خارجی دہشتگرد موبائل فون کے استعمال سے خائف کیوں؟

جمعہ 31 جنوری 2025
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

خارجی دہشتگردوں کی پے درپے ہلاکتوں کے بعد خارجی قیادت موبائیل فون کے استعمال سے خائف ہوگئی۔ فتنتہ الخوارج کے سرغنہ نور ولی محسود کی خفیہ گفتگو منظر عام پر آنے سے ان کی نئی حکمتِ عملی آشکار ہوگئی۔

خفیہ گفتگو میں خارجی نور ولی محسود دہشتگردوں کو موبائل استعمال پر پابندی کی ہدایات دے رہا ہے، جس کے بعد کالعدم فتنہ الخوراج کے سرغنہ خارجی نور ولی کی جانب سے تمام دہشتگردوں کے موبائل فون استعمال پر پابندی عائد کر دی گئی ہے۔

مزید پڑھیں:پاک افغان بارڈر پر فتنہ الخوارج کی دراندازی کی کوشش ناکام، 4 خارجی مارے گئے

خارجی نور ولی محسود نے دورانِ گفتگو کہا کہ سارے مجاہدین کو یہ پیغام پہنچا دو کہ موبائل سادہ ہو یا انٹرنیٹ والا ہو، مستقبل میں کسی کو بھی استعمال کرنے کی اجازت نہیں۔ جب ضرورت ہو تو موبائیل استعمال کریں اور پھر فوراً بند کردیں۔ ہماری چھان بین ہو رہی ہے اور ہم پر نظر رکھی جا رہی ہے۔

خارجی نور ولی محسود نے مزید کہا کہ سب مجاہدین کو کہہ دو کہ بلا ضرورت موبائل کے استعمال کی اجازت کسی کو نہیں۔ صرف ضرورت کے تحت موبائل استعمال کرنا ہے اور پھر فوراً بند کرکے اس سے دور ہو جانا ہے۔

مزید پڑھیں:سیکیورٹی فورسز کی خیبرپختونخوا میں کارروائیاں، 30 خارجی دہشتگرد ہلاک

دفاعی ماہرین کے مطابق یہ پابندی اس وقت عائد کی گئی ہے جب فتنہ الخوارج کے دہشتگردوں کی ہلاکتوں میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے۔ دہشتگردوں کی ہلاکتوں کی وجہ سے فتنة الخوراج کی قیادت سیکیورٹی تدابیر میں سختی لانے پر مجبور ہوئی ہے۔ اس سے قبل بھی دہشتگردوں کی نقل و حرکت محدود کرنے کے لیے فتنہ الخوارج نے مختلف اقدامات کیے تھے۔

دفاعی ماہرین کا کہنا تھا کہ یہ پابندی اس جانب اشارہ کرتی ہے کہ فتنہ الخوراج کو پے درپے ہلاکتوں کا سامنا ہے۔ موبائل فون کے استعمال پر پابندی کا مقصد سیکیورٹی فورسز کی نظر سے بچنا ہے۔ موبائل فون کے استعمال پر پابندی کا مقصد خارجیوں کے مواصلاتی نظام کو بھی خفیہ رکھنا ہے۔ اس سے ثابت ہوتا ہے کہ دہشتگردوں کیخلاف سیکیورٹی فورسز کی کارروائیاں مؤثر طریقے سے جاری ہیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp