جمعیت علما اسلام (جے یو آئی) ف کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے خیبرپختونخوا حکومت کا مینڈیٹ بھی جعلی قرار دے دیا۔
نجی ٹی وی کو انٹرویو دیتے ہوئے انہوں نے کہاکہ وفاق کے ساتھ صوبوں میں بھی الیکشن کو مینج کیا گیا، سیاسی لوگ ویسے ہی آپس میں لڑتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں 8 فروری ملکی تاریخ کا سیاہ دن، خیبرپختونخوا میں بھی دھاندلی سے اکثریت بنائی گئی، مولانا فضل الرحمان
انہوں نے کہاکہ میں الیکشن کے نتائج کو تسلیم نہیں کرتا، ان جماعتوں سے اختلاف کیا جو موجودہ انتخابات اور اسٹیبلشمنٹ کو تسلیم کررہی ہیں۔
سربراہ جے یو آئی نے کہاکہ نواز شریف منظر نامے سے ہی غائب ہوگئے ہیں، ان کا بظاہر کوئی بڑا کردار نظر نہیں آرہا، حالانکہ سینیئر لوگوں سے ہمیشہ بہتر کردار کی امید رکھی جاتی ہے۔
انہوں نے کہاکہ عمران خان کا سیاست میں کیا کردار ہوگا یہ انہوں نے خود طے کرنا ہے، جے یو آئی اور پی ٹی آئی کا تعلق اعتدال کی طرف آرہا ہے اور ایک دوسرے کو سمجھنے کے مواقع مل رہے ہیں۔ عید کے بعد جنرل کونسل کے اجلاس میں مستقبل کے حوالے سے پالیسیاں طے کریں گے۔
مولانا فضل الرحمان نے کہاکہ ملک میں جو دہشتگردی ہورہی ہے اس میں ریاست کی بہت سی غلطیاں بھی شامل ہیں، افغان جنگ کے بعد مہاجرین ایران کی طرف بھی گئے تھے لیکن ایران نے جنگ کے لیے بیس کیمپ نہیں بنایا۔
سربراہ جے یو آئی نے کہاکہ علما نے ملک میں اسلحہ اٹھا کر لڑنے کو غیرشرعی قرار دیا ہے، ہم اپنے ملک کے لیے بات کرنا چاہتے ہیں۔
انہوں نے کہاکہ میں نے جب افغانستان کا دورہ کیا تو بہت سے معاملات پر اتفاق رائے ہو چکا تھا، اب مزید سوچنے کی گنجائش موجود ہے، جنگ افغانستان اور پاکستان دونوں کے لیے مفید نہیں۔
یہ بھی پڑھیں حکومت کا مدت پوری کرنا الگ اور جائز نا جائز ہونا الگ بات ہے، مولانا فضل الرحمان
مولانا فضل الرحمان نے کہاکہ ہمیں جامع حکمت عملی طرف بڑھنا چاہیے، حکمران تمام جماعتوں کو بلا کر سوچ بچار کریں۔