جوڈیشل افسر کےخلاف ریفرنس بھیجنے پر شرمندگی کیوں نہیں ہوئی؟ جسٹس شفیع صدیقی

بدھ 26 فروری 2025
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

9 مئی کو راولپنڈی میں عسکری تنصیبات پر حملوں کے کیس کی سپریم کورٹ میں سماعت ہوئی۔

چیف جسٹس یحییٰ آفریدی کی سربراہی میں 3 رکنی بنچ نے پنجاب حکومت کی ملزمان کی ضمانت منسوخی کے لیے دائر اپیلوں پر سماعت کی۔

پنجاب حکومت نے اپنی اپیلوں پر دلائل کے لیے وقت مانگ لیا، ، ایڈیشنل پراسیکیوٹر جنرل پنجاب نے دوران سماعت کہا کہ جے آئی ٹی رپورٹس جمع کرانا چاہتے ہیں اسکی روشنی میں دلائل دیں گے، عدالت نے پنجاب حکومت کو رپورٹس جمع کرانے کی مہلت دے دی۔

یہ بھی پڑھیے: 9 مئی کے بعد عوام انتشاری ٹولے سے پیچھے ہٹ گئی،ڈی جی آئی ایس پی آر

اس موقع پر چیف جسٹس یحییٰ آفریدی نے کہا کہ کچھ اپیلیں تو مقدمہ منتقل کرنے کی بھی ہیں، مقدمہ منتقلی کی اپیلیں تو غیر موثر ہوچکی ہیں۔

اس پر ایڈیشنل پراسیکیوٹر جنرل پنجاب نے کہا کہ انسداد دہشتگردی عدالت راولپنڈی کے جج کا تبادلہ ہوچکا ہے، ٹرانسفر کی 11 درخواستیں ہیں سب میں 2، 2 دو لاکھ روپے جرمانہ کیا گیا، فیصلے میں پراسیکیوٹر جنرل پنجاب کے خلاف ریمارکس بھی دیے گئے ہیں۔

اس موقع پر چیف جسٹس یحییٰ آفریدی نے کہا کہ کچھ پیسے تو آپ لوگ بھی جمع کرائیں۔

احمد رضا گیلانی نے موقف اپنایا کہ بطور پراسیکیوٹر یہ تکلیف کا باعث ہے کہ عدالتی کارروائی میں رکاوٹ ڈالنے کا کہا جائے، جس پر جسٹس شفیع صدیقی کا کہنا تھا کہ جوڈیشل افسر کےخلاف ریفرنس بھیجنے پر شرمندگی کیوں نہیں ہوئی؟

یہ بھی پڑھیے: 9 مئی جلاؤ گھیراؤ کیس: اسد عمر سمیت عمران خان کی دونوں بہنیں قصور وار قرار

چیف جسٹس یحییٰ آفریدی نے کہا کہ ایسی بات ہے تو اپنے جوڈیشل افسر کو بلا کر موقف بھی سنیں گے، فریقین کو نوٹس جاری کیے بغیر جرمانہ ختم نہیں کر سکتے، مناسب ہوگا کیس ٹرانسفر کرنے کی اپیلوں پر دوبارہ ہدایات لے لیں۔

اس پر ایڈیشنل پراسیکیوٹر جنرل پنجاب کا کہنا تھا کہ کل اور پرسوں بھی 9 مئی کے مقدمات مقرر ہیں، تاہم چیف جسٹس یحییٰ آفریدی نے کہا کہ کل کے مقدمات کل دیکھیں گے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp