افغان طالبان کا وفد پہلی بار خطے سے باہر خطے سے باہر کسی سفارتی دورے پر جاپان پہنچ گیا ہے۔
غیرملکی میڈیا کے مطابق افغانستان کے وزیر برائے اعلیٰ تعلیم، وزیر خارجہ امور اور وزیر معیشت اور دیگر اعلیٰ حکام پر مشتمل وفد سفارتی دورے پر جاپان پہنچ گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: امریکی رکن کانگریس نے افغان طالبان کی مالی امداد سے متعلق خطرے کی گھنٹی بجادی
افغان وزارتِ اقتصادیات کے نائب وزیر لطیف نظیری کا کہنا ہے کہ ہم دنیا کے ساتھ باعزت تعلقات چاہتے ہیں تاکہ افغانستان کو ایک مضبوط، متحد، ترقی یافتہ، خوشحال اور عالمی برادری کا فعال رکن بنایا جا سکے۔
لطیف نظیری کے مطابق افغان وفد کا یہ دورہ عالمی برادری کا فعال رکن بننے کی کوششوں کا حصہ ہے، جاپانی حکام سے انسانی امداد کی درخواست کرنے اور ممکنہ طور پر سفارتی تعلقات پر بات چیت کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: افغان طالبان ٹرمپ کے گرویدہ، امریکا سے دوستی کی خواہش کا اظہار
افغان طالبان کے وفود نے پڑوسی ممالک، وسطی ایشیا، روس اور چین کے دورے کیے ہیں جب کہ یورپ کا دورہ ناروے میں سفارتی اجلاسوں کے لیے کیا گیا تھا۔
واضح رہے کہ 2021 میں افغانستان میں طالبان کی حکومت قائم ہونے کے بعد جاپان نے اپنا سفارتخانہ عارضی طور پر قطر منتقل کردیا تھا، تاہم جاپان نے افغانستان کے لیے امدادی سرگرمیاں دوبارہ شروع کردی ہیں۔