔

حافظ نعیم نے بتایا کہ پچھلے دنوں انہوں نے قطر کا دورہ کیا، جہاں ان کی حماس کی قیادت اور علما سے ملاقات ہوئی۔ انہوں نے کہا کہ وہاں میڈیا ہاؤسز کا بھی دورہ کیا جہاں غزہ میں جان ہتھیلی پر رکھ کر رپورٹنگ کرنے والے صحافیوں سے بھی ملاقات ہوئی۔

یہ بھی پڑھیں: بیرسٹر سیف کا جماعت اسلامی ہیڈکوارٹر کا دورہ، عمران خان کا خصوصی پیغام پہنچا دیا

غزہ کی صورتحال کے بارے میں گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اسرائیل غزہ میں شکست کھا چکا ہے، پورا غزہ ملبے کا ڈھیر بن چکا ہے لیکن اس کے باوجود فلسطینی نہیں جھکے، یہ حماس، اہل غزہ اور وہاں کی مزاحمت کی فتح ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp