پی ٹی آئی کے سابق رہنما اور فواد چوہدری نے سلمان اکرم راجہ پر الزام عائد کیا ہے کہ وہ کسی کو برداشت کرنے کو تیار نہیں اور پارٹی کو کسی رجمنٹ کی طرح چلارہے ہیں۔
9 مئی مقدمات کی سماعت میں سپریم کورٹ پیشی کے بعد پی ٹی آئی کے سابق رہنما فواد چوہدری نے وی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ سلمان اکرم راجہ کسی کو پارٹی میں برداشت نہیں کرتے، پارٹی ایسے چلا رہے ہیں جیسے کوئی رجمنٹ ہو۔
سلمان اکرم راجہ کسی کو پارٹی میں برداشت نہیں کرتے، پارٹی ایسے چلا رہے ہیں جیسے کوئی رجمنٹ ہو، جو کام کرنے والے ہیں وہ کرتے نہیں۔ آج 9 مئی کا کیس ہے کوئی PTIکا سینیئر لیڈر یہاں موجود نہیں۔ جب تک ان کو 2 کروڑ نہ مل جائیں یہ بیڈ سے ہی نہیں اٹھتے۔ فواد چوہدری @fawadchaudhry pic.twitter.com/iDwSC61uXS
— WE News (@WENewsPk) April 14, 2025
فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ سلمان اکرم راجہ کرنے والے کام نہیں کرتے، آج 9 مئی سے متعلق کیس کی سماعت ہے، کوئی پی ٹی آئی سینیئر لیڈر یہاں موجود نہیں۔ ’جب تک ان کو 2 کروڑ نہ مل جائیں یہ بیڈ سے ہی نہیں اٹھتے۔‘
پی ٹی آئی قیادت کو ہدف تنقید بناتے ہوئے فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ سارے ایم این اے اور سینیٹرز ہیں، عہدے لے کر بیٹھے ہیں لیکن آج ورکرز کے کیس تھے، عمران خان کا کیس تھا تو کیوں نہیں آئے، پرابلم آیا تھا کوئی۔
سوال: عمران خان کا ایک بیان آیا تھا کہ اسٹیبلشمنٹ پر تنقید نہ کی جائے؟
جواب: میرا نہیں خیال کے عمران خان نے ایسا کچھ کہا ، اسٹیبلشمنٹ کے سیاسی کردار پر تنقید جاری رہے گی۔ @fawadchaudhry pic.twitter.com/i8BDwmEwHC— WE News (@WENewsPk) April 14, 2025
عمران خان کا ایک بیان آیا تھا کہ اسٹیبلشمنٹ پر تنقید نہ کی جائے؟ اس سوال پر فقد چوہدری کا کہنا تھا کہ ان خیال نہیں کہ عمران خان نے ایسا کچھ کہا ہے، اسٹیبلشمنٹ کے سیاسی کردار پر تو تنقید جاری رہے گی۔
فواد چوہدری کے مطابق پاکستان کے دورے پر آئے امریکی وفد میں شامل امریکی کانگریس کے نمائندے پاکستانی کاکس کے ارکان ہیں اور ان کی ہمدردیاں پاکستان کے ساتھ ہیں، انہوں نے نے جمہوریت اور قانون کی حکمرانی پر بات کی۔
امریکی وفد نے جمہوریت پر بات کی کہ جب تک ملک میں قانون کی بالا دستی نہ ہو ، عدلیہ آزاد نہ ہو وہاں انویسٹمنٹس نہیں آسکتیں۔ فواد چوہدری @fawadchaudhry pic.twitter.com/G4DoSAUYCd
— WE News (@WENewsPk) April 14, 2025
’کم از کم 2 سینیٹروں نے مجھے یہی بتایا کہ وہ ہر جگہ یہی بات کررہے ہیں کہ جب تک ملک میں قانون کی بالادستی اور عدلیہ آزاد نہ ہو وہاں سرمایہ کاری نہیں لائی جاسکتیں۔‘