آئی ایم ایف وفد سے کیا گفتگو ہوئی، چیف جسٹس یحییٰ آفریدی نے بتادیا

منگل 11 فروری 2025
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

چیف جسٹس یحییٰ آفریدی کے مطابق آئی ایم ایف وفد کو بتایا گیا ہے کہ پاکستانی عدلیہ آئین کے تحت ایک روایتی عدلیہ ہے جو ڈائیلاگ نہیں کر سکتی، کیونکہ ججوں نے حلف اٹھایا ہوا ہے اور آپ کے ساتھ اعداد و شمار کا اشتراک نہیں کر سکتے۔

’میں نے ان سے کہا کہ آپ زبردست موقع پر آئے ہیں جب نیشنل جوڈیشل پالیسی کمیٹی کام کر رہی ہے اور ہم اصلاحات پر کام کر رہے ہیں، سپریم کورٹ عدلیہ کو درست نہیں کرسکتی کیونکہ 5 ہائیکورٹس ہیں جو ماتحت عدلیہ کو سپروائز کرتی ہیں۔‘

یہ پڑھیں:عمران خان کا خط آئینی بینچ کمیٹی کو بھیج دیا ہے، چیف جسٹس یحییٰ آفریدی

چیف جسٹس کے مطابق آئی ایم وفد نے کہا وہ فارن ڈائریکٹ انویسٹمنٹ کا تحفظ چاہتے ہیں ساتھ میں پروٹیکشن آف پراپرٹی رائٹس اور پروٹیکشن آف کنٹریکٹس رائٹس کے سلسلے میں بھی یقین دہانی کے خواہاں ہیں۔

’میں نے ان سے کہا کہ ہم پہلے ہی اس پر کام کر رہے ہیں، میں نے آئی ایم ایف سے کہا کہ آپ بدلے میں ہمیں کیا دے سکتے ہیں، ہمیں اگر مصنوعی ذہانت کے حوالے سے مدد چاہیے تو کیا آپ دیں گے جس پر انہوں نے ہمیں یقین دہانی کرائی ہے۔‘

مزید پڑھیں:رضا ربانی کا آئی ایم ایف وفد کو واپس بھیجنے، وزیر خزانہ سے استعفیٰ دینے کا مطالبہ

چیف جسٹس یحییٰ آفریدی نے صحافیوں کو بتایا کہ اس سے قبل آئی ایم ایف کے تحفظات ان کے پاس وزیراعظم شہباز شریف کے خط کی صورت میں پہنچ چکے تھے۔

’میں نے وزیراعظم سے کہا کہ میں آپ کے خط کا جواب نہیں دوں گا بلکہ آپ اپنی ٹیم کے ساتھ اگلے ہفتے تشریف لائیں، ساتھ میں قائد حزب اختلاف عمر ایوب کو کہا گو کہ وہ مشکل سے ملتے ہیں لیکن اسٹاف سے کہا کہ ان کو ڈھونڈ کر ان سے رابطہ کریں۔‘

دوسری جانب سپریم کورٹ کی جانب سے آئی ایم ایف وفد کی چیف جسٹس آف پاکستان سے ملاقات کا اعلامیہ جاری کرتے ہوئے بتایا ہے کہ چیف جسٹس آف پاکستان سے جوئل ٹرکویٹز کی زیر قیادت آئی ایف ایف وفد نے ملاقات کی۔

مزید پڑھیں:میرا بس چلے تو ٹیکس ریٹ 15 فیصد کم کردوں لیکن آئی ایم ایف کی مجبوری ہے، وزیراعظم

اعلامیے کے مطابق چیف جسٹس نے آئی ایم ایف وفد کا خیرمقدم کیا اور انہیں عدالتی کارکردگی کو بڑھانے کے لیے جاری کوششوں کا جائزہ پیش کیا، چیف جسٹس نے وفد کو بتایا کہ پاکستان میں عدلیہ آزاد ہے اور ادارے کے سربراہ ہونے کے ناطے آزادی کا تحفظ ان کی ذمہ داری ہے۔

چیف جسٹس نے کہا کہ عدلیہ ایسے وفود کے ساتھ براہ راست بات چیت کرنے کی عادی نہیں لیکن فائنانس ڈویژن کی درخواست پر بات چیت ہو رہی ہے۔

مزید پڑھیں:کیا اڑان پاکستان منصوبہ پاکستان کو آئی ایم ایف سے نجات دلوا سکتا ہے؟

چیف جسٹس نے بتایا عدلیہ عموما ایسے وفود سے ملاقات نہیں کرتی، تاہم انہوں نے وفد کو جوڈیشل کمیشن اور اصلاحات سے آگاہ کیا، شفافیت کے لیے جوڈیشل کمیشن اورپارلیمانی کمیٹی کو یکجا کرنے پر بھی آگاہ کیا گیا۔

اعلامیے کے مطابق آئی ایم وفد نے قانونی اور ادارہ جاتی استحکام میں عدلیہ کے کردار کو سراہا اور اصلاحات اور احتساب کے لیے کی جانے والی کاوشوں کی بھی تعریف کی۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

تازہ ترین

صدر ٹرمپ اور وزیراعظم شہباز کی ملاقات پر وزیر دفاع خواجہ محمد آصف کا اہم بیان

ٹرمپ نے ٹک ٹاک کے فروخت کی منظوری دے دی، امریکا میں نئی کمپنی بنے گی

وائٹ ہاؤس: وزیراعظم اور امریکی صدر کے درمیان اہم ملاقات ختم، فیلڈ مارشل عاصم منیر بھی شریک تھے

آئندہ سیاسی گفتگو نہ کریں، آئی سی سی نے بھارتی کپتان سوریا کمار یادو کو خبردار کردیا

بھارت نے شیخ حسینہ کی میزبانی کرکے بنگلہ دیش سے تعلقات خراب کیے، محمد یونس

ویڈیو

وائٹ ہاؤس: وزیراعظم اور امریکی صدر کے درمیان اہم ملاقات ختم، فیلڈ مارشل عاصم منیر بھی شریک تھے

سیلاب متاثرین کی مالی مدد کے نظام کا فیصلہ وفاق کرے گا صوبے نہ کودیں، بی آئی ایس پی چیئرپرسن روبینہ خالد

کوئٹہ: ’آرٹسٹ کیفے تخلیق، مکالمے اور ثقافت کا نیا مرکز

کالم / تجزیہ

بگرام کا ٹرکٖ

مریم نواز یا علی امین گنڈا پور

پاکستان کی بڑی آبادی کو چھوٹی سوچ کے ساتھ ترقی نہیں دی جا سکتی