کراچی کے تاجروں کو اگر مجھ سے مسئلہ ہے بات کریں، کہیں اور جاکر چغلی کرنے کی ضرورت نہیں، بلاول بھٹو

منگل 28 جنوری 2025
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری کا کہنا ہے کہ کراچی کے تاجروں کو اگر مجھ سے مسئلہ ہے تو بات کریں، کہیں اور جاکر چغلی کرنے کی ضرورت نہیں۔

کراچی میں تاجروں کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے بلاول بھٹو نے کہا کہ آپ کی کسی سے بھی شکایت ہے ہم سے بات کریں، کسی سے چغلی کرنےکی ضرورت نہیں، صوبے کی ذمہ داری پیپلز پارٹی کی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: ’بلاول بھٹو ڈونلڈ ٹرمپ کی دعوت پر ناشتے میں شرکت کے لیے امریکا جائیں گے‘

’ آپ کی کسی سےبھی شکایت ہے ہم سے بات کریں، صوبے کی ذمہ داری پیپلز پارٹی کی ہے،کسی سےشکایت کرنےکی ضرورت نہیں، منسٹر، چیف منسٹر سے کوئی شکایت ہے تو مجھ سے بات کریں، کسی اور  سے نہ کریں۔‘

تاجروں کو مخاطب کرتے ہوئے بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ آپ نے ملک کےلیے جو کردار ادا کیا وہ سب کے سامنے ہے، جن مسائل کا آپ سامنا کررہے ہیں وہ سب جانتے ہیں، اس سے پہلے جیسے شہر چلتا تھا وہ بھی سب جانتے ہیں۔

مزید پڑھیں: حکومت ایسے پالیسیاں بنارہی ہے جیسے اس کے پاس دو تہائی اکثریت ہو، بلاول بھٹو

سابق وزیر خارجہ نے کہا کہ وہ کیوں چاہیں گے کہ ان کے یا حکومت کے نام پر کوئی تاجروں کو تنگ کرے، وہ اس صوبےاور ملک سےالیکشن لڑتے ہیں اور ان کے نمائندے جیتتے ہیں۔ ’مسائل کا حل نکالنے کی ذمےداری ہماری ہے، اسے قبول کرتےہیں۔‘

بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ توانائی کےحوالے سےسندھ میں سب سے زیادہ پوٹینشنل موجود ہے، اسلام آباد میں ہم سے مشاورت کیےبغیر فیصلےکیےجاتےہیں، جن کے نتائج ہم بھگتتےہیں۔

مزید پڑھیں: عمران خان صرف بہانہ، اصل میں نشانہ پاکستان کا ایٹمی پروگرام اور میزائل ٹیکنالوجی ہے، بلاول بھٹو زرداری

’آپ سب جانتےہیں کہ تھرکول سےپہلی بجلی فیصل آباد کودی، ہمارا مطالبہ ہے کہ ہمیں بجلی دیں اور کم قیمت پربجلی دیں، اسلام آباد میں وزیراعظم اور بیوروکریٹس ڈھٹائی سےکہتےہیں کہ لوڈشیڈنگ ختم کی۔‘

بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ کراچی میں لوڈشیڈنگ کم ہےمگر سندھ کے دیگرشہروں میں 12 سے 14گھنٹوں کی لوڈشیڈنگ ہوتی ہے،انہوں نے دو ٹوک الفاظ میں کہا کہ بجلی کے حوالے سے ان کا وفاق پر سے اعتماد ہی ختم ہوچکا ہے۔

مزید پڑھیں: ن لیگ چاہتی ہے اسے کوئی کچھ نہ پوچھے، مگر یکطرفہ فیصلے قبول نہیں، بلاول بھٹو زرداری

’ہم نے بجلی کے حوالے سے اپنا خود انتظام کیا ہے، ہم اپنی بجلی پیدا کرنے کے ساتھ اسےتقسیم بھی کرسکیں گے، گرین انرجی کا بجٹ ناکافی ہے، اگلےبجٹ میں اسے بڑھانا چاہوں گا۔‘

تاجروں کی جانب سے شہر میں پانی کی فراہمی کے مسئلہ پر، بلاول بھٹو نے کہا کہ 1991 کے معاہدے پر عملدرآمد کیا جائے تبھی پانی کی فراہمی کو یقینی بنایا جاسکتا ہے، تاہم اس دوران پبلک پرائیویٹ پارٹنر شپ کے تحت ڈی سیلینیشن پلانٹ کی جانب پیش رفت کی جاسکتی ہے۔

مزید پڑھیں: وسائل کی تقسیم میں سندھ کے ساتھ سوتیلا سلوک کیا جاتا ہے، بلاول بھٹو کا شکوہ

’ ہم واحدصوبہ ہیں جو پبلک پرائیوٹ پارٹرشب کےکامیاب پروجیکٹ چلارہے ہیں، میں چاہوں گاکہ اب اس پبلک پرائیوٹ پارٹنرشپ کومزیدتیزکریں، کراچی کی آبادی سب سےزیادہ ہے، یہاں بہت پوٹینشل موجود ہے۔‘

بزنس کمیوںٹی سے ملاقات کو خوش آئند قرار دیتے ہوئے بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ بزنس کمیونٹی سے رابطہ کاری اب بڑھائی جائے گی، ملک میں کوئی شعبہ ایسا نہیں جس سےمیرا رابطہ نہ ہوتا ہو، اس کا مقصد آپ کے مسائل سننا اور ان کا حل نکالنا ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp