وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) مذاکرات سے بھاگ رہی ہے، ہاؤس کمیٹی بنانے کے لیے تیار ہیں، ہم مذاکرات کے لیے تیار ہیں اور چاہتے ہیں کہ مذاکرات آگے بڑھیں۔
اسلام آباد میں وفاقی کابینہ کے اجلاس میں گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کی مذاکرات کی پیشکش کو ہم نے کھلے دل سے قبول کیا، ایک کمیٹی بنائی گئی اور پھر مذاکرات شروع ہوئے، کمیٹی نے پی ٹی آئی سے کہا کہ اپنے مطالبات لکھ کر دیں جس پر پی ٹی آئی نے تحریری مطالبات پیش کیے۔
یہ بھی پڑھیں: موجودہ اسٹیبلشمنٹ پی ٹی آئی کے ساتھ کوئی بیک ڈور مذاکرات نہیں کرےگی، رانا ثنااللہ
وزیراعظم نے کہا کہ مذاکراتی کمیٹی نے بھی پی ٹی آئی سے کہا کہ ہم بھی لکھ کر جواب دیں گے، 28 جنوری کو میٹنگ ہونا تھا لیکن اس سے پہلے پی ٹی آئی نے انکار کردیا، پی ٹی آئی مذاکرات سے بھاگ رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہاؤس کمیٹی بنانے کے لیے تیار ہیں، ملک کسی انتشار سے مزید نقصان کا متحمل نہیں ہوسکتا، ہاؤس کمیٹی 2014 کے دھرنے کا بھی احاطہ کرے گی۔
ہم نے پی ٹی آئی کی مذاکرات کی آفر کو قبول کیا ایک کمیٹی بنائی، مذاکرات شروع ہوئے لیکن وہ بھاگ گئے، وزیر اعظم شہباز شریف کی کابینہ اجلاس میں گفتگو @PTIofficial @pmln_org pic.twitter.com/FcBMOA42xj
— WE News (@WENewsPk) January 30, 2025
انہوں نے کہا کہ کیا یہ درست نہیں کہ 2018 کے الیکشن کے بعد جب میں کالی پٹیاں باندھ کر اسمبلی میں آیا تو عمران خان نے مجھے کہا کہ ہم ہاؤس کمیٹی بنارہے ہیں جو اس کی ساری تحقیقات کرے گی، کمیٹی کے لیے آپ بھی اپنے ممبرز نامزد کردیں۔
یہ بھی پڑھیں: پی ٹی آئی مذاکراتی اجلاس میں بیٹھتی تو توقعات سے کچھ زیادہ ہی لے کر جاتی، عرفان صدیقی
وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ میں عمران خان سے کہا کہ آپ اس کا اعلان کردیں جس پر انہوں نے کمیٹی بنانے کا اعلان کیا، یہ کمیٹی ضرور بنی اور اس کمیٹی کے صرف ایک، دو بار ہی اجلاس ہوا۔
2018 میں ان ہاؤس کمیٹی بنی تھی کوئی جوڈیشل کمیشن نہیں بنا تھا۔ میں سمجھتا ہوں کہ یہ آئیں، بیٹھیں، ہاؤس کمیٹی کے لیے ہم تیار ہیں، شہباز شریف @PTIofficial @pmln_org pic.twitter.com/FEUJOcEMdT
— WE News (@WENewsPk) January 30, 2025
انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی والے اپنے گریبان میں جھانکیں، 2018 میں ہاؤس کمیٹی بنی تھی، کوئی جوڈیشل کمیشن نہیں بنا تھا۔ انہوں نے کہا کہ ہم چاہتے ہیں کہ پی ٹی آئی اور مذاکرات کرے، ہم ہاؤس کمیٹی کے لیے تیار ہیں، 2018 کی کمیٹی بھی اپنا کام مکمل کرے اور 2024 کے الیکشن کی تحقیقات کے لیے بھی کمیٹی بنے اور حقائق سامنے لے کر آئے۔
یہ بھی پڑھیں: وزیراعظم شہباز شریف نااہل ہونے جارہے ہیں، پی ٹی آئی کا دعویٰ
انہوں نے کہا کہ اگر 26 نومبر کے دھرنے کی بات کی جارہی ہے تو کمیٹی 2014 کے دھرنے کا بھی احاطہ کرے۔ انہوں نے کہا کہ میں صدق دل اور نیک نیتی کے ساتھ مذاکرات کے لیے تیار ہوں تاکہ ملک آگے چلے نہ کہ ان کے انتشار کی وجہ سے ملک کو نقصان اٹھانا پڑے، ملک مزید کسی نقصان کا متحمل نہیں ہوسکتا۔
میں صدق دل اور نیک نیتی کے ساتھ تیار ہوں کہ یہ مذاکرات آگے بڑھیں، وزیر اعظم شہباز شریف @pmln_org @PTIofficial pic.twitter.com/gfzvOOyrWT
— WE News (@WENewsPk) January 30, 2025
انہوں نے کہا کہ سیکیورٹی فورسز کی قربانیاں رائیگاں نہیں جائیں گی، سیکیورٹی فورسز دہشتگردوں کا بھرپور مقابلہ کررہی ہیں، ابھی ہم نے میجر حمزہ اسرار شہید کی نماز جنازہ ادا کی، انہوں نے دلیری کے ساتھ خوارج کا مقابلہ کیا، میجر حمزہ اسرار اور سپاہی محمد نعیم نے جام شہادت نوش کیا۔ وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ دلیری اور قربانیوں کی داستانیں ہر روز سننے کو ملتی ہیں، قربانیوں کی تکریم اور توقیر ہم سب کا فرض ہے۔
یہ بھی پڑھیں: پی ٹی آئی کے چارٹر آف ڈیمانڈ کا حکومتی کمیٹی نے کیا جواب دیا؟
وزیراعظم نے کہا کہ اسٹیٹ بینک نے شرح سود میں ایک فیصد کمی کی، میرے حساب سے 2 فیصد کمی ہونی چاہیے تھی۔ انہوں نے کہا کہ شرح سود میں کمی سے کاروبار، صنعت اور معیشت کو فائدہ پہنچے گا، ہم دن رات کوشش کررہے ہیں، ہمارا ترقی و خوشحالی کا خواب ضرور شرمندہ تعبیر ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ انسانی اسمگلنگ کے کالے دھندے کے ذریعے پاکستان کے تشخص کو نقصان پہنچانے کی کوشش کی گئی، حکومت اس مسئلے پر بھرپور توجہ دے رہی ہے، کرپشن کرنے اور پاکستان کو بدنام کرنے والوں کو جب تک پکڑ نہ لیں، ہم چین سے نہیں بیٹھیں گے۔