پاکستان اسٹاک ایکسچینج بحالی کی راہ پر، 100انڈیکس میں 1,400 پوائنٹس اضافہ

منگل 8 اپریل 2025
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

گزشتہ روز ٹریڈنگ کے دوران تقریباً 3,900 پوائنٹس کی کمی کے بعد، پاکستان اسٹاک ایکسچینج نے منگل کو ٹریڈنگ کے ابتدائی لمحات کے دوران بینچ مارک کے ایس سی 100 انڈیکس میں 1,400 پوائنٹس سے زائد کا اضافہ ریکارڈ کیا ہے۔

صبح 9:40 بجے، بینچ مارک انڈیکس 116,355.79 پر تھا، جو 1,446.31 پوائنٹس یعنی 1.26 فیصد اضافے کا اشارہ تھا، آٹوموبائل اسیمبلرز، سیمنٹ، کیمیکل، کمرشل بینکوں، تیل اور گیس کی تلاش کرنے والی کمپنیوں اور ریفائنری سمیت اہم شعبوں میں خریداری کا رجحان دیکھا گیا۔

یہ بھی پڑھیں: ٹرمپ ٹیرف کے باعث پاکستان اسٹاک مارکیٹ میں شدید مندی، 100 انڈیکس میں 3882 پوائنٹس کی کمی

حبکو، اے آر ایل، پی ایس او، سوئی ناردرن، ماری پیٹرولیم، او جی ڈی سی، پی پی ایل، ایھ بی ایل، ایم سی بی اور نیشنل بینک سمیت انڈیکس ہیوی اسٹاکس میں ٹریڈنگ سبز رنگ میں ہوئی۔

پیر کو تقریباً 8,700 پوائنٹس ڈوبنے کے بعد، جو پوائنٹس کے لحاظ سے انٹرا ڈے کی اب تک کی سب سے بڑی کمی تھی، بینچ مارک کے ایس سی 100  انڈیکس نے اپنے 50 فیصد سے زائد نقصانات کو برابر کرلیا جو منگل کی صبح ابتدائی لمحات میں ہونیوالی ٹریڈنگ میں 114,909.48 پر منڈلارہا تھا، جو اب بھی 3,882.18 پوائنٹس یعنی 3.27 فیصد کم ہے۔

مزید پڑھیں: ٹرمپ ٹیرف: عالمی مارکیٹ میں کس ملک کو کتنا نقصاں ہوا؟

عالمی سطح پر، ایشیائی اسٹاک مارکیٹس نے ایک ڈیڑھ سال کی کم ترین سطح کو فی الوقت جھٹک دیا ہے اور امریکی اسٹاک فیوچرز نے منگل کو مثبت رجحان کی نشاندہی کی، ماہرین کے مطابق ایسا لگتا ہے کہ اسٹاک مارکیٹوں نے اس امید پر حالیہ بھاری فروخت کے بعد اپنی سانسیں بحال کرلی ہیں کہ واشنگٹن اپنے کچھ جارحانہ محصولات پر بات چیت کرنے کے لیے تیار ہو سکتا ہے۔

امریکی محکمہ خزانہ کی پیداوار نے 6 ماہ کی کم ترین سطح سے واپسی شروع کی جبکہ سونا ڈھائی ہفتے کی کم ترین سطح کے قریب پہنچ گیا اور خام تیل تقریباً 4 سال کی کم ترین سطح سے سنبھلا کیونکہ تاجروں نے حصص کی روایتی محفوظ سرمایہ کاری سے نسبتاً زیادہ رسک والے اثاثوں کی طرف رجوع کرنا شروع کردیا۔

مزید پڑھیں: اسٹاک مارکیٹ میں تنزلی کے دوران ٹریڈنگ کیوں روک دی جاتی ہے، اور ایسا کب کب ہوا؟

جاپان کے نکیئی انڈیکس میں 5.6 فیصد کی بحالی نے دیگر علاقائی اسٹاک مارکیٹس کو پیچھے چھوڑ دیا، امریکی سیکریٹری خزانہ اسکاٹ بیسنٹ اور تجارتی نمائندے جیمیسن گریر کو ٹوکیو کے ساتھ تجارتی مذاکرات کی قیادت کرنے کا کام سونپا گیا ہے۔

امریکی کاروباری رہنماؤں نے بھی معیشت اور مالیاتی مارکیٹس کو پہنچنے والے ان ممکنہ نقصانات پر بات کرنا شروع کردی ہے، جو صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی عالمی تجارتی جنگ سے لاحق ہوسکتے ہیں۔

مزید پڑھیں:امریکی ٹیرف کے بعد کن مصنوعات کی قیمتوں میں اتار چڑھاؤ دیکھا جاسکتا ہے؟

جے پی مورگن چیس کے سی ای او جیمی ڈائیمن نے پیر کو مہنگائی اور معاشی سست روی کے بارے میں خبردار کیا ہے۔

تاہم، امریکی صدر ٹرمپ نے چین مخالف محاذ پر اپنی پوزیشن برقرار رکھتے ہوئے کہا ہے کہ اگر بیجنگ امریکا پر عائد کردہ اپنے جوابی محصولات واپس نہیں لیتا ہے تو 50 فیصد اضافی محصولات عائد کیے جائیں گے۔

بیجنگ نے منگل کو کہا ہے کہ وہ امریکی ٹیرف دھمکیوں کی ’بلیک میل نوعیت‘ کو کبھی بھی قبول نہیں کرے گا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp