وزیرِ اعظم محمد شہباز شریف نے کہا ہے کہ انسانی اسمگلنگ کے گھناؤنے جرم کے مرتکب عناصر کی سرکوبی حکومت کی اولین ترجیح ہے۔ کالے دھندے میں ملوث افراد نے پاکستان کے تشخص کو ٹھیس پہنچانے کی کوشش کی۔ انسانی اسمگلنگ میں ملوث افراد کئی بے گناہ لوگوں کی جانیں ضائع ہونے کے ذمہ دار ہیں۔ انسانی اسمگلنگ کا کالا دھندا مکمل طور پر بند کرانے کا پختہ عزم کر رکھا ہے۔
وزیرِ اعظم محمد شہباز شریف نے انسانی اسمگلنگ میں ملوث ججا گروہ کے سرغنہ عثمان ججا کی گرفتاری پر ایف آئی اے اور انٹیلیجنس بیورو کے افسران و اہلکاروں کی پذیرائی کرتے ہوئے انٹیلیجینس بیورو اور ایف آئی اے کے ہر افسر و اہلکار کو 10، 10 لاکھ روپے انعام دیا۔
مزید پڑھیں: یونان کشتی حادثے کا مرکزی ملزم عثمان ججہ سیالکوٹ سے گرفتار
وزیراعظم نے کہا کہ یہاں مدعو کرنے کا مقصد آپ کی کارکردگی کو سراہنا ہے۔ ججا گینگ کو گرفتار کرنا لائق تحسین ہے۔ اس کے مکروہ عمل کے باعث کئی لوگ ڈوبے اور اپنی زندگیاں گنوا بیٹھے۔ انسانی جانوں پر اس سے بڑا کوئی ظلم نہیں ہوسکتا۔
وزیرِ اعظم نے کہا کہ انسانی اسمگلنگ کے مکروہ فعل میں ملوث افراد قیمتی جانوں کے ضیاع اور پاکستان کی دنیا بھر میں بدنامی کا باعث بنتے ہیں۔ ایسے عناصر کو کیفر کردار تک پہنچانے کے لیے ادارے اپنی کارروائیاں مزید تیز کریں۔
مزید پڑھیں: یونان کشتی حادثات: 65 ایف آئی اے افسران بلیک لسٹ، انسانی اسمگلرز کے خلاف کارروائی کا حکم
انہوں نے کہا کہ انسانی اسمگلنگ میں ملوث عناصر کی وجہ سے پاکستان کی دنیا میں بدنامی ہوئی۔ گھناؤنے دھندے میں ملوث عناصر کے خلاف کارروائی کرنے والے افسران کو قوم کی طرف سے شاباش ہے۔ متعلقہ ادارے انسانی اسمگلنگ کے گھناؤنے جرم کی بیخ کنی کے لیے دن رات محنت کریں۔
وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان کا نام عالمی سطح پر بلندکرنے میں ہر ایک کو اپنا کردار ادا کرنا ہوگا۔ انسانی اسمگلنگ کے خلاف کارروائی کرنیوالے افسران نے ملک کو عزت بخشی۔ متعلقہ ادارے ایسے ہی اپنی اعلیٰ کارکردگی کا سلسلہ جاری رکھیں۔ پوری قوم انسانی اسمگلنگ کے خلاف کارروائی میں اداروں کیساتھ کھڑی ہے۔
مزید پڑھیں: یونان کشتی حادثہ:وزیراعظم نے انسانی اسمگلنگ سے متعلق رپورٹ طلب کرلی
وزیرِ اعظم کو ایف آئی اے اور انٹیلی جینس بیورو کی جانب سے انسانی اسمگلنگ کی روک تھام کے لیے جاری کارروائیوں کے بارے میں بھی آگاہ کیا گیا۔ ملاقات میں وفاقی وزیرِ اطلاعات و نشریات عطا اللہ تارڑ، وزیر مملکت داخلہ و انسداد منشیات طلال چوہدری اور متعلقہ اعلیٰ حکام نے شرکت کی۔
واضح رہے کہ عثمان ججا 2024 میں یونان کشی حادثے میں جاں بحق ہونے والے پاکستانیوں کی اموات کے ذمہ داران میں مرکزی کرداروں میں سے ایک ہے۔ یونان کشتی حادثہ 14 دسمبر 2024 کو پیش آیا تھا، حادثے میں 40 پاکستانی جاں بحق ہوگئے تھے۔ حادثے کے وقت عثمان ججا لڑائی جھگڑے کے مقدمہ میں سیالکوٹ جیل میں تھا۔ عثمان ججہ سیالکوٹ جیل سے فرار ہوا تھا اور فرار ہونے کے بعد گلگت بلتستان میں روپوش تھا۔