خیبرپختونخوا کی بیشتر جامعات میں مستقل وائس چانسلرز نہ ہونے کی وجہ سے طلبہ و طالبات مشکلات کا شکار ہیں جبکہ ناقدین اس کا ذمے دار پاکستان تحریک انصاف کی صوبائی حکومت کو ٹھہرا رہے ہیں کہ وہ گزشتہ کئی برسوں کے دوران صوبے میں تعلیم کی بہتری کے لیے کوئی خاطر خواہ اقدامات کرنے سے قاصر رہی ہے۔
جامعہ پشاور میں ایم فل کے طالب علم تقویم الحق نے وی نیوز کو بتایا کہ موجودہ حکومت نے گزشتہ 12 سالوں کے دوران نوجوان سے تبدیلی اور امید کے نام پر ووٹ لیا تاہم یونیورسٹی میں زیر تعلیم نوجوان طبقہ حکومت سے مایوس دکھائی دے رہا ہے۔
اساتذہ کی رائے
پشاور یونیورسٹی ٹیچرز ایسویسی ایشن کے رکن اور فزکس ڈیپارٹمنٹ کے پروفیسر ڈاکٹر محمد عزیر نے بتایا کہ پاکستان تحریک انصاف نے تعلیم، صحت اور انصاف کا نعرہ لگا کر عوام سے ووٹ لیا لیکن بدقسمتی سے صوبے میں تیسری بار حکومت ملنے کے باوجود وہ تعلیم کے میدان میں کوئی بہتری نہیں لاسکی۔
صوبائی حکومت کا مؤقف
دوسری جانب صوبائی وزیر برائے اعلیٰ تعلیم مینا خان آفریدی نے وی نیوز کو بتایا کہ جامعات میں وائس چانسلرز کی جگہ پرو وائس چانسلرز اپنے فرائض سر انجام دے رہے ہیں۔