کراچی کے علاقے سرجانی ٹاؤن سے خاتون کی تشدد زدہ ہاتھ پاؤں بندھی لاش کی شناخت کرلی گئی ہے۔ مقتولہ سحر فاطمہ کے اغوا اور قتل میں 2 ملزمان کو گرفتار کرلیا گیا ہے۔ واقعے کا مقدمہ اغوا برائے تاوان کی دفعات کے تحت تھانا یوسف پلازہ میں شوہر کی مدعیت میں گزشتہ روز درج کیا گیا تھا۔
ایس ایس پی اے وی سی سی انیل حیدر کے مطابق 16 فروری کو تھانا یوسف پلازہ میں خاتون کے اغوا برائے تاوان کا مقدمہ درج ہوا تھا، جس کے بعد ٹیمیں تشکیل دیں اور خاتون کے اغوا اور قتل میں نیکسن اور وسیم رضا نامی ملزمان کو ٹیکنیکل بنیاد پر گرفتار کیا گیا۔ رات گئے اے وی سی سی، رینجرز اور سی پی ایل سی نے ملزمان کی نشاندہی پر سرجانی ٹاؤن میں مشترکہ کارروائی کی، مکان پر چھاپہ مارا جہاں سے خاتون کی لاش ملی۔
مزید پڑھیں: پشاور: قتل کیس میں ضمانت پر جیل سے نکلتے ہی خاتون قتل
ذرائع کے مطابق ملزم وسیم مقتولہ خاتون کیساتھ ماضی میں بینک میں ملازمت کرتا تھا، پولیس کے مطابق خاتون کو اغوا کے بعد قتل کیوں کیا اس پر ملزمان سے تفتیش کررہے ہیں۔ خاتون کی لاش پوسٹ مارٹم کے لیے عباسی اسپتال منتقل کی گئی ہے۔ اغوا کاروں کی جانب سے مقتولہ لڑکی کے والد کو بھیجی گئی خاتون کی ہاتھ پاؤں بندھی ویڈیو میں خاتون کے اہلخانہ سے ایک کروڑ روپے تاوان مانگا گیا تھا۔
ترجمان رینجرز کے مطابق 15 فروری کو خاتون سحر کو گلبرگ سے اغوا کرکے سرجانی ٹاؤن میں ایک کرائے کے گھر میں رکھا گیا جہاں خاتون کی ہاتھ پاؤں بندھی ویڈیو بناکر اہلخانہ کو بھیجی گئی تھی۔