وفاقی وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے کہا ہے کہ پاکستان کا روز اول سے فلسطین کے حوالے سے دوٹوک مؤقف ہے، ہم مظلوم فلسطینی بہن بھائیوں کے ساتھ کھڑے تھے، کھڑے ہیں اور کھڑے رہیں گے۔ اس معاملہ پر پاکستان آپ کو ہر جگہ سرفہرست نظر آئےگا، اور ہم بانی پاکستان قائداعظم محمد علی جناح کی دی گئی پالیسی پر کھڑے ہیں۔
قومی اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ فلسطین میں جاری ظلم و ستم فی الفور رکنا چاہیے، مسئلہ فلسطین کے حل کے لیے سب کو سر جوڑ کر بیٹھنا ہوگا۔
یہ بھی پڑھیں فلسطین اسرائیل معاہدہ آزاد فلسطینی ریاست کے قیام کی بنیاد فراہم کرتا ہے، سعودی عرب
وزیر قانون نے کہاکہ اسرائیل فلسطینیوں کی نسل کشی کررہا ہے، اور غزہ کا انفراسٹرکچر مکمل تباہ ہو چکا ہے، اسرائیل کی جانب سے فلسطینیوں پر ڈھائے جانے والے مظالم کی مثال تاریخ میں نہیں ملتی۔
اعظم نذیر تارڑ نے کہاکہ 7 اکتوبر 2023 سے اب تک اسرائیلی بمباری میں ہزاروں فلسطینی شہید ہوچکے ہیں، اس سارے ظلم و ستم پر عالمی برادری کی خاموشی افسوسناک ہے۔
انہوں نے کہاکہ اسرائیلی حملوں میں ایک لاکھ 30 ہزار کے قریب فلسطینی زخمی بھی ہوئے ہیں، کچھ اقوام ایسی بھی ہیں جو فلسطین کے معاملے پر خاموش رہیں۔ اسرائیل ہو یا فلسطین بارود سے کسی آواز دبائی نہیں جا سکتی۔
وزیر قانون نے کہاکہ اسرائیل نے ہنستی بستی آبادی کو زمین بوس کردیا، فلسطین میں اسپتال اور ایمبولینسز بھی محفوظ نہیں، بلکہ ریلیف آپریشن میں حصہ لینے والے رضا کاروں کو بھی نشانہ بنایا جاتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں فلسطین اسرائیل تنازع: سفارتی کوششوں میں تیزی، جو بائیڈن کا پہلی بار محمود عباس سے ٹیلفونک رابطہ
اعظم نذیر تارڑ نے کہاکہ وزیراعظم شہباز شریف نے اسرائیل کے وحشیانہ اقدامات کی عالمی فورمز پر مذمت کی ہے، اس کے علاوہ ریلیف کے حوالے سے بھی ہم سے جو بن پایا وہ کررہے ہیں۔