فلسطینیوں کا ساتھ دینا مسلمانوں پر فرض ہے، مولانا فضل الرحمان

جمعرات 10 اپریل 2025
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

جمعیت علما اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کا کہنا ہے کہ صیہونی جارحیت کے خلاف فلسطین کا ساتھ دینا مسلمانوں پر فرض ہے۔

یہ بھی پڑھیں: غزہ مظالم: شہباز شریف اور حافظ نعیم کا عالمی قوتوں کی خاموشی پر اظہار تشویش

جمعرات کو اسلام آباد میں قومی فلسطین کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے  انہوں نے مسلمانوں پر زور دیا کہ وہ اہل غزہ اور فلسطین کے ساتھ اپنی یکجہتی کا اظہار کریں اور دنیا کو یہ پیغام دیں کہ وہ اپنے فلسطینی بھائیوں کے شانہ بشانہ کھڑے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ جس طرح مفتی تقی عثمانی صاحب اور ان سے قبل مفتی منیب الرحمٰن نے ارشاد فرمایا اور اجلاس کا جو اعلامیہ پیش کیا جس میں صراحت کے ساتھ فلسطینیوں کے شانہ بشانہ میدان جنگ میں شامل ہونے کا فتویٰ جاری کیا، یہ صرف پاکستان کے مسلمانوں کے لیے نہیں بلکہ عالم اسلام کے لیے ہے۔

مزید پڑھیے: ’بچوں کا قتل معمول کی بات نہیں‘، سوارا بھاسکر غزہ میں جاری اسرائیلی بربریت پر بول اٹھیں

مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ اسرائیل ایک ریاستی دہشت گرد ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ یہودی آج کے قاتل نہیں بلکہ انبیا کے قتل ہیں اور انہوں نے جب بھی جنگ کی آگ بھڑکائی اللہ نے اسے بجھایا۔

انہوں نے کہا کہ تاثر یہ دیا جاتا ہے کہ یہودی فلسطینیوں کی مرضی سے بیچی زمینیوں پرآباد ہوگئے تو گلہ کیوں کیا جا رہا ہے حالاں کہ حقیقت یہ ہے کہ یہودی پہلے صرف 2 فیصد زمین پر آباد تھے۔

ان کا کہنا تھا کہ سنہ 1917 میں جب اسرائیلی ریاست کی تجویز اور قرارداد پیش کی جارہی تھی اس وقت پورے فلسطین کی سرزمین پر صرف 2 فیصد یہودی اور 98 فیصد علاقے پر مسلمان آباد تھے۔

جہاد نہیں کرتیں تو مسلم ممالک کی فوجیں کس کام کی، مفتی تقی عثمانی

قومی فلسطین کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے مفتی تقی عثمانی نے کہا ہے کہ اسرائیل اور اس کے حامیوں کا مکمل بائیکاٹ کریں۔مفتی تقی عثمانی کا کہنا تھا کہ حماس کے مجاہدین ہوں یا قائدین، اپنے مؤقف سے ایک انچ پیچھے ہٹنے کو تیار نہیں۔

انہوں نے کہا کہ ہم نے تمام اسلامی حکومتوں سے کھل کر فتویٰ کے ذریعے کہا ہے کہ آپ پر جہاد فرض ہوچکا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ زبانی جمع خرچ سے مسلمان حکمران اپنے فرض سے پہلو تہی نہیں کرسکتے۔

یہ بھی پڑھیے: غزہ اور مغربی کنارے میں اسرائیلی تشدد کی مذمت، اقوام متحدہ کا امداد کی فراہمی بحال کرنے پر زور

مفتی تقی عثمانی نے کہا کہ مسلم ممالک کی فوجیں کس کام کی ہیں اگر وہ جہاد نہیں کرتیں؟ انہوں نے کہا کہ پاکستان کا اسرائیل سے نہ کوئی تعلق ہے نہ ہوگا۔ انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان بننے سے پہلے قائد اعظم نے اسرائیل کو ناجائز بچہ قرار دیا تھا اور پاکستان کی ریاست آج بھی اسرائیل کو تسلیم نہ کرنے کے مؤقف پر قائم ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp