آرمی چیف جنرل عاصم منیر نے کہا ہے کہ مجھے کسی کا کوئی خط نہیں ملا۔ خط ملا بھی تو نہیں پڑھوں گا۔
میڈیا رپورٹ کے مطابق جنرل عاصم منیر نے یہ بات وزیراعظم ہاؤس میں ترک صدر کے اعزاز میں ظہرانے کے دوران صحافیوں سے غیر رسمی گفتگو کے دوران کہی۔
یہ بھی پڑھیں:عمران خان کا آرمی چیف کو خط قومی سطح کا جرم ہے، رانا ثنااللہ
آئی ایس پی آر کے مطابق آرمی چیف جنرل عاصم منیر کا کہنا ہے کہ اگر کوئی خط ملا تو وزیر اعظم کو بھجوا دوں گا۔ خط کی باتیں سب چالیں ہیں۔
آرمی چیف کا کہنا تھا کہ پاکستان آگے بڑھ رہا ہے اور پاکستان کو آگے بڑھنا ہے۔ ملک بہت اچھے انداز سے آگے بڑھ رہا ہے، پاکستان میں ترقی ہو رہی ہے۔
واضح رہے کہ آرمی چیف نے کسی کا نام لیے بغیر خط کا ذکر بانی پی ٹی آئی کی جانب سے اس دعویٰ کے پس منظر میں کیا، جس کے مطابق انہوں نے آرمی چیف کو سیاسی صورتحال سے متعلق پے در پے تین خطوط ارسال کیے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں:عمران خان کا خط آئینی بینچ کمیٹی کو بھیج دیا ہے، چیف جسٹس یحییٰ آفریدی
اس حوالے سے چیئرمین تحریکِ انصاف بیرسٹر گوہر نے کہا تھا کہ بانی پی ٹی آئی عمران خان نے بطور سابق وزیرِ اعظم آرمی چیف جنرل عاصم منیر کو خط لکھ کر ان سے پالیسیوں کا ازسرِ نو جائزہ لینے کی اپیل کی ہے۔ تاہم بعد میں انہوں نے ایک نجی چینل پر گفتگو کرتے ہوئے کہا تھا کہ عمران خان نے کہا ہے کہ انہوں نے آرمی چیف کو خط لکھا، میں نے اب تک بانی پی ٹی آئی کا یہ خط پڑھا یا دیکھا نہیں۔
جب کہ حکومتی مشیر اور ن لیگی رہنما نے عمران خان کی جانب سے ان آرمی چیف کو مخاطب کرکے لکھے خطوط کو قومی سطح کا جرم قرار دیا تھا۔
نجی ٹی وی کے ایک پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے رانا ثنااللہ نے کہا کہ عمران خان خط نہیں بھیجتے بلکہ یہ ایک پروپیگنڈا ٹول ہے جس سے وہ فوج کو بدنام کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ تاہم ان کا کہنا تھا کہ ایسی حرکتوں سے عمران خان عوام اور فوج میں دوریاں پیدا نہیں کر سکیں گے اور ان کے لیے بھی اس چیز کے اچھے اثرات نہیں ہوں گے۔