چین کا کہنا ہے کہ امریکا نے اس کے خلاف دو طرفہ سرمایہ کاری پر پابندیوں کو مضبوط بنانے کے لیے امتیازی اقدامات کیے ہیں جو قابل مذمت ہیں تاہم اس سے امریکا کی معیشت کو نقصان پہنچے گا۔
یہ بھی پڑھیں: کیا صدر ٹرمپ امریکا کو تنہا اور کمزور بنا رہے ہیں؟
پیر کو یومیہ پریس کانفرنس میں چینی وزارت خارجہ کے ترجمان لین جیئن نے کہا کہ امریکا امتیازی اقدامات کی چین شدید مذمت اور سختی سے مخالفت کرتا ہے۔
امریکا کی جانب سے جاری کردہ سرمایہ کاری پالیسی سے متعلق میمورنڈم پر تبصرہ کرتے ہوئے ترجمان نے کہا کہ چینی کمپنیوں اور چینی مارکیٹ کو امریکا سے باہر رکھ کر آخر کار خود امریکا کے معاشی مفادات اور بین الاقوامی ساکھ کو نقصان پہنچے گا۔
مزید پڑھیے: امریکی پابندیوں کے پاکستان پر کیا اثرات مرتب ہوسکتے ہیں؟
ترجمان نے کہا کہ چین امریکا پر زور دیتا ہے کہ وہ بین الاقوامی سرمایہ کاری اور تجارتی قوانین کی پاسداری کرتے ہوئے مارکیٹ اکانومی کے قوانین کا احترام کرے اور اقتصادی اور تجارتی معاملات کو سیاسی رنگ دینا اور ہتھیارکے طور پر استعمال کرنا بند کرے۔
انہوں نے امریکا سے یہ بھی مطالبہ کیا کہ وہ چین کے جائز ترقیاتی حق کو کمزور کرنا بند کرے بصورت دیگر چین اپنے جائز حقوق اور مفادات کے تحفظ کے لیے ضروری اقدامات اختیار کرے گا۔