بلوچستان اسمبلی میں اس وقت عجیب صورتحال پیدا ہوگئی جب اپوزیشن نے محکمہ تعلیم کی بریفنگ کا بائیکاٹ کر دیا۔
یہ بھی پڑھیں:بلوچستان دوران زچگی خواتین کے انتقال کی شرح سب زیادہ، 30 فیصد بچے غذائی قلت کا شکار
بلوچستان اسمبلی میں محکمہ تعلیم کے حوالے سے بریفنگ ابھی آغاز بھی نہیں ہوا تھا کہ اپوزیشن لیڈر یونس زہری نے نکتہ اعتراض پر کہا کہ میرے حلقے میں محکمہ تعلیم میں مداخلت ہورہی ہے، میرے ووٹرز کے خلاف انتقامی کارروائیاں ہورہی ہیں۔ جس پر اس بریفنگ کا بائیکاٹ کرتا ہوں۔
اپوزیشن لیڈر یونس زہری کی جانب سے اس اعلان کے بعد تمام اپوزیشن اراکین بھی بریفنگ سے بائیکاٹ کر گئے۔
اپوزیشن کے بائیکاٹ کے بعد صوبائی وزیر تعلیم راحیلہ درانی نے کہا کہ مجھے افسوس ہوا کہ ایک ٹرانسفر کو بنیاد بناکر بائیکاٹ کیا گیا، اپوزیشن لیڈر کو پہلے بریفنگ سننی چا ہیے تھی۔
صوبائی وزیر کا کہنا تھا کہ ہمیں موقع دیا جائے کہ ہم بتائیں کہ ہم کہاں کھڑے ہیں۔ ہم بتانا چاہتے ہیں اسکولوں کی صورتحال کس حد تک بہتر کر چکے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں:بلوچستان کا منفرد اور حیران کن سموک آرٹ
ان کا کہنا تھا کہ اپوزیشن جماعتوں کے رویے پر حیرت ہوئی ہے۔
اسپیکر بلوچستان اسمبلی عبدالخالق اچکزئی نے بائیکاٹ کرنے والوں کومنانے کے لیے بریفنگ کی کارروائی 10منٹ کے لیے ملتوی کی، تاہم 10منٹ بعد بھی اپوزیشن اراکین اسمبلی میں نہیں آئے۔ جس پر اسپیکر بلوچستان اسمبلی عبدالخالق اچکزئی نے محکمہ تعلیم سے متعلق بریفنگ ختم کر دی۔