افغان حکومت اور فتنہ الخوارج کے گٹھ جوڑ کا پردہ فاش

پیر 3 فروری 2025
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

فتنہ الخوارج اور افغان حکومت گٹھ جوڑ کے ناقابل تردید شواہد منظر عام پرآگئے ہیں، افغانستان سے پاکستان میں دہشتگرد حملوں کی نئی لہر میں ایک  اہم کردار کے طور پر براہ راست ملوث دہشت گرد اہم افغان حکومتی عہدیدار کا بیٹا نکلا۔

30 اور 31 جنوری کی درمیانی شب ڈیرہ اسماعیل خان کی تحصیل کلاچی میں سیکیورٹی فورسز کےکامیاب آپریشن میں ہلاک ہونیوالے فتنہ الخوارج کے 4 دہشتگردوں میں افغانستان کےصوبے باغدیس کے نائب گورنرمولوی غلام محمد احمدی کا بیٹا بھی شامل ہے۔

یہ بھی پڑھیں:افغان طالبان اور فتنتہ الخوارج ایک ہی سکے کے 2 رخ ہیں، آڈیو لیک میں نئے انکشافات

ذرائع کے مطابق مذکورہ آپریشن ڈیرہ اسماعیل خان کی تحصیل کلاچی کے علاقے مدی میں کیا گیا، ہلاک دہشتگردوں سے امریکی ساختہ جدید نائٹ ویژن سمیت ایم 16اے4  اور ایم 24 اسنائپر رائفلز بھی برآمد کی گئی ہیں۔

ذرائع کے مطابق باغدیس کے گورنر کے ہلاک ہونے والے بیٹے کی شناخت بدر الدین عرف یوسف کے نام سے ہوئی ہے، جس کی لاش افغان حکام اب وصول کرنے سے بھی انکاری ہیں، پاکستان کی متعدد درخواست پر بھی افغان حکام لاش وصول کرنے سے مسلسل انکار کررہے ہیں۔

مزید پڑھیں:بنوں: سیکیورٹی فورسز نے فتنہ الخوارج کے 8 دہشتگرد ہلاک کردیے، میجر سمیت 3 جوان شہید

ذرائع کے مطابق بدرالدین اس سے پہلے افغان طالبان کے تربیتی مرکز میں تربیت حاصل کرتا تھااور بعد میں فتنہ الخوراج کاحصہ بنا، بدر الدین افغانستان سے پاکستان میں دہشتگرد حملوں کی نئی لہر میں ایک  اہم کردار کے طور پر براہ راست ملوث تھا۔

اس حالیہ انکشاف سے اس تاثر کو تقویت ملتی ہے کہ افغانستان میں برسراقتدار طالبان قیادت اب بھی افغانستان میں دہشت گرد تنظیموں بشمول فتنہ الخوارج کے ساتھ گہرے تعلقات برقرار رکھے ہوئے ہے۔

مزید پڑھیں:فتنہ الخوارج اور سہولت کاروں کے خاتمے تک ان کا پیچھا کریں گے، آرمی چیف جنرل عاصم منیر

اس بات کے شواہد بھی موجود ہیں کہ افغان طالبان فتنہ الخوراج کو  دفاعی ، تکنیکی اور مالی  امداد فراہم  کرتے ہیں، پاکستانی وزارت خارجہ کے جاری کردہ حالیہ بیان کے مطابق افغانستان میں امریکی ہتھیاروں کی موجودگی پاکستان کے تحفظ اور سلامتی کیلئے گہری تشویش کا باعث ہے۔

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے حالیہ بیان کے مطابق افغانستان کے لیے مستقبل کی مالی امداد اس وقت اقتدار میں موجود طالبان رہنماؤں کی جانب سے امریکی فوجی سازوسامان کی واپسی پر منحصر ہو گی۔

مزید پڑھیں:پشتون تحفظ موومنٹ کالعدم قرار، فتنہ الخوارج کا پی ٹی ایم کی حمایت کا اعلان

دوسری جانب دفاعی تجزیہ کاروں کے مطابق افغانستان کے نائب گورنر کے بیٹے کی ہلاکت افغان طالبان اور فتنہ الخوراج کے درمیان گٹھ جوڑ کا واضح ثبوت ہے، افغان حکام پاکستان میں دہشت گردی کی مذمت کرنے کے بجائے، سوشل میڈیا پر نورالدین کی نام نہاد شہادت کا جشن منا رہے ہیں۔

دفاعی تجزیہ کاروں کے مطابق مولوی غلام محمد کو میڈیا پر افغانستان کی تعمیر نوکا پروپیگنڈا کرتے ہوئے دیکھا جاسکتا ہے لیکن اس نے اپنے بیٹے کو پاکستان میں دہشت گردی پھیلانے کی چھوٹ دے رکھی تھی۔

مزید پڑھیں:بنوں: مشران و عمائدین کا فتنہ الخوارج کے خاتمے کے لیے پاک فوج کا ساتھ دینے کا عزم

دفاعی تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ یہ بلا شک و شبہ واضح ہوچکا ہےکہ پاکستان کیخلاف دہشتگردی میں نہ صرف افغانستان کی سرزمین بلکہ افغان حکومت بھی مکمل طور پر شامل ہوچکی ہے۔

تجزیہ کاروں کے نزدیک، س سے بڑا ثبوت کیا ہوگا کہ افغان نائب گورنر کا بیٹا پاکستان میں دہشتگردی کرتے ہوئےہلاک ہوا، فتنہ الخوارج افغان نوجوانوں کو پاکستان میں تعلیم اور نوکریوں کا جھانسہ دے کر لاوارث موت مروا رہے ہیں۔

مزید پڑھیں:افغانستان کی پاکستان اور فتنہ الخوارج کے مابین ثالثی کی مشروط پیشکش

دفاعی تجزیہ کاروں کے مطابق فتنہ الخوراج کے ساتھ پاکستان میں دراندازی کرنےوالے زیادہ ترافغان شہری یا تو مارے جاتے ہیں یا گرفتارکرلیےجاتے ہیں، افغانستان ہر قسم کے دہشت گردوں کی افزائش گاہ بن چکا ہے جس پر بین الاقوامی سطح پر ٹھوس اقدامات کی ضرورت ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp