ایوان بالا (سینیٹ) کے سابق چیئرمین و سینیئر رہنما پاکستان پیپلزپارٹی رضا ربانی نے آئی ایم ایف تکنیکی مشن کے ویزے منسوخ کرکے واپس بھیجنے کا مطالبہ کردیا۔
یہ بھی پڑھیں آئی ایم ایف مشن دورہ پاکستان پر الیکشن کمیشن اور وزارت قانون سے مشاورت کرےگا، وزارت خزانہ نے تصدیق کردی
رضا ربانی نے اپنے ایک بیان میں کہاکہ کوئی بھی خود مختار ملک کسی غیرملکی کو اس بات کی اجازت نہیں دے سکتا کہ وہ اس کے عدالتی نظام کا معائنہ کرے۔
پیپلزپارٹی رہنما نے کہاکہ ایسی شرائط پر دستخط کرنے پر وزیر خزانہ کو استعفیٰ دے دینا چاہیے، اب واضح ہوگیا کہ پارلیمنٹ اور عوام سے آئی ایم ایف معاہدے کو کیوں خفیہ رکھا گیا۔
واضح رہے کہ آئی ایم ایف کا 3 رکنی مشن گزشتہ روز پاکستان پہنچا ہے، جو ملک کے 6 شعبوں میں ناقص گورننس اور کرپشن کا جائزہ لےگا۔
وزارت خزانہ نے گزشتہ روز اپنے ایک بیان میں کہا تھا کہ آئی ایم ایف کا 3 رکنی وفد طرز حکمرانی اور کرپشن کے جائزے کے لیے پاکستان کا دورہ کررہا ہے۔ مشن مالیاتی گورننس، مالیاتی شعبہ کی نگرانی، مارکیٹ اصلاحات، قانون کی حکمرانی، اینٹی منی لانڈرنگ اور انسداد دہشتگردی قوانین کے شعبوں میں سفارشات دے گا جس سے حکومت کو شفافیت کے فروغ، ادارہ جاتی صلاحیتوں میں اضافے میں مدد ملے گی۔
یہ بھی پڑھیں کیا اڑان پاکستان منصوبہ پاکستان کو آئی ایم ایف سے نجات دلوا سکتا ہے؟
واضح رہے کہ عالمی مالیاتی فنڈ کا وفد مارچ تک پاکستان کی پیشرفت کا جائزہ لےگا۔