امریکا نے اپنے ہاں غیر قانونی طور پر مقیم پاکستان اور بھارت سمیت مختلف ملکوں کے مزید 119 افراد کو ملک بدر کردیا۔
یہ بھی پڑھیں: افغان پناہ گزینوں کے لیے پاکستان میں مشکلات کیوں بڑھ گئیں؟
غیر ملکی میڈیا کے مطابق کرتے ہوئے مذکورہ پناہ گزینوں کو فوجی طیارے کے ذریعے پانامہ بھیجا گیا ہے جہاں سے انہیں ان کے ملکوں کی سمت روانہ کردیا جائے گا۔
صدر ہوزے راؤل مولینو نے کہا ہے کہ امریکی فضائیہ کا ایک طیارہ دارالحکومت پانامہ سٹی کے مغرب میں ہاورڈ ایئرپورٹ پر اترا اور اس میں سوار 119 تارکین وطن کو ہوٹلوں میں منتقل کیا گیا۔
صدر مولینو نے کہا کہ ملک بدر ہونے والوں میں ایشیائی ممالک کے شہری شامل ہیں اور اسی سلسلے میں جلد ہی امریکا سے مزید طیارے بھی پہنچیں گے۔
مزید پڑھیے: پاکستان میں پھنسے افغان مہاجرین کی کہانی، ’امریکا نے پالیسی نہ بدلی تو کہیں کے نہیں رہیں گے‘
یاد رہے کہ امریکی صدر کی حیثیت سے حلف اٹھانے کے بعد ڈونلڈ ٹرمپ نے جنوبی امریکی سرحد پر قومی ایمرجنسی کا اعلان کیا تھا اور لاکھوں تارکین وطن کو ملک بدر کرنے کے عزم کا اظہار کیا تھا۔
صدر ہوزے راؤل مولینو نے ٹرمپ انتظامیہ کو امریکا سے بے دخل کیے گئے تارکین وطن کو عارضی طور پر اپنے ملک روکنے کی پیشکش کی تھی۔
104 بھارتی واپس پہنچ چکے، 487 مزید ڈی پورٹ ہوں گے
دریں اثنا بھارت کی حکومت نے کہا ہے کہ امریکی حکام مزید 487 بھارتی شہریوں کو بھارت واپس بھیج رہا ہے۔
مزید پڑھیں: امریکا میں غیر قانونی تارکین وطن کے خلاف تاریخی آپریشن کا آغاز
رواں ہفتے امریکی فوجی طیارہ سی-17 میں ہتھکڑیوں اوربیڑیوں میں جھکڑے 104 بھارتی شہریوں کو امریکا سے واپس پہنچایا گیا تھا جنہیں ملک پہنچنے پر رہا کردیا گیا۔
این ڈی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق بھارت کے سیکریٹری خارجہ وکرم مسری نے کہا کہ ہمیں بتایا گیا ہے کہ 487 بھارتی شہریوں کی حتمی بے دخلی ہوگی۔
انہوں نے کہا کہ امریکی نظام انصاف کے تحت ان کی قانونی پوزیشن اور اسٹیٹس تشویش ناک ہے۔
یہ بھی پڑھیے ٹرمپ حکم نامہ، پاکستان سے امریکا جانے کے منتظر ہزاروں افغانوں کا مستقبل خطرے میں پڑگیا
امریکی فوجی طیارہ امرتسر میں پہنچا تھا جہاں ڈونلڈ ٹرمپ کی انتظامیہ کی جانب سے بے دخل کیے گئے بھارتیوں کی پہلی کھیپ پہنچا دی گئی تھی، یہ وہ بھارتی تھے جو غیرقانونی طریقے سے امریکا میں داخل ہونے کی کوشش کی تھی۔
رپورٹ کے مطابق بھارت کے ڈی پورٹ ہونے والے ان شہریوں کو طیارے سے باندھا گیا تھا، انہیں ہتھکڑیا اور بیڑیاں بھی لگی ہوئی تھیں اور بھارت پہنچنے کے بعد ہی انہیں رہا کردیا گیا۔