تحریک انصاف کی سیاسی کمیٹی نے سابق وفاقی وزیر فواد چوہدری کی جانب سے پارٹی رہنما شعیب شاہین پر اڈیالہ جیل کے باہر تشدد کی مذمت کرتے ہوئے اسے ’غیر اشتعال انگیز اور ذلت آمیز فعل‘ قرار دیا ہے۔
پی ٹی آئی کی سیاسی کمیٹی نے سخت الفاظ پر مشتمل اپنے ایک بیان میں سابق پارٹی رہنما فواد چوہدری کی جانب سے موجودہ رہنما شعیب شاہین پر حملے کو دلیل اور منطق کے مقابلے پر بنیادی جبلت کو ترجیح دینے سے تعبیر کیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں:فواد چوہدری کا شعیب شاہین کو تھپڑ، ہاتھا پائی اور گالم گلوچ
’یہ پہلا موقع نہیں ہے، جب فواد چوہدری نے اسکور طے کرنے کے لیے زبردستی اور دھمکیوں کا سہارا لیا ہو، اسی طرح کے کئی واقعات ان کے ماضی کے رویوں سے جڑے ہوئے ہیں۔‘
سیاسی کمیٹی نے فواد چوہدری پر یہ الزام بھی لگایا گیا کہ وہ سیاسی مخالفین کو کمزور کرنے کے لیے اکثر بدزبانی کا سہارا لیتے ہیں، جسے ان کی عادتاً فحش گوئی اور آداب سے عاری رویے کا عکاس قرار دیا ہے۔
مزید پڑھیں: فواد چوہدری ’ پِٹُّھو‘ اور ’بھگوڑا‘،کبھی معاف نہیں کروں گا، شعیب شاہین
کمیٹی کے مطابق فواد چوہدری کے اقدامات فقط شعیب شاہین کیخلاف جارحانہ کارروائی نہیں بلکہ ’مجرمانہ‘ اور ’پی ٹی آئی کے منہ پر طمانچہ‘ ہیں۔
کمیٹی نے فواد کو ایک ’بزدل، بھگوڑا اور سیاسی غدار‘ قرار دیا جس نے آئین کی بحالی، قانون کی حکمرانی اور جمہوریت کے لیے پی ٹی آئی کی سیاسی جدوجہد کی پیٹھ میں، پچھلے دروازے سے بھاگنے سے قبل، چھرا گھونپا۔
مزید پڑھیں: عمران خان نے فواد چوہدری کو بھگوڑا قرار دے دیا
پی ٹی آئی کے بیان کے مطابق، فواد چوہدری کا غصہ پی ٹی آئی کی جانب سے پارٹی کے بانی عمران خان کی ہدایت پر ان سے تمام تعلقات منقطع کرنے کے فیصلے پر مایوسی کا شاخسانہ تھا۔
شعیب شاہین پر پارٹی کی غیر متزلزل حمایت کی تصدیق کرتے ہوئے قیادت نے اس بات کا اعادہ کیا کہ فواد چوہدری کو کسی بھی فورم پر پی ٹی آئی کے نمائندے کے طور پر پیش کرنے کا اختیار نہیں ہے۔
مزید پڑھیں: ’یہ سراسر پی ٹی آئی پر الزام ہے‘ فواد چوہدری کا صاحبزادہ حامد رضا کے بیان پر سخت ردعمل
اس واقعے کا سنجیدگی سے نوٹس لیتے ہوئے، پی ٹی آئی کی سیاسی کمیٹی نے فواد چوہدری کے ’قابل نفرت طرز عمل کی سخت ترین الفاظ میں مذمت اور شعیب شاہین کو انتقامی کارروائیوں پر صبر اور تحمل کو ترجیح دینے پر سراہا۔













