اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس عامر فاروق کی سپریم کورٹ تعیناتی کے بعد جسٹس سرفراز ڈوگر نے قائم مقام چیف جسٹس کی حیثیت سے ذمہ داریاں سنبھال لی ہیں۔
واضح رہے کہ وزارت قانون کی جانب سے گزشتہ رات جسٹس سرفراز ڈوگر کی قائم مقام چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ تعیناتی کا نوٹیفکیشن جاری کیا تھا۔
یہ بھی پڑھیں: اسلام آباد ہائیکورٹ کے 5 ججز کی سنیارٹی کا معاملہ، نیا تنازع کھڑا ہوگیا
قائم مقام چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ جسٹس سرفراز ڈوگر کی عدالت کمرہ نمبر ایک میں منتقل کردی گئی ہے، جس کے بعد انہوں نے عدالت نمبر ایک میں مقدمات کی سماعت کا آغاز بھی کردیا ہے۔
قائم مقام چیف جسٹس کی حیثیت سے جسٹس سرفراز ڈوگر نے اپنے پہلے فیصلے میں پی ٹی آئی ایم پی اے عاقب اللہ کی جانب سے بانی پی ٹی آئی عمران خان سے اڈیالہ جیل میں ملاقات کی درخواست نمٹادی ہے۔
مزید پڑھیں: اسلام آباد ہائیکورٹ میں ججوں کی نئی سنیارٹی لسٹ جاری، محسن اختر کیانی دوسرے نمبر پر چلے گئے
جسٹس سرفراز ڈوگر نے سپرنٹینڈنٹ اڈیالہ جیل کو مذکورہ درخواست پر 20 دن میں فیصلہ کرنے کی ہدایت کے ساتھ درخواست پہلی سماعت میں نمٹا دی، جس کی سماعت پر درخواست گزار ایم پی اے کی وکیل عائشہ خالد اور اسٹیٹ کونسل عدالت میں پیش ہوئے۔
سماعت کے دوران جسٹس سرفراز ڈوگر نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ یہ کیس کس بنیاد پر انسانی حقوق میں شامل ہے، ہر بندہ تو جیل میں ملاقات نہیں کرسکتا، پہلے تو یہ دیکھنا ہے یہ درخواست قابل سماعت ہے بھی یا نہیں۔
مزید پڑھیں: ہائیکورٹ میں ججز کی تعنیاتی، اسلام آباد بار کونسل کا کل ہائیکورٹ اور ضلعی عدالتوں کے بائیکاٹ کا اعلان
وکیل درخواست گزار نے بتایا کہ جیل مینوئل کے مطابق سپرنٹینڈنٹ اڈیالہ جیل کو بھی درخواست دی ہے، عدالت نے سپرنٹینڈنٹ اڈیالہ جیل کو ملاقات کی درخواست پر قانون کے مطابق فیصلہ کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے ہائیکورٹ میں دائر درخواست نمٹادی ہے۔