پاکستان تحریک انصاف کے بانی عمران خان اور ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی سے بابر اعوان کو ملاقات کی اجازت ملنے پر تنازع کھڑا ہوگیا۔
پی ٹی آئی کے سیکریٹری جنرل سلمان اکرم راجا نے جیل عملے کے سامنے سوال اٹھایا کہ ہم نے عمران خان سے ملاقات کے لیے جو لسٹ دی تھی اس میں بابر اعوان کو نام نہیں تھا، آپ ڈسپلن قائم کریں۔
یہ بھی پڑھیں فارم 45 کی تحقیقات کے لیے جوڈیشل کمیشن قائم کیا جائے، بابر اعوان
سلمان اکرم راجا نے کہاکہ عمران خان سے ملاقات کے لیے صرف انہی افراد کو بھیجا جائے جن کی لسٹ ہماری طرف سے دی گئی ہے۔
پی ٹی آئی سیکریٹری جنرل نے کہاکہ بشریٰ بی بی کی جانب سے سلمان صفدر اور عثمان گل کے نام شامل کیے جائیں، ملاقات کا معاملہ ہائیکورٹ میں طے ہوچکا، اس پر عمل کرنا ہوگا۔
جیل انتظامیہ نے عمران خان سے ملاقات کے لیے بابر اعوان، نیازی اللہ نیازی، سلمان اکرم راجا، ظہیر عباس چوہدری، نعیم حیدر پنجوتھا، سلمان صفدر کو ملاقات کی اجازت دی۔
جیل عملے نے کہاکہ ہماری جانب سے تمام رہنماؤں کے نام بھجوائے گئے تھے، تاہم جن کو اجازت ملی ان کے ناموں سے آگاہ کردیا۔
اس موقع پر سلمان اکرم راجا نے جیل عملے سے کہاکہ بابر اعوان کا نام تو ہم نے دیا ہی نہیں، وہ آپ نے کیسے شامل کرلیا، اگر بابر اعوان کو اندر بھیجا گیا تو میں احتجاج کروں گا۔
یہ بھی پڑھیں فیکٹ چیک: جیل میں عمران خان کو دستیاب سہولیات پر بابر اعوان کا موقف حقائق کے برخلاف کیوں؟
اس پر جیل عملے نے سلمان اکرم راجا کو جواب دیا کہ آپ پہلے جا کر ملاقات کرلیں، ہم بابر اعوان کو روک لیتے ہیں۔